کرک اگین رپورٹ
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان دوسری پوزیشن پر آگیا ہے۔بنگلہ دیش کے خلاف اگلے میچ کی فتح اسے کہاں لے جاسکتی ہے،یہ بھی دیکھیں گے اور ساتھ یہ بھی کہ ناکامی یا ڈرا میچ کا مطلب کیا ہوگا۔
چٹاگرام ٹیسٹ جیتنے کے بعد پاکستان کے اب تک کے میچزکے بعد 24 پوائنٹس ہیں اور دوسری پوزیشن ہے۔سری لنکا 12 پوائنٹس کے باوجود پہلے نمبر پر ہے۔بھارت30 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے اورویسٹ انڈیز 12 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔نیوزی لینڈ 4 پوائنٹس کے ساتھ 5 ویں،اور انگلینڈ 14 پوائنٹس کے ساتھ چھٹی پوزیشن پر ہے۔
قصہ آئی سی سی گلوبل ایونٹس کی تقسیم کا،ہاتھ تو پھر بھی ہوگیا
پوائنٹس کی یہ نمبر نگ دیکھ کر آپ کے ذہن میں سوال ہوگا کہ یہ کیا بات ہوئی۔12 پوائنٹس والا ملک سری لنکا پہلے اور سب سے زیادہ 30 پوائنٹس والا بھارت تیسرے پر کیسے ہوگیا۔اسی طرح 14 پوائنٹس کا مالک انگلینڈ کیسے چھٹے نمبر پر چلا گیا ہے۔اس کا جواب یہ ہے کہ آئی سی سی نے پوائنٹس کو ہی بنیاد بناکر پوزیشن متعین نہیں کرنی ہے۔پہلے سے ہی یہ طے کیا گیا تھا کہ پوائنٹس اور میچزکی اوسط کی بنیاد پر ریٹنگ پوزیشن نکالی جائے گی۔چنانچہ سری لنکا نے تاحال ایک میچ کھیلا ہے۔ایک فتح ہے۔اس کی اوسط 100 فیصد ہے اور اس کا پہلا نمبر بنے گا۔اس کا ویسٹ انڈیز سے دوسرا میچ جاری ہے۔سری لنکا نے 100 فیصد میچ جیتے ہیں،چونکہ ایک ہی میچ ہوا ہے۔
اب پاکستان کی مثال لیتے ہیں،پاکستان اب تک مجموعی طور پر 3 میچز کھیل چکا ہے۔100 میں فی میچ 33.33 فیصد وزن رکھتا ہے۔اس نے چونکہ 2 میچز جیتے ہیں تو اس کے پوائنٹس اگر چہ 24 ہیں لیکن فتح کی پرسنٹیج 66.66 بنتی ہے۔اس لئے اس کی دوسری پوزیشن ہے۔
یہاں یہ واضح ہوتا چلے کہ میچ جیتنے پر 12،ڈرا پر 4 پوائنٹس ملتے ہیں
اب بھارت کو دیکھتے ہیں۔اس نے سب ممالک سے زیادہ 30 پوائنٹس لے رکھے ہیں۔اصل میں تو 2 فتوحات پر 24 اور 2 ڈرا پر 8 پوائنٹس بنے تھے۔ان کا مجموعہ 32 بنتا ہے لیکن اس کے 2 پوائنٹس سلو اوور ریٹ پر کٹ چکے ہیں۔موضوع پر آتے ہیں۔بات ہورہی تھی کہ بھارت تمام ممالک سے زیادہ 30 پوائنٹس کے باوجود تیسری پوزیشن پر کیسے چلا گیا ہے۔
اسے بھی سمھجنا کوئی مشکل نہیں ہے۔بھارتی ٹیم نے اب تک 5 میچز کھیل رکھے ہیں۔اس طرح اس کے میچز کی تعداد کے اعتبار سے فی میچ کی ویلیو 20 فیصد بنتی ہے۔اس کی 2 فتوحات ہیں۔گویا 40 فیصد ریٹنگ یوں بنی۔2 میچز ڈرا ہیں۔10 فیصد ریٹنگ یا پوائنٹس ایوریج یہ بنی۔یہ کل ملا کر 50 فیصدپوائنٹس پوزیشن بنتی ہے۔چنانچہ سری لنکا کے 100،پاکستان کے 66۔66 کے بعد بھارت50 فیصد پوائٹنس نمبرنگ کے ساتھ تیسری پوزیشن پر آتا ہے۔
ویسٹ انڈیز 12 پوائنٹس کے ساتھ 33.33 پوائنٹس فیصد کے ساتھ چوتھے نمبر پر اس لئے ہے کہ اس کے 3 میچزہیں۔ایک جیتا ہے۔2 ہارے ہیں۔اس کے میچز کی نمبرنگ کی پرسنٹیج 33.33 ہی بنے گی،چونکیہ فتح ایک ہے،چنانچہ پوزیشن ابھی یہی ہے۔
اب انگلینڈ کی پوزیشن اور تفصیل سے اس قاعدے کی مزید وضاحت ہوجائے گی۔اس کے14 پوائنٹس ہیں۔چھٹی پوزیشن یوں ہے کہ اس کی پوائنٹس اوسط29 اعشاریہ 17 بنتی ہے۔سوال ہوگا کہ یہ کیسے بنتی ہے،اس کے لئے پہلے اب تک کھیلے گئے میچز گنیں تو وہ 4 بنتے ہیں۔گویا فی میچ کی اوسط ویلیو 25 فیصد ہے۔اس نے ایک کامیابی اپنے نام کی۔25 فیصد پوائنٹس کا وہ مالک ہوا۔ایک میچ ڈرا کھیلا۔اس کی ایوریج پوزیشن 4 فیصد بنی۔2 پوائنٹس اس کے بھی سلو اوور ریٹ پر کٹے ہیں تو اس کی مجموعی پوائنٹس شرح 29 اعشاریہ 17 بنے گی۔اس لئے اس کا چھٹا نمبر بن رہا ہے۔
سری لنکا کا میچ جاری ہے۔ویسٹ انڈیز سے جیتنے کی صورت میں وہ 100 فیصد کے ساتھ پہلے نمبر پر ہوگا۔ہارنے کی صورت میں 50 فیصد پوزیشن ہوجائے گی۔اس صورت میں پاکستان بنگلہ دیش سے جیت کر پہلی پوزیشن پر ہوجائے گا۔سری لنکا نے ڈرا کیا اور پاکستان نے میچ جیتا تو بھی پاکستان کی پہلی پوزیشن ہوجائے گی۔