عمران عثمانی
ٹی 20 ورلڈکپ کہانی،چیمپئن چیمپئن کی گونج،نام تو یاد رہےگامقبول،بین سٹوکس پر سٹروکس کی بھرمار،باغی تقریر،ویسٹ انڈیزپھر چیمپئن۔ٹی 20 ورلڈکپ کا چھٹا ایڈیشن۔ٹی 20 ورلڈکپ کہانی میں ذکر ہے آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈکپ 2016 کا،جہاں ویسٹ انڈیز صرف 4 برس میں دوسری بار چیمپئن بننے والی پہلی ٹیم بن گئی اور ڈیرن سیمی بطور کپتان ڈبل کرائون ہولڈر بن گئے۔انگلینڈ کیلئے دھچکا تھا جو آخری 3 اوور میں ہارگئے۔ڈیرن سیمی کی بغاوت سے بھرپور تقریر تھی جو آئی سی سی اور ویسٹ انڈیز کرکٹ کے خلاف گئی اور ان کا کیریئر تمام کرگئی۔چیمپئن ،چیمپئن کا ڈیرن سیمی کا گانا مقبول ہوا اور بریتھویٹ،نام تو یاد رہے گا مشہور ہوا۔
آئی سی سی ورلڈ ٹی20 کا چھٹا ایڈیشن بھارت میں 8 مارچ سے 3 اپریل 2016 تک منعقد ہوا، اور بھارت پہلی بار اس کا میزبان تھا۔ٹورنامنٹ میں سات شہروں نے میچز کی میزبانی کی ۔ بنگلور، دھرم شالہ، کولکتہ، موہالی، ممبئی، ناگپور اور نئی دہلی۔ 16 حصہ لینے والی ٹیمیں تھیں، جن میں سے 10 نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ) کے مکمل اراکین کی حیثیت سے خود بخود کوالیفائی کر لیا، اور دیگر چھ ٹیمیں 2015 کے ورلڈ ٹی 20 کوالیفائر کے ذریعے کوالیفائی کر گئیں۔
ٹورنامنٹ کو تین مرحلوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ پہلے مرحلے میں آٹھ سب سے کم درجے کی ٹیموں نے مقابلہ کیا، جس میں سب سے اوپر دو نے سپر 10 مرحلے میں شمولیت اختیار کی۔ آخر کار، مجموعی طور پر ٹاپ چار ٹیموں نے سیمی فائنل مرحلے میں حصہ لیا۔ کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلے گئے فائنل میں ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو چار وکٹوں سے شکست دی۔ بھارتی بلے باز ویرات کوہلی کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ بنگلہ دیش کے تمیم اقبال اور افغانستان کے محمد نبی نے بالترتیب رنز اور وکٹوں میں قیادت کی۔
چھ ایسوسی ایٹ ممبران شامل ہوئے: آئرلینڈ، سکاٹ لینڈ، نیدرلینڈز، افغانستان، ہانگ کانگ اور عمان جنہوں نے 2015 کے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائر کے ذریعے کوالیفائی کیا، جو 6 سے 26 جولائی 2015 کے درمیان آئرلینڈ اور سکاٹ لینڈ میں کھیلا گیا۔
اکتوبر 2015 میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان نے کہا تھا کہ اگر بھارت کے خلاف سیریز آگے نہ بڑھی تو پاکستان ٹورنامنٹ سے باہر ہونے پر غور کرے گا۔ اگرچہ سیریز بالآخر منسوخ کر دی گئی تھی، پاکستان کو فروری 2016 میں ٹورنامنٹ میں حصہ لینے کے لیے ہندوستان کا دورہ کرنے کے لیے حکومتی منظوری ملی۔ مارچ کے اوائل میں، پاکستان نے ٹورنامنٹ سے قبل سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک وفد بھیجا تھا۔ دورے کے بعد، پی سی بی کی درخواست پر، بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ کو دھرم شالہ سے کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں منتقل کر دیا گیا، اور 11 مارچ کو پاکستان نے ٹورنامنٹ میں اپنی شرکت کی تصدیق کی۔
پہلا مرحلہ،بی ٹیموں کا رائونڈ۔یہاں سے 2 ٹیموں افغانستان اور بنگلہ دیش نے کوالیفائی کیا۔آئرلینڈ اور زمبابوے باہر ہوگئے۔
سپر 10 کے 2 گروپس
گروپ 1 سے ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ سیمی فائنل میں گئے۔جنوبی افریقا،سری لنکا اور افغانستان باہر ہوگئے۔
گروپ 2 سے نیوزی لینڈ،بھارت سیمی فائنل میں گئے۔آسٹریلیا،پاکستان اور بنگلہ دیش کو گھر جانا پڑا۔
پاکستان بمقابلہ بھارت۔سپر 10 کے گروپ 2 میں پاکستان بمقابلہ بھارت پاکستان کیلئے نیا میچ نہیں تھا،ایک اور شکست مقدر بنی،قومنی ٹیم بھارت میں بھارت کے سامنے ہتھیار پھینک گئی۔پاکستان انڈیا کے خلاف 118 رنز 5 وکٹ پر بناسکا تھا،کیسے جیت سکتے تھے۔
سیمی فائنلز۔پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ انگلینڈ سے7 وکٹ سے ہارگیا۔بھارت 192 رنزکرکے بھی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 7 وکٹ سے ہارگیا۔
ٹی 20 ورلڈکپ 2016 فائنل اور بین سٹوکس کی دھلائی۔
انگلینڈ ٹی 20 ورلڈکپ فائنل جیت رہا تھا۔
انگلینڈ اورویسٹ انڈیز دونوں دوسری بار ٹورنامنٹ کے فائنل میں حصہ لے رہے تھے، دونوں نے ایک ایک پچھلا ٹورنامنٹ جیتا تھا ،بالترتیب 2010 اور 2012 میں۔ ویسٹ انڈین کپتان ڈیرن سیمی نے ٹاس جیت کر باؤلنگ کا فیصلہ کیا، جیسا کہ انہوں نے پورے ٹورنامنٹ میں کیا تھا۔ انگلینڈ نے اپنے 20 اوورز میں 155/9 کا مجموعی اسکور بنایا، جو روٹ نے 36 گیندوں پر 54 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکور کیا۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے کارلوس براتھویٹ نے 3/23 اور سیموئل بدری نے 2/16 وکٹیں حاصل کیں جن میں ایک میڈن بھی شامل ہے۔ اس کے بعد ویسٹ انڈیز نے اپنا ہدف صرف دو گیندوں باقی رہ کر حاصل کر لیا۔ انہیں آخری اوور میں 19 رنز درکار تھے، بین اسٹوکس کو براتھویٹ نے لگاتار چار چھکے لگا کر پورا کیا۔ مارلن سیموئلز نے 66 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 85 رنز بنائے۔ جو ورلڈ ٹی 20 فائنل کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکور ہے اور انہیں دوسری بار فائنل کا مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
نئے ریکارڈ
اس ایونٹ کے ایک میچ میں 39.4 اوور میں 12 وکٹون پر 459 رنزبنے جو ایک نیا ریکارڈ تھا۔18 مارچ 2016 کو ممبئی میں انگلینڈ اور جنوبی افریقا میچ میں یہ ہوا۔اسی میچ میں انگلینڈ نے جنوبی افریقا کے خلاف 230 رنز کا بڑا ہدف عبور کیا جو اب بھی ورلڈ ٹی 20 کا ریکارڈ ہے۔16 مارچ 2016 کو ممبئی میں ویسٹ انڈیز کے کرس گیل نے 47 بالز پر انگلینڈ کے خلاف تیز ترین سنچری کی جو اب بھی ریکارڈ ہے۔اسی میچ میں کرس گیل کے 11 چھکے کسی ایک اننگ کے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ بنا جو اب بھی قائم دائم ہے۔
ٹی 20 ورلڈکپ کہانی،5 ویں ورلڈ ٹی 20 کپ میں بھارت خود ہارایا سری لنکا چیمپئن بنا
ٹی 20 ورلڈکپ کہانی،ویسٹ انڈیز ڈرامائی چیمپئن،دو نئے ریکارڈز،بھارت پھر فلاپ
ٹی 20 ورلڈکپ کہانی،پاکستان سے 10 ماہ بعد ہی ٹائٹل چھن گیا،2010میں انگلینڈ چیمپئن
ٹی 20 ورلڈکپ کہانی،پاکستان2009 میں چیمپئن بن گیا،بھارت مقابلہ پر نہ آیا
پہلا ٹی 20ورلڈکپ 2007،دیا جلا کر مصباح نے اندھیرا کردیا،پاکستان کو بڑا زخم