عمران عثمانی
ٹی 20 ورلڈکپ کہانی،پاکستان آخربھارت کو چھپرپھاڑشکست دینے میں کامیاب،آسٹریلیا پہلی بار چیمپئن۔فیصلہ پہلے ہی کیا جاچکا تھا کہ اب ٹی 20 ورلڈکپ ہر 4 سال بعد ہوگا،2 سال بعد نہیں ہوگا۔یہ اس وقت کے فیصلے آج کے تناظر میں غلط ثابت ہوچکے،یہی وجہ ہے کہ اب پھر 2 برس بعد یہ ایونٹ ہورہا ہے۔آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈکپ کا 7 واں ایڈیشن 2020 میں آسٹریلیا میں کھیلا جانا تھا لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے اس سال اس ایونٹ سمیت کئی اہم سیریز ملتوی ہوئیں۔ٹی 20 ورلڈکپ کا 8 واں ایڈیشن 2022 میں بھارت میں ہونا تھا۔اب ہوا یہ کہ 2020 میں کہیں ممکن نہ تھا۔اس سے اگلے سال 2021 میں کروانےکا فیصلہ ہوا۔آسٹریلیا نے کہا کہ اسے 2022 کی میزبانی دی جائے اور بھارت سے اس نے ادلہ بدلہ کردیا۔یوں میزبانوں نے ایک دوسرے کے ساتھ ایونٹ آگے پیچھے کردیا۔
اب بھارت میں کووڈ کی وجہ سے 2021 میں بھی ورلڈ ٹی20 مشکل ہورہا تھا۔چنانچہ اس نے متحدہ عرب امارات اور عمان کو متبادل یا نیوٹرل ویبنیو کے طور ہر منتخب کیا۔ 2021 آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ ساتواں آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ تھا، عمان اور متحدہ عرب امارات میں 17 اکتوبر سے 14 نومبر 2021 تک یہ ہوا۔ ویسٹ انڈیز جو دفاعی چیمپئن تھا آخر کار سپر 12 مرحلے میں باہر ہو گیا۔
اصل میںیہ ایونٹ آسٹریلیا میں 18 اکتوبر سے 15 نومبر 2020 تک ہونا تھا، لیکن جولائی 2020 میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) نے تصدیق کی کہ یہ ٹورنامنٹ ملتوی کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ COVID-19 وبائی بیماری تھے۔ اگست 2020 میں آئی سی سی نے تصدیق کی کہ بھارت 2021 کے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرے گا جیسا کہ منصوبہ بندی کی گئی تھی، جس کے بعد آسٹریلیا کو 2022 کےٹورنامنٹ کے لیے میزبان نامزد کیا گیا تھا۔ جون 2021 میں، آئی سی سی نے اعلان کیا کہ ہندوستان میں COVID-19 کی وبائی صورتحال پر بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر ٹورنامنٹ کو متحدہ عرب امارات منتقل کر دیا گیا ہے، ٹورنامنٹ کا آغاز 17 اکتوبر 2021 کو ہوا، ٹورنامنٹ کا فائنل 14 نومبر 2021 کو ہوا۔ ٹورنامنٹ کے ابتدائی راؤنڈ عمان اور متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے۔
نیوزی لینڈ سیمی فائنل میں انگلینڈ کو پانچ وکٹوں سے شکست دینے کے بعد فائنل میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بن گئی یہ پہلا موقع تھا جب نیوزی لینڈ نے T20 ورلڈ کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ ان کے ساتھ فائنل میں آسٹریلیا نے شمولیت اختیار کی جس نے دوسرے سیمی فائنل میں پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دی۔ یہ دوسرا موقع تھا جب آسٹریلیا نے 2010 کے ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچنے کے بعد T20 ورلڈ کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ فائنل میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر اپنا پہلا ٹی 20 ورلڈ کپ جیتا۔ مچل مارش کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا,ڈیوڈ وارنر کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
ٹی 20 ورلڈکپ 2024 کا مکمل شیڈول،ہر تاریخ کے الگ میچز
31 دسمبر 2018 تک، ٹاپ نو رینکڈ آئی سی سی فل ممبرز، میزبان بھارت کے ساتھ، 2021 کے ٹورنامنٹ کے لیے براہ راست اہل ہوئے۔ان دس ٹیموں میں سے، ٹاپ آٹھ رینکنگ سائیڈز نے ٹورنامنٹ کے سپر 12 مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا۔ سری لنکا اور بنگلہ دیش سپر 12 کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکے، ان کے ساتھ وہ چھ ٹیمیں شامل ہوئیں جنہوں نے 2019 کے آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کوالیفائر کے ذریعے کوالیفائی کیا تھا۔متحدہ عرب امارات اور نیپال صرف علاقائی مقابلوں کے ذریعے کوالیفائی کر سکے۔
پاپوا نیو گنی پہلی ٹیم تھی اور پہلا موقع تھا جب پاپوا نیو گنی نے کسی بھی فارمیٹ میں ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ گروپ بی جیتنے کے بعد آئرلینڈ اس راستے سے کوالیفائی کرنے والی دوسری ٹیم بن گئی۔ نیدرلینڈز نے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا جب اس نے متحدہ عرب امارات کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی، دوسرے کوالیفائر میچ میں نمیبیا نے عمان کو 54 رنز سے شکست دے کر اپنے پہلے ورلڈ کپ کے لیے پیش قدمی کی۔ اسکاٹ لینڈ نے ٹورنامنٹ کے میزبان متحدہ عرب امارات کو تیسرے کوالیفائر میں 90 رنز سے شکست دے کر جگہ پکی کی۔ عمان T20 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے والی آخری ٹیم بن گئی، جب اس نے آخری پلے آف میچ میں ہانگ کانگ کو 12 رنز سے شکست دی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے کل 45 میچز دو راؤنڈز پر مشتمل تھے۔ راؤنڈ 1 میں آٹھ ٹیموں (بنگلہ دیش، سری لنکا، آئرلینڈ، نیدرلینڈز، اسکاٹ لینڈ، نمیبیا، عمان اور پاپوا نیو گنی) کے درمیان بارہ میچ کھیلے گئے، جس میں ٹاپ چار ٹیمیں سپر 12 میں پہنچ گئیں۔سپر 12 میں راؤنڈ 1 کی چار ٹیموں اور ٹاپ 8 رینک والی T20I ٹیموں کے درمیان 30 میچز شامل تھے۔ اصل میں، اگر سری لنکا یا بنگلہ دیش اپنے پہلے راؤنڈ گروپس سے کوالیفائی کر لیتے، تو وہ سپر 12 کے لیے A1 یا B1 کی اپنی سیڈنگ برقرار رکھتے،آئی سی سی نے بعد میں اس اصول کو تبدیل کیا، جب اسکاٹ لینڈ گروپ بی میں سرفہرست رہا اور بی 1 کے طور پر ترقی کی۔ ان ٹیموں کو پھر چھ چھ کے دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ اس کے بعد دو سیمی فائنل اور پھر فائنل ہوا۔
ٹورنامنٹ چار مقامات پر منعقد ہوا: دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، اور عمان کرکٹ اکیڈمی گراؤنڈ۔گروپ اے سے سری لنکا نمیبیا اور گروپ بی سے سکاٹ لینڈ اور بنگلہ دیش پہنچے۔سپر 12 کے گروپ 1 سے انگلینڈ اور آسٹریلیا جب کہ گروپ 2 سے پاکستان اور نیوزی لینڈ سیمی فائنل میں پہنچے۔بابر اعظم کی قیادت میں کھیلنے والی پاکستانی کرکٹ ٹیم نے پہلی بار ٹی 20 ورلڈکپ تاریخ میں بھارت کو شکست دی۔24 اکتوبر 2021 کو دبئی میں بھارت کا 7 وکٹ پر 151 اسکور کم نہیں تھا لیکن اس روز پہلے شاہین آٓفریدی نے 3 وکٹ لے کر دھچکا پہنچایا۔پھر بابرا عظم اور محمد رضوان کی اوپننگ جوڑی نے 18 ویں اوور میں ناقابل شکست رہتے ہوئے ہدف مکمل کرکے بھارت کو دس وکٹ کی بد ترین شکست دی۔بھارت اپنا اگلا میچ نیوزی لینڈ سے بھی ہارا۔سیمی فائنل کی اہلیت کم کی،امکانات بھی آخر کار تمام ہوئے،اس کا باب بند ہوا۔سیمی فائنلز میں نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو ہرایا۔پہلی بار فائنل کی ٹکٹ لی۔پاکستان غیر متوقع طور پر آسٹریلیا سے دوسرا سیمی فائنل ہارگیا۔پھر فائنل میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو ہراکر پیغام دیا کہ کیویز کبھی بھی آئی سی سی ایونٹ کے اہل نہیں ہیں۔
بابرا عظم 303 رنز بناکر ٹی 20 ورلڈکپ میں سرفہرست بیٹرز میں پہلے نمبر پر آئے۔ہاسا رنگا 16 وکٹ کے ساتھ ٹاپ پر تھے۔یہ کسی بھی سنگل ایونٹ کی زیادہ وکٹیں ہیں۔اس ایونٹ میں 3 ہیٹ ٹرکس ہوئیں اور پہلے ٹی 20 ورلڈکپ2007 کے بعد پہلی بار ہیٹ ٹرک کی ہیٹرکس ہی ہوگئیں۔کورٹزز کمفر،ہاسا رنگا اور کاگیسو ربادا ہیرو تھے۔
ٹی 20 ورلڈکپ کہانی،5 ویں ورلڈ ٹی 20 کپ میں بھارت خود ہارایا سری لنکا چیمپئن بنا
ٹی 20 ورلڈکپ کہانی،ویسٹ انڈیز ڈرامائی چیمپئن،دو نئے ریکارڈز،بھارت پھر فلاپ
ٹی 20 ورلڈکپ کہانی،پاکستان سے 10 ماہ بعد ہی ٹائٹل چھن گیا،2010میں انگلینڈ چیمپئن
ٹی 20 ورلڈکپ کہانی،پاکستان2009 میں چیمپئن بن گیا،بھارت مقابلہ پر نہ آیا
پہلا ٹی 20ورلڈکپ 2007،دیا جلا کر مصباح نے اندھیرا کردیا،پاکستان کو بڑا زخم