آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے جاری پھڈے میں قصور کس کا۔بھارت کا،آئی سی سی کا یا پی سی بی کا۔اس معاملہ میں بھارتی میڈیا کے ایک حصہ میں سوال ہوا ہے۔غیر جانبدار حلقے نے کہا ہے کہ اس میں سارا قصور آئی سی سی اور بی سی سی آئی کا ہے۔پاکستان میزبان ہے۔اسے پہلے بتانا چاہئے تھا۔عین وقت پر انکار کیا گیا تو پھر میزبان ملک نے کچھ تو کرنا تھا،اب وہ ہائبرڈ ماڈل بھی مان رہے ہیں لیکن کنڈیشنز لگانا پی سی بی کا بلیک میل کرنا ہے یا اس کا حق ہے۔بھارتی میڈیا میں یہی پورہا ہے کہ بحث بھی چل رہی ہے لیکن ماننا نہیں۔
چیمپئنز ٹرافی ،منگل کی رات تک ڈائریکٹرز سے تازہ ترین اپ ڈیٹ ،خلاف توقع سرگرمیاں
پاکستان کی ڈیمانڈ کیا ہیں کہ بھارت بھی آئندہ اپنے میچز پاکستان کے خلاف نیوٹرل مقام پر کھلائے۔بھارت یہ نہیں ماننے والا ہے،اس لئے کہ اس میں بھی رقم کمانے کا معاملہ ہے۔بھارت 90 ہزار فینز والے اسٹیڈیم کی بجائے 25000 والے حلقے میں کیوں کروائے گا۔پاکستان کو سمجھنا ہوگا کہ بھارت ان کو نہیں لکھ کر دے رہا۔5 دسمبر کو پاکستان سے پوچھا جائے گا کہ ہائبرڈ ماڈل قبول ہے یا نہیں،کوئی شرط ماننے والا نہیں۔اس لئے پاکستان سے ممکن ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی بھی واپس لی جائے گی۔پاکستان کے پاس 2 ہی آپشنز ہونگی۔اوپن مائنڈ کے ساتھ بغیر کسی شرط کے ہائبرڈ ماڈل قبول کرے،ورنہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان سے باہر ہوگی۔