دبئی،کرک اگین رپورٹ۔آئی سی سی ہنگامی میٹنگ،چیمپئنز ٹرافی کے فیصلے کیلئے 5 نکات سامنے آگئے،تشویشناک۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کے منگل 26 نومبر 2024 کے ہنگامی اجلاس کے ایجنٖڈا کے 5 اہم پوائنٹس سامنے آگئے ہیں،ایک نقطہ ایسا ہے جو پاکستان کو میزبانی سے بھی محروم کرسکتا ہے اور یہ غیر معمولی اجلاس ایک سناٹے کے بعد اچانک بلائے جانے سے یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ فیصلے کی پاور رکھنے والی آئی سی سی بورڈز اراکین کی 15 رکنی تعداد میں سے ووٹنگ کے ساتھ کچھ سے کچھ بھی ہوسکتا ہے۔جیسا کہ کرک اگین 4 گھنٹے قبل یہ کرکٹ بریکنگ نیوز دے چکا ہے کہ آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل اور شیڈول کیلئے ہنگامی اجلاس بلالیا ہے۔
بی سی سی آئی نے پاکستان کے سفر کے لیے انکار کردیہے۔پی سی بی نے ہائبرڈ ماڈل کی تجاویز کی مخالفت کی۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی قسمت پر بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کے درمیان انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) 26 نومبر کو ایک ہنگامی میٹنگ کرنے والی ہے۔ یہ اجلاس تمام شریک ممالک کے کرکٹ بورڈز کے اعلیٰ عہدیداروں کو اکٹھا کرے گا، اس میں پی سی بی اور بی سی سی آئی حکام بھی شریک ہونگے۔پاکستان کرکٹ بورڈ تک دعوت پہنچ چکی ہے۔سب سے دیر زسے پہنچی ہے۔یہ بھی سمجھنے کیلئے کافی ہے۔آئی سی سی میٹنگ کے دوران ثالث کے طور پر کام کرے گا، جس کا مقصد ایک ایسی قرارداد تلاش کرنا ہے جو تمام اسٹیک ہولڈرز کو مطمئن کرے۔ ایجنڈے کے اہم مسائل میں بی سی سی آئی کے حفاظتی خدشات کو دور کرنا، میزبانی کے حقوق کو برقرار رکھنے پر پی سی بی کا اصرار، ہائبرڈ ماڈل جیسے ممکنہ متبادل شامل ہیں۔ ہائبرڈ ماڈل کی مخالفت پی سی بی کررہا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی،انتظار کی گھڑیاں تمام،آئی سی سی نے اہم ورچوئل میٹنگ بلالی
بحث کے اہم نکات
انڈیا بمقابلہ پاکستان میچزاور گروپس۔
غیر جانبدار مقام پر سیمی فائنل اور فائنل کی میزبانی
اگر پاکستان ہائبرڈ ماڈل کی مخالفت کرے تو آگے کیا ہوگا؟
پوری چیمپئنز ٹرافی کو غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنے کے امکانات
چیمپئنز ٹرافی پاکستان کے بغیر
توقع ہے کہ 26 نومبر کو ہونے والی بات چیت اس بات کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی کہ آیا ٹورنامنٹ منصوبہ بندی کے مطابق آگے بڑھ سکتا ہے یا متبادل انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں بورڈز پر دباؤ ہے کہ وہ جغرافیائی سیاسی حساسیت کو متوازن کرتے ہوئے کھیل کو ترجیح دیں۔امکان ہے کہ چیمپئنز ٹرافی ہائرڈ ماڈل پر ہی ہوگی۔
چیمپئنز ٹرافی،یہ حیرت کی بات نہیں ہوگی جب،،،،بھارت سے بڑا دعویٰ آگیا
اب اگر اتفاق نہ ہوا تو پھر ووٹنگ ہوگی۔ووٹنگ ممبران 15 ہیں۔12 ٹیسٹ ممالک ہیں۔ان کے ساتھ 3 ایسوسی ایٹ ممبران ہیں۔پاکستان کیلئے 4 ووٹ کرنا بھی شاید مشکل ہوگا۔ایسے میں ہائبرڈ ماڈل کے حق میں اگر ووٹنگ ہوئی تو پھر اس میں ہارجاتے ہیں تو پھر ہائبرڈ ماڈل کو مان لیا جائے گا۔پی سی بی کے پاس اپنی ناک بچانے کا یہی راستہ ہوگا،ایونٹ سے بائیکاٹ یا ایونٹ میں رہ کر بھارت سے میچ کے بائیکاٹ کی نوبت نہیں آئے لیکن یہ یاد رہے کہ کرک اگین نے سب سے قبل ہی لکھا تھا کہ ہائبرڈ ماڈل پر ہی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 ہوگا،ایک مچ کیلئے پاکستان بھارت سے زیادہ سے زیادہ درخواست کرسکتا ہے لیکن یہ بھی مشکل ہوگا۔