لاہور،کرک اگین رپورٹ
ورلڈکپ 2023 کا پاکستانی اسکواڈ میوزیکل چیئر میں تبدیل،بابر اعظم سے باز پرس،2 کھلاڑیوں کی زبردستی سلیکشن کی کوشش،کپتان پریشان،آخری قدم بھی سوچ لیا۔لاہور سے 3 ذرائع سے نہایت ہی تشویشناک نیوز ہیں۔کرکٹ بریکنگ نیوز ملی ہیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم۔ورلڈکپ 2023 اور 15 رکنی اسکواڈ درد سر بن گیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی ) کی ہائی پروفائل کمیٹی اجلاس میں قومی کپتان بابر اعظم سے باز پرس۔سلیکٹر سے سخت سوالات۔2 کھلاڑیوں کے انتخاب پر شدید باز پرس۔معاملہ مزید طول پکڑ گیا۔اب کل جمعرات 21 ستمبر کو ایک بار پھر بیٹھک ہوگی۔پاکستانی کپتان بابر اعظم کو جواب دینے پڑے ہیں۔بابرا عظم شید پریشان۔اگلا قدم اٹھانے پر غور شروع۔وقت کے انتخاب پر سوچ وبچار جاری۔
قومی میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ ٹیکنیکل کمیٹی جس کی صدارت مصباح الحق کررہے ہیں۔ان کے ساتھ محمد حفیظ بی ہیں۔انہوں نے سلیکشن پر شدید نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ آئی سی سی ورلڈکپ 2023 کے لئے ابتدائی منتخب کھلاڑی ٹھیک نہیں ہیں۔محمد حارث کو متبادل پلیئرز لسٹ میں کیوں ڈالا گیا،ان کی کیا پرفارمنس ہے۔ان کی جگہ سرفراز احمد کو کیوں نہیں شامل کیا گیا۔اسی طرح اسکواڈ میں آل رائونڈر عماد وسیم کیوں نہیں آسکتے۔
ایک بار حسن علی کا نام آیا تو کرکٹ کمیٹی نے پوچھا کہ صرف حسن علی کیوں بچ جاتے ہیں۔باقی کھلاڑی بھی تو ہیں۔ارشد اقبال،عامر جمال اور زمان خان ۔
اس پر سلیکشن کمیٹی کا جواب تھا کہ ارشد اقبال کو فٹنس مسائل ہیں۔باقی 2 کی ڈومیسٹک کارکردگی اچھی نہیں۔
لاہور سے ہی سینئر صحافی قادر خواجہ نے بتایا ہے کہ اجلاس میں کپتان بابر اعظم،پی سی بی چیئرمین ذکا اشرف،سلیکٹرز،کرکٹ کمیٹی اور کوچز شریک ہوئے ہیں۔ذکاء اشرف نے کپتان بابر اعظم کو طلب کیا تھا، اجلاس میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی پرفارمنس کا جائزہ لیا گیا، کپتان بابر اعظم نے ٹیم کی پرفارمنس سے متعلق اجلاس میں شریک ممبران کو آگاہ کیا، بابر اعظم سے اجلاس میں پوچھا گیا کہ کہاں غلطیاں ہوئیں اور انہیں کیسے ٹھیک کیا جا سکتا ہے،اجلاس میں نسیم شاہ اور حارث روف کی انجری پر بھی سوالات ہوئے ہیں۔
نسیم شاہ کو انجری کے باوجود کھلایا جاتارہا،ٹیم منیجمنٹ پر بڑا سوال،انکشاف کرنے والے اہم
کرک اگین کو لاہور،پی سی بی کے نہایت معتبر ذرائع نے بتایا ہے کہ اچانک ٹیم میں 3 تبدیلیوں کی کوششیں ہیں۔کسی کی پرفارمنس تو کسی کی فٹنس اور کسی کو کسی کے ساتھ موانہ کرکے نیچا کرنے کی کوشش ہے،اس سے صاف لگتا ہے کہ ہائی پروفائل ممبران اپنی مرضی کے 2 سے 3 نام کی ایڈجسٹمنٹ چاہتے ہیں۔انضمام الحق جو کہ چیف سلیکٹر ہیں،وہ بابر اعظم کی رائے کے ساتھ ہیں اور بابر اعظم کی رائے کرکٹ کمیٹی اور چیئرمین پی سی بی سے مختلف ہے۔اس چکر میں اسپنر ابرار احمد پر عماد وسیم کو فوقیت دی جارہی ہے۔اسکواڈ کا اعلان جمعہ کے روز ہوسکتا ہے۔جمعرات کے امکانات ضرور ہیں لیکن کم ہیں۔
ذکا اشرف کی کرسی گئی،کولمبوکسینوواقعہ پر خاموشی،ورلڈکپ اسکواڈ میں تبدیلی کی کوشش،سنگین انکشافات
کرک اگین ذرائع کے مطابق اگر پی سی بی یا کسی اور کی مداخلت حد سے زیادہ ہوئی تو کپتان بابر اعظم کپتانی سے استعفیٰ دے سکتے ہیں اور یہ استعفیٰ ورلڈکپ سے قبل بھی آسکتا ہے اور ورلڈکپ کے نتائج سے مشروط بعد میں بھی۔ٹیم ناکام ہوئی تو بابر اعظم کپتانی چھوڑ دیں گے،انہیں ابھی بھی شدید تحفظات ہیں۔آج کے اجلاس سے نکلنے کے بعد بابر اعظم گہری سوچ میں غرق دکھائی دیئے اور قدرے اپ سیٹ تھے۔