حیدر آباد،کرک اگین رپورٹ
بھارتی کھلاڑی شبمان گل افغانستان کے خلاف ورلڈکپ کے دوسرے میچ سے بھی باہر ہوگئے ہیں،ادھر حیدرآباد دکن میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے آج کیا کیا ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی ورلڈ کپ کا آغاز نیدرلینڈ کے خلاف 81 رنز کی شاندار جیت سے کیا ہے اور اب وہ حیدرآباد کے راجیو گاندھی اسٹیڈیم میں سری لنکا کے خلاف منگل کو ہونے والے میچ میں بھی کامیابی کے لیے پرعزم ہے۔نیدرلینڈ کے خلاف جیت میں سعود شکیل اور محمد رضوان کی شاندار شراکت اور پھر محمد نواز اور شاداب خان کی کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے اہم کردار ادا کیا جس کے بعد پاکستانی بولرز نے عمدہ بولنگ کی ۔ پندرہ ماہ بعد ون ڈے میں واپس آنے والے حسن علی کی دو وکٹیں اور حارث رؤف کی
تین گیندوں پر دو وکٹیں نمایاں رہیں۔
بھارتی کرکٹر ایک اور میچ سے آئوٹ،پاکستانی ٹیم کا آج دن کیسا،سری لنکا میچ سے قبل اہم ریمارکس۔آل راؤنڈر محمد نواز نے پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ضروری ہوتا ہے کہ آپ کسی بھی بڑے ٹورنامنٹ کا آغاز مثبت انداز میں کریں اور ہم یہی کچھ دیکھ رہے تھے۔ ہم نے یہاں دو پریکٹس میچز کھیلے اور پھر پہلا میچ بھی یہیں کھیلا ہے اور اب ہم امید کررہے ہیں کہ اسی مومینٹم کو برقرار رکھیں اور حیدرآبد کا مرحلہ جیت پر ختم کریں۔محمد نواز کہتے ہیں کہ سعود شکیل اور محمد رضوان کی پارٹنرشپ اس صورتحال میں بہت اہم رہی جب اڑتیس رنز پر تین وکٹیں گرچکی تھیں۔محمد نواز اپنے بارے میں کہتے ہیں کہ وہ اور شاداب خان یہ پلان بناچکے تھے کہ پارٹنرشپ قائم کرنی ہے اننگز کو آگے لے جانا ہے اور پھر اٹیک کرنا ہے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہوسکا تاہم ہم ایک اچھا ٹوٹل ٹیم کو دینے میں کامیاب رہے۔محمد نواز نے نیدرلینڈ کے خلاف اکتیس رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔
نسیم شاہ سمیت پاکستان کے 3 کھلاڑیوں کی انجری اپ ڈیٹ،پی سی بی نےا گلا پلان دے دیا
وہ کہتے ہیں کہ کسی بھی لیفٹ آرم اسپنر کے لیے وہ ایک ڈریم بال ہوتی ہے جو اندر آئے اور پھر باہر ٹرن ہوجائے۔باس ڈی لیڈے اچھے آل راؤنڈر ہیں اور وہ اس وقت اچھا کھیل رہے تھے ان کی وکٹ بہت اہم تھی۔نواز کے خیال میں انڈین کنڈیشنز میں ہم تمام بولرز کو ڈسپلن کے ساتھ بولنگ کرنی ہوگی۔ اسپنرز کا کردار اہم ہوگا۔زیادہ تر وینیوز بیٹنگ کے لیے سازگار ہیں لیکن جیسے جیسے ٹورنامنٹ آگے بڑھے گا پچز پر زیادہ ٹرن ملے گا۔باؤنڈریزنسبتاً چھوٹی ہیں لہذا بولرز کے لیے آسان نہیں ہوگا لیکن ہم نے ان کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے پچھلے میچ سے جو اعتماد حاصل کیا ہے اسے آئندہ میچوں میں بھی ٹیم کی ضروریات کے مطابق بروئے کار لانا چاہوں گا۔واضح رہے کہ پاکستان کا ورلڈ کپ میں سری لنکا کے خلاف ریکارڈ بہت اچھا رہا ہے اور اس نے سری لنکا کےخلاف ورلڈ کپ میں تمام سات میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے تاہم حالیہ ایشیا کپ میں اسے آخری گیند پر شکست ہوئی تھی جبکہ گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ میں لگاتار دو ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں ایک فائنل بھی شامل تھا۔
پاکستانی کرکٹ پریزنٹر خاتون بھارت چھوڑنے پر مجبور ،دھرم شالہ فیلڈ پر انگلینڈ کا اعتراض ،انکار ہوسکتا
محمد نواز کا کہنا ہے کہ انہیں نہیں لگتا کہ پچھلے نتائج اس میچ کے موقع پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔ ہم ایک نئے میچ کی سوچ کے ساتھ میدان میں اتریں گے اور مثبت سوچ کےساتھ یہ میچ کھیلیں گے۔