احمد آباد،کرک اگین رپورٹ
افغانستان کا آج بڑے اسٹیڈیم میں بڑی ٹیم کیخلاف آخری میچ،سیمی فائنل اب خواب،جیت پھربھی ضروری۔کرکٹ کی تازہ ترین خبر یہہے کہ جیسا کہ آج پاکستانی فینز اور دیگر یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ افغانستان سے نہ ہاراجاتا یاکم سے کم جنوبی افریقا کی 9 وکٹ اڑانے کے بعد 11 رنز دے کر میچ نہ ہاراجاتا،اسی طرح افغانستان کرکٹ ٹیم اور اس کے مداح گزشتہ میچ کو سوچ کر افسردہ ہونگے کہ 291 رنزبناکر آسٹریلیا کے 7 کھلاڑی 91 پر شکارکرکے بھی وہ کیسے ہارگئے۔کاش جیتے ہوتے تو آج انہیں سمی فائنل کیلئے صرف فتح کی تلاش ہوتی،بھلے ایک رن کی ہوتی یا ایک وکٹ کی۔اب کہانی اور ہے،ہوبہو پاکستان کی طرح،بلکہ اس سے بھی زیادہ سنگین۔
پاکستان ایک حالت میں ورلڈ کپ سے باہر،دوسری کا مکمل چارٹ
احمد آباد میں جنوبی افریقا اور افغانستان مدمقابل ہیں۔دونوں کا یہ آخری میچ ہے۔پروٹیز اور کنگروز12 پوائنٹس پر ہیں لیکن نیٹرن ریٹ پر جنوبی افریقا کو برتری ہے۔وہ جیت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیں گے لیکن افغانستان کیلئے سیمی فائنل اب ایک خواب ہوا ہے،اس لئے کہ بعد میں بیٹنگ کی صورت میں وہ نیوزی لینڈ نیٹ رن ریٹ کو نہیں ہراسکتے،پہلے کھیلنے کی صورت میں ان کو 438 رنزکی جیت درکار ہے۔وہ بھی جنوبی افریقا کےخلاف جو ناممکنات میں ہے۔
ایک کام ہوسکتا ہے۔افغانستان نے 3 سابق ورلڈچیمپئنز سری لنکا،انگلینڈ اور پاکستان کوہرایا ہے،اس لئے اس کی خواہش ہوگی کہ کم سے کم پروٹیز کو ہراکر ایک وننگ نوٹ لکھیں۔اپنی اہمیت بتادیں اوردکھادیں کہ یہوہ افغانستان ٹیم نہیں ہے۔
افغانستان اورجنوبی افریقا میں ایک ون ڈے اور 2 ٹی 20 میچزہوئے ہیں۔افغانستان ایک بھی نہ جیت سکا ہے۔احمد آباد میںموسم گرم ہوگا۔بڑا میدان ہے،کھیلنا بھی بڑی بات ہوگی۔یہاں ورلڈکپ میچز میں 300 سے اوپر اسکور بن ہی نہیں سکے۔