سڈنی،کرک اگین رپورٹ
پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا لائیو ٹیسٹ میچ،لائیو سکور،3 جنوری 2024 ،سڈنی سے صبح ساڑھے 4 بجے پاکستانی وقت
سڈنی ٹیسٹ آج سے ،انجام سامنے،ذمہ داری کس پر،میک گراتھ نہیں،وسیم اکرم کے قدم بوسی کی ضرورت۔پاکستان ڈی آر ایس اور محمد رضوان کیچ ڈرامہ سے باہر نکلے اور دیکھے کہ میلبرن میں صرف 79 رنزکی شکست ان کے اپنی پیدا کردہ تھی۔پہلی اننگ میں ڈیوڈ وارنر اور دوسری میں مچل مارش کا ڈراپ کیچ ان کو فتح ہی نہیں قادر بینیو ٹرافی سے بھی دور لے گیا،اب اس کا کیا سوچا ہے۔ڈراپ کیچر عبداللہ شفیق تیسرے ٹیسٹ میں بھی موجود ہیں،اب اگر ان کا کیچ چھوڑا تو وہ ایک سیشن میں سنچری بنانے سے بھی نہیں چوکیں گے۔اگر ایسا ہوگیا تو وہ ڈبل سنچری کا بھی سوچ سکتے ہیں۔
سڈنی ٹیسٹ،شاہین آفریدی بھی ڈراپ،حس علی کا قلعہ مضبوط،2 تبدیلیاں،11رکنی ٹیم کا اعلان
سڈنی میں پاکستان نے اپنے نام نہاد ٹاپ پیسر شاہین شاہ آفریدی کو باہر بٹھادیا ہے۔اب پیس اٹیک میں کون ہے۔میر حمزہ کیریئر کا دوسرا ٹیسٹ۔عامر جمال کیریئر کا تیسرا ٹیسٹ اور حسن علی جس کی 16 رکنی اسکواڈ میں بھی جگہ نہیں بنتی،اسپنر کون ہے۔ساجد خان جو ایشیائی وکٹوں پر کئی گھنٹے بائولنگ کے بعد 3 وکٹ نہںں لے پاتا۔وہ سڈنی کے مشکل ٹریک پر کیا معاون ہوگا۔
ایسے میں شاہین شاہ کو لیجندڑی پیسر گلین میک گراتھ سے سلام دعا تو ضرور کرنی چاہئے تھی لیکن بیٹھنا وسیم اکرم کے قدموں میں چاہیئے۔یہ تب ہوا کرتا ہے ،جب سیکھنے کی لگن ہو اور خود پرستی کم ہو۔یہاں تو حالات کے دھارے میں کپتان بننا پسنس کرگئے،جس کے سرے سے وہ اہل ہی نہیں تھے۔
سڈنی میں آج سے شروع ہونے والا سیریز کا تیسرا ٹیسٹ شاید پرتھ سے بھی بدتر ثابت ہو اور شاد تاریخ کا نہ بھلانے والا میچ بھی اور اس میں اگر کوئی رکاوٹ یا مزاحمت ہوسکے گی تو وہ بابر اعظم کی فارم بحالی کی شکل میں ہوگی،وہ چل گئے تو شاید بد ترین سے قبل قبول شکست تک بات آجائے،ورنہ بائولنگ کےساتھ بیٹنگ میں بھی نااہلیت ہے۔