پرتھ،کرک اگین رپورٹ
پرتھ ٹیسٹ،پاکستان کے11 کھلاڑی فائنل،نام واضح ہوگئے،اسپنرزپر جھگڑا،دونوں ٹیموں کا ریکارڈ ساتھ۔پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف آئی سی سی ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ میں اپنی دوسری سیریز کا بڑا چیلنج درپیش ہے۔پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم میں جمعرات 14 دسمبر سے پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔پاکستان اپنے نئے کپتان شان مسعود کی قیادت میں ایک نئے دور کا آغاز کرے گا، جو بابر اعظم کی جگہ سنبھالیں گے۔ ان کے پاس بہترین اوپنرز عبداللہ شفیق اور امام الحق سمیت ٹاپ فائیو میں بہت زیادہ سیٹلڈ بیٹرزہیں۔ سرفراز احمد اپنے آخری دورہ سری لنکا میں پہلی پسند کےوکٹ کیپر تھے اور مسعود نے تصدیق کی ہے کہ وہ ممکنہ طور پر محمد رضوان کی جگہ کھیلیں گے۔ لیگ اسپنر ابرار احمد دائیں ٹانگ میں تکلیف کے باعث پہلا ٹیسٹ نہیں کھیل سکیں گے، ان کی جگہ پاکستان سے ساجد خان آگئے ہیں لیکن کم پریکٹس،کم وقت اور کم تجتجربہ کے سبب ان کی سلیکشن مشکوک ہے۔نعمان علی موجود ہیں مگر ان کی پرابلمز بتائے دیتے ہیں۔ تجربہ کار شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی کھیلیں گے۔
پاکستان کا ٹاپ آرڈر ہے جس میں عبداللہ شفیق اور امام الحق بطور اوپنر شامل ہیں، اس کے بعد نئے کپتان شان مسعود، بابر اعظم اور سعود شکیل ہیں۔ مسعود نے حال ہی میں تصدیق کی ہے کہ سرفراز احمد اپنی حالیہ فارم کی وجہ سے الیون میں محمد رضوان کی جگہ آغاز کریں گے۔شفیق اور شکیل نے ابھی آسٹریلیا میں ایک بھی ٹیسٹ نہیں کھیلا ہے، اور پاکستان رضوان کے ساتھ اضافی تجربہ کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔چھ میچوں میں 38 وکٹوں کے ساتھ ٹیسٹ کرکٹ میں شاندار آغاز کرنے والے لیگ اسپنر ابرار دائیں ٹانگ میں درد کی وجہ سے پرتھ میں ہونے والے پہلے میچ سے باہر ہیں۔ پاکستان نے ان کی جگہ ساجد خان کو ٹیم میں شامل کیا ہے، نعمان علی واحد اسپنر ہیں۔37 سالہ نعمان نے اپنی آخری ٹیسٹ اننگز میں سات وکٹیں حاصل کیں لیکن پرتھ کی وکٹ ان کے باؤلنگ کے انداز کے مطابق نہیں ۔ بائیں ہاتھ کے آرتھوڈوکس اسپنر، اس نے عام طور پر سست اور کم وکٹوں پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، گھر سے دور صرف تین ٹیسٹ کھیلے۔دوسری جانب ساجد کے پاس سات ٹیسٹ میچوں میں 22 وکٹیں ہیں لیکن انہوں نے آخری ٹیسٹ مارچ 2022 میں کھیلا تھا۔پاکستان آل سیم اٹیک کھیل سکتا ہے، خاص طور پر اسپن کے مخمصے کو دیکھتے ہوئے جس میں وہ خود کو پاتے ہیں۔شاہین شاہ آفریدی، حسن علی، محمد وسیم جونیئر اور فہیم اس وقت چار تیز رفتار کھلاڑی ہو سکتے ہیں، حسن نے آخری بار سال کے آغاز میں ایک ٹیسٹ کھیلا تھا، جبکہ وسیم جونیئر اور فہیم 2023 میں فارمیٹ میں نہیں نکلے تھے۔پاکستان کے پاس میر حمزہ کی آپشن ہے لیکن تجربہ آڑے آئے گا۔
آسٹریلیا نے اب تک پرتھ اسٹیڈیم میں تین ٹیسٹ کھیلے ہیں اور بھارت، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف تین فتوحات کے ساتھ بہترین ریکارڈ قائم کیا ہے۔پاکستان نے پرتھ اسٹیڈیم میں کوئی ٹیسٹ نہیں کھیلا ہے، تاہم اس نے اس مقام پر مردوں کا پہلا ٹی 20 انٹرنیشنل کھیلا تھا، جس میں وہ 10 وکٹوں سے ہار گئے تھے۔پاکستان نے واکاکے پرانے اسٹیڈیم میں 5 ٹیسٹ کھیل رکھے ہیں،تمام ہارے ہیں۔آسٹریلیا کا تازہ ترین ریڈ بال ریکارڈ یہ ہے کہ صرف چھ ماہ قبل اس نے لندن میں بھارت کے خلاف جیت کے ساتھ اپنا پہلا ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹائٹل جیتا تھا۔ ہندوستان میں تیسرے ٹیسٹ سے لے کر، ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل اور ابتدائی دو ایشز ٹیسٹ تک، انہوں نے پانچ میں سے چار میچ جیتے لیکن آخری تین میچوں میں بغیر جیت کے اپنے برطانیہ کے دورے کو ختم کیا تھا۔
آسٹریلیا نے 2023 میں 11 ٹیسٹ کھیلے ہیں، پاکستان نے صرف تین ٹیسٹ کھیلے ہیں۔ ان کے سال کا آغاز ہوم میدانوں میں نیوزی لینڈ کے خلاف ڈرا سیریز (0-0) سے ہوا اور اس کے بعد انہوں نے گھر سے دور سری لنکا کے خلاف 2-0 سے فتح حاصل کی۔مارچ 2022 ان دونوں ممالک کے درمیان سب سے حالیہ تصادم تھا، جب آسٹریلیا نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر طویل وقفہ کے بعد 24 سال میں پہلی بار پاکستان کا دورہ کیا۔ تینوں ٹیسٹ سست، غیر دلچسپ پچوں پر کھیلے گئے اور پہلے دو ٹیسٹ (راولپنڈی اور کراچی) میں ڈرا ہونے کے بعد، آسٹریلیا لاہور میں فائنل میچ میں پاکستان کے دفاع کو توڑنے میں کامیاب ہو کر 115 رنز سے کامیابی حاصل کر کے تاریخی فتح پر مہر ثبت کرگیا۔
پیڈز،ہیلمٹ ہاتھوں میں،قومی کرکٹرز کی یہ ٹریننگ،سمتھ اور وارنر کی وارننگ
مجموعی طور پر: آسٹریلیا نے 34 جیتے، پاکستان نے 15 جیتے، 20 ڈرا
پچھلے 10 سال: آسٹریلیا نے چھ جیتے، پاکستان نے تین جیتے، تین ڈرا
آسٹریلیا میں: آسٹریلیا نے 26 جیتے، پاکستان نے چار جیتے، سات ڈرا
سب سے زیادہ رنز: جاوید میانداد (1797)، ایلن بارڈر (1666)، گریگ چیپل (1581)، رکی پونٹنگ (1537)
سب سے زیادہ وکٹیں: شین وارن (90)، گلین میک گرا (80)، ڈینس للی (71)، عمران خان (64)
ٹریوس ہیڈ (2,904) مردوں کے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے لیے 3,000 رنز بنانے سے 96 دور ہیں۔ ہیڈ نے پرتھ اسٹیڈیم میں اپنی پانچ ٹیسٹ اننگز میں سے تین میں 50+ رنز بنائے ہیں (58، 19، 56، 5، 99)۔نیتھن لیون (496) آسٹریلیا کے لیے مردوں کے ٹیسٹ میں 500 وکٹیں لینے والے تیسرے کھلاڑی بننے سے چار دور ہیں (شین وارن، گلین میک گرا) اور مجموعی طور پر آٹھویں؛ تاہم، پاکستان کے خلاف لیون کی ٹیسٹ باؤلنگ اوسط (46.6) کسی بھی ٹیم کے خلاف ان کی سب سے زیادہ ہے۔بابر اعظم (49) پاکستان کے لیے مردوں کے ٹیسٹ میں 50 میچز تک پہنچنے سے ایک دور ہیں۔ اس نے آسٹریلیا کے خلاف اپنی آخری تین ٹیسٹ اننگز میں سے ہر ایک میں 50+ رنز بنائے ہیں (196، 67، 55)۔
پاکستان،آسٹریلیا کے باکسنگ ڈے ٹیسٹ کےدوران دل کے مفت ٹیسٹ
آسٹریلیا: ڈیوڈ وارنر، عثمان خواجہ، مارنس لیبوشین، اسٹیو اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، مچل مارش، الیکس کیری (وکٹ کیپر)، پیٹ کمنز (کپتان)، مچل اسٹارک، نیتھن لیون، جوش ہیزل ووڈ
پاکستان: عبداللہ شفیق، امام الحق، شان مسعود کپتان، بابر اعظم، سعود شکیل، سرفراز احمد (وکٹ کیپر)، فہیم اشرف، نعمان علی، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، حسن علی۔