دبئی،کرک اگین رپورٹ۔چیمپئنز ٹرافی،اجلاس میں پاک بھارت تلخ کلامی،آئی سی سی ایڈمنسٹریر کا موقف بھی آگیا۔کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ آئی سی سی اجلاس میں پاکستان اور بھارتی کرکٹ بورڈز حکام میں تلخ کلامی کا دعویٰ کیا گیا ہے اور اسے مستند ذرائع نے رپورٹ کردیا ہے۔ادھر آئی سی سی کا آفیشل بیان بھی رپورٹ ہوا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے آئی سی سی کا ایک اہم اجلاس، جو جمعے کو عملی طور پر ہونا تھا، ملتوی کر دیا گیا ہے۔ بی سی سی آئی اور پی سی بی کے درمیان چیمپیئنز ٹرافی کے میزبان مقام کو لے کر تلخ کلامی ہوئی ہے۔ بی سی سی آئی نے کہا ہے کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم نامزد میزبان پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ وہ میزبانی کے ہائبرڈ ماڈل کے لیے تیار نہیں ہے۔ اجلاس اب 30 نومبر کو ہوگا۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایگزیکٹو بورڈ کا ہنگامی اجلاس چیمپیئنز ٹرافی کے بہت انتظار کے شیڈول پر اتفاق رائے حاصل نہیں کر سکا اور پاکستان کی جانب سے میزبانی کے ‘ہائبرڈ’ ماڈل کو ایک بار پھر مسترد کیے جانے کے بعد ہفتہ کو دوبارہ اجلاس بلایا جائے گا۔
ٓٓآئی سی سی اجلاس 15 منٹ جاری رہا،یہاں جے شاہ آن لائن تھے اور نقوی اجلاس میں موجود تھے۔دونوں میں سخت جملوں کا تبادلہ ہواہے
آئی سی سی کے ایک سینئر ایڈمنسٹریٹر نے کہاہے بورڈ نے آج مختصر طور پر میٹنگ کی۔ تمام فریق چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے ایک مثبت حل کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور امید ہے کہ بورڈ ہفتے کو دوبارہ اجلاس کرے گا اور اگلے چند دنوں میں اجلاس جاری رکھے گا۔نقوی نے ذاتی طور پر میٹنگ میں شرکت کی کیونکہ وہ پاکستان کے موقف کو آگے بڑھانے کے لیے جمعرات سے دبئی میں ہیں۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ نے آن لائن میٹنگ میں شرکت کی۔ شاہ یکم دسمبر کو آئی سی سی کا چارج سنبھالیں گے۔
چیمپئنز ٹرافی،آئی سی سی میٹنگ کے عین وقت بھارتی وزارت خارجہ کا دھماکا خیز اعلان
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق آئی سی سی پینل کے سامنے دو منصوبے رکھ سکتا ہے۔ پہلا ہندوستان کے گروپ مرحلے کے تین کھیلوں کا انعقاد ہے، ایک سیمی فائنل اور فائنل ایک غیر جانبدار ملک میں – متحدہ عرب امارات کے ساتھ پاکستان سے جغرافیائی قربت کی وجہ سے ایک ممکنہ انتخاب ہے ملک)۔ دوسرا منصوبہ یہ ہے کہ اگر ہندوستانی کرکٹ ٹیم ناک آؤٹ کے لیے کوالیفائی نہیں کرتی ہے تو سیمی فائنل اور فائنل دونوں پاکستان میں ہوں گے۔
چیمپئنز ٹرافی،فارمولہ نہ ملنے پر ووٹنگ سے اجتناب،آئی سی سی میٹنگ ملتوی،نئی ڈیٹ
ممبر بورڈز کے درمیان ووٹنگ بھی ہو سکتی ہے۔ اکثریت کا فیصلہ حتمی ہوگا اور پھر پی سی بی کو اپنا راستہ طے کرنا ہوگا۔ ٹورنامنٹ کے لیے 19 دن کی ونڈو 19 فروری سے 9 مارچ تک ہے۔