لندن،کرک اگین رپورٹ
بھارتی کرکٹ پرانحصارآئی سی سی کیلئے تباہ کن،امریکا اور چین کا اگلا کردار،احسان مانی۔ْآئی سی سی کے سابق صدر احسان مانی نے براہ راست بھارتی کرکٹ پرانحصار کو کمزور ودیگر کرکٹ ممالک کےلئے پڑا خطرہ قرار دیا ہے۔ایک ایسے وقت میں کہ جب آئی سی سی کے2024 سے 2027 کے مجوزہ فنانس ماڈل پر پاکستان سمیت متعددا یسوسی ایٹ ممالک کو اعتراض ہے،ان کے بیان کی اہمیت بڑھ جاتی ہے اور کرکٹ بریکنگ نیوز بن گئی ہے۔
آئی سی سی کے لئے طویل وقت صرف کرنے والے احسان مانی 2019 سے 2022 تک 3 سال کے لئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بھی رہے ہیں۔ان کا بیان آج ہے ،جب آئی سی سی کے چیئرمین جارج بارکلے اور چیف ایگزیکٹو ایک روز پاکستان میں گزارچکے ہیں۔پی سی بی کو بھیا س ماڈل پر اعتراض ہے اور ایسوسی ایٹ ممالک بھی بول اٹھے ہیں ،تو ایسے میں آئی سی سی کو فنانس ماڈل کی منظوری میں مشکلات ہونگی۔
تازہ ترین کرکٹ اپ ڈیٹ کے مطابق آئی سی سی کے سابق صدر احسان مانی نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے بارے میں گورننگ باڈی کے نقطہ نظر میں دور رس پالیسی کی کمی ہے،۔پی سی بی کے سابق چیئرمین نے رائٹرز کو بتایاہے کہ عالمی کرکٹ کے لیے سب سے بڑا خطرہ اس کا ایک ملک پر زیادہ انحصار ہے ۔اس میں کوئی شکس نہیں ہے کہ ہندوستان سے پیدا ہونے والی آمدنی کا ایک بڑا حصہ ہوتا ہے لیکن آئی سی سی کو اب امریکہ اور مشرق وسطیٰ جیسے ممالک اور طویل مدت پلان میں چین کو شامل کرنا ہوگا،اس سے آئی سی سی ، اراکین اور عالمی کھیل کو فائدہ ہوگا۔ عالمی کرکٹ اس کے لیے مضبوط اور امیر ہوگی۔
پی سی بی اور آئی سی سی حکام میں مذاکرات کا پہلا دورناکام،خطرات بڑھ گئے
احسان مانی کہتے ہیں کہ باھرت کے لئےآمدنی کا 38 فیصد رکھنا کوئی معنی نہیں رکھتا،بڑے ممالک میںمساوی اور ایسوسی ایٹ ممالک میں زیادہ رقم دینی چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی کرکٹ کو مضبوط ممالک جیسے ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ، سری لنکا، بنگلہ دیش اور پاکستان کی سخت ضرورت ہے۔ زمبابوے ، آئرلینڈ اور افغانستان میں کم سرمایہ کاری سے کھیل غیر مستحکم ہو جائے گا، اور عالمی کرکٹ اس کے لیے غریب تر ہو جائے گی۔