کرک اگین رپورٹ
ایسا لگتا ہے کہ طوفان آنے والا ہے،ایسا طوفان کہ اس میں انگلینڈ جم سکے گا اور نہ نیوزی لیند۔سچ کڑوا ہوگا اور سچ کا بول بالا ہوگا جو انگلیند اور نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈز حکام کو خس وخاشاک کی طرح بہاکر لے جائے گا۔پھر ان خفیہ ہاتھوں کا بھی علم ہوجائے گا کہ کیسے تھے۔کس کے تھے اور پلانر کون تھا۔کرک اگین بریکنگ نیوز کے طور پر پہلی بار تازہ ترین حالت پر کرنے جارہا ہے۔منگل اور بدھ کی درمیانی شب کچھ ایسی باتیں ہاتھوں میں آئی ہیں کہ اس نے دماغ ہلا کر رکھ دیا ہے۔
نیوزی لینڈ میں بھی تنقید جاری ہے۔انگلینڈ کے شفاف حلقوں کا سخت ترین رد عمل سامنے آیا ہے۔وہاں کی حکومت تک ہل کر رہ گئی ہے۔ایسا لگتا ہے کہ جیسے ان کے ہاں بھی یہی بڑا مسلہ ہو۔اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ اسی سی بی کے چیئرمین این واٹمور اور نیوزی لینڈ کے چیف وائٹ خطرے میں چلے گئے ہیں اور ان کی چھٹی پکی ہے۔برطانیہ کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس فیصلے کے پیچھے ان کی کوئی ہدایت نہیں تھی۔انہوں نے اپنے بورڈ کو جانے یا نہ جانے کے حوالہ سے کوئی حکم جاری نہیں کیا۔سکیورٹی کے حوالہ سے بھی کوئی نئی تبدیلی نہیں ہوئی۔پاکستانی سکیورٹی بھی ٹھیک ٹھاک ہے۔اس کے باوجود انگلینڈ نے فیصلہ پاکستان کے خلاف کیوں کیا۔
یہ خیال آسانی سے نکالا نہیں جاسکتا کہ حکومت کا کوئی کردار واقعی نہیں ہے۔اب فرض کر لیں کہ اس میں حکومت نہیں تھی تو پھر یہ سب کیا ہے۔اسی سی بی خود کیسے اتنا بڑا فیصلہ کرسکتا ہے۔اسی طرح کرکٹرز سے پوچھا تک نہیں گیا۔خواتین ٹیم کا تو سرے سے ذکر ہی گول تھا۔ایسے میں رمیز راجہ کا یہ انکشاف کہ واٹمور کو یہاں تک کہا گیا کہ لاہور میں کھیل لو۔خالی میدانوں میں آجائو۔ہائی پرفارمنس سنٹر میں رہ لو تو ان کا جواب یہ تھا کہ فیصلے کا اختیار ان کو نہیں ہے تو سوال ہوگا کہ کسے ہے۔ایسا لگتا ہے کہ نزلہ ضرور گرے گا۔پاکستانی حکومت بھی اس حوالہ سے کچھ راز کھولنے والی ہے۔
انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی جانب سے پاکستان کے دورے ختم کئے جانے کے بعد ان طاقتوں کو بھی مختلف مقامات سے سخت رد عمل کا سامنا ہے اور اس کے لئے بہت کچھ تبدیل ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔اگلے 5 دنوں میں کسی بڑی خبر ،معافی اور ورلڈ کپ سے پہلے یا اس کےفوری بعد کچھ کئے جانے کے امکانات ہیں۔