کیون پیٹرسن نے کرکٹ کی پاگل حالت پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ ختم ہونے والی ہے اور اس کھیل کو بچانے کے لیے ایک منصوبے کی نقاب کشائی کی ہے جس میں متعدد لیگز میں کھیلنے والےسپر کلبز سے معاہدہ کرنے والے کھلاڑیوں کو شامل کیا جائے گا۔
پیٹرسن نے کہا۔کہ بین الاقوامی کرکٹ ختم ہونے کے راستے پر ہے ۔اپنا قد کھو رہی ہے۔ افسوسناک لیکن سچ۔
پیٹرسن، جنہوں نے 104 ٹیسٹ کھیلے اور انڈین پریمیئر لیگ اور دیگر فرنچائز ٹورنامنٹس میں ترقی کی منازل طے کیں، اصرار کیا کہ کھلاڑی کھیل کی حالت زار کے لیے ذمہ دار نہیں ہیں اور منتظمین سے کہا کہ وہ زیادہ مربوط کھیل تخلیق کریں۔
پیٹرسن کے منصوبوں کے مرکز میں کھلاڑیوں کا شامل ہونا ہے جسے وہ سپر کلب کہتے ہیں – غالباً انڈین پریمیئر لیگ کی فرنچائزز جو متعدد مختلف ڈومیسٹک لیگز میں ٹیموں کے مالک ہیں۔پیٹرسن نے پیشین گوئی کی کہ چند سالوں میں کھلاڑی ایک سپر کلب کے لیے کھیلیں گے۔ سپر کلب ایک ایسا کلب ہے جو سال بھر میں 5/6 لیگز میں ٹیم کا مالک ہوتا ہے۔
پیٹرسن نے یہ بھی کہا کہٹی 20 کے منظر نامے پر حکمرانی کے لیے ایک الگ گورننگ باڈی بنائی جانی چاہیے۔اس پر حکومت کرنے کے لیے ایک الگ گورننگ باڈی قائم کی جانی چاہیے۔ آخرکار لیگوں کی ایک سٹیکنگ ہوگی، جس میں ایک ہی وقت میں متعدد مقابلے کھیلے جائیں گے، لیکن ایک الگ درجہ بندی کے ساتھ۔ان کا ماننا ہے کہ آخرکار، لیگز کے اعلی درجے میں آسٹریلیا کی بگ بیش، جنوبی افریقا ٹی 20، انڈین پریمیئر لیگ، کہ ہنڈریڈ، ایک امریکی لیگ میجر لیگ کرکٹ مزید آئی پی ایل سیزن کے ساتھ شامل ہوں گی۔
لیگ کے اعلی درجے کے نیچے دوسرے درجے کے ٹورنامنٹس کا تصور یہ ہے کہ یو اے ای کی ٓٓئی ایل ٹیلیگ، پاکستان سپر لیگ، ، کیریبین پریمیئر لیگ، ایک چھوٹی انڈین لیگ اور نیوزی لینڈ،سری لنکا اور بنگلہ دیش کی لیگز۔