یہ بریکنگ نیوز ہے۔افغانستان ویمنز کرکٹ ٹیم آسٹریلیا نے بنادی،ایم سی جی میں میچ شیڈول،طالبان اور افغان بورڈ لاعلم،بریکنگ نیوز۔افغانستان کی طالبان حکومت ،افغانستان کرکٹ بورڈ کی منظوری کے بغیر،آئی سی سی کی شرائط کو نطرانداز کرتے ہوئے آسٹریلیا نے افغانستان ویمنز کرکٹ ٹیم تشکیل دے دی،ایم سی جی کے تاریخی میدان میں میچ رکھ دیا ہے
آسٹریلوی کرکٹ نے آخر کار مہاجرین افغانستان کی خواتین کی کرکٹ ٹیم کی ایک ساتھ کھیلنے کی درخواستوں کا جواب دے دیا ہے، جو کھلاڑیوں کے طالبان سے فرار ہونے کے تین سال بعد جنوری میں میلبورن میں میچ کا منصوبہ بناچکا ہے۔افغانستان ویمنز الیون کے نام سے موسوم یہ ٹیم ایم سی جی میں کھیلے جانے والے خواتین کے ایشز ٹیسٹ سے ایک دن قبل جمعرات 30 جنوری کو جنکشن اوول میں کرکٹ وداؤٹ بارڈرز چیریٹی کی ٹیم کے خلاف کھیلے گی۔کھیل سے پہلے، کھلاڑی میلبورن میں دو روزہ کیمپ کے لیے اکٹھی ہوں گی، تاکہ ایک دوسرے کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم کیا جا سکے اور تربیت حاصل کی جا سکے۔ کچھ کھلاڑی، جو 2021 میں طالبان حکومت کے بعد مہینوں کے دوران افغانستان سے فرار ہو گئی تھیں،وہ کینبرا میں مقیم ہیں، جس کی وجہ سے ٹیم کے لیے ایک جگہ پر متحد ہونا مشکل ہو گیا ہے۔
خواتین کرکٹ شرط،آئی سی سی افغانستان کے سامنے بے بس،ہار مان لی
کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو نک ہاکلے نے ایک بیان میں کہا کہ کرکٹ اور کمیونٹی کے بہت سے لوگ افغانستان کی خواتین ٹیم کے ارکان کے آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعد سے انہیں مدد فراہم کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں اور یہ میچ اس کام کا جشن ہوگا۔ مجھے خوشی ہے کہ اس نمائشی میچ میں ایک ساتھ کھیلنے کی ان کی خواہش پوری ہو جائے گی۔کرکٹ وکٹوریہ اور کرکٹ ایکٹ سمیت متعدد کرکٹ تنظیمیں میچ کے انعقاد میں شامل ہوں گی، جن کے لیے ابھی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔میلبورن کے ببعد افغانستان کی کھلاڑیوں کے لیےمزید میچز شیڈول ہورہے ہیں۔
آئی سی سی اجلاس کے بعد طالبان کا خواتین کرکٹ کے لئے نیا فیصلہ، افغانستان کی معطلی یابچت،بریکنگ نیوز
افغانستان کی کھلاڑیوں کو مقابلے کے لیے اکٹھا کرنے کے لیے مختلف گروپوں کی جانب سے پہلے بھی کئی کوششیں کی گئی ہیں، لیکن بار بار ایک رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا کہ انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کییہ شرط ہے کہ صرف افغانستان کرکٹ بورڈ ہی ٹیم کو منظم کر سکتا ہے۔جولائی میں کھلاڑیوں نے ایک اجتماعی بیان جاری کیا جس میں ایک پناہ گزین الیون کے طور پر ایک ساتھ کھیلنے کی حمایت کے لیے کہا گیا۔
آئی سی سی کی شرط اب بھی ہے۔افغانستان کرکٹ بورڈ اور اس کی حکومت کا رد عمل بھی اہم ہوگا۔
سٹوری سڈنی مارننگ ہیرالڈ سے لی گئی ہے اور اس میں کچھ تبصرہ کرک اگین کا شامل ہے