کرک اگین رپورٹ ۔دو درجاتی ٹیسٹ سسٹم،انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی بغاوت،ڈرامائی خوف آگیا۔کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ ای سی بی دو سطحی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) کا خواہاں نہیں ہے جس میں ریلیگیشن کی وجہ سے انگلینڈ آسٹریلیا یا بھارت ممکنہ طور پر اپنی دو سب سے زیادہ منافع بخش حریفوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔
آئی سی سی نے گزشتہ ماہ نیوزی لینڈ کے سابق بلے باز راجر ٹوسے کی سربراہی میں ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا تھا، جو دیگر چیزوں کے علاوہ، جولائی 2027 میں شروع ہونے والے اگلے سائیکل سے پہلے کو بہتر بنانے کے لیے بھی غور کرے گا۔ آئی سی سی بورڈ میں نیوزی لینڈ کرکٹ کے نمائندہ ٹوسے سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ بورڈ کو سفارشات پیش کریں گے۔ای سی بی نے کہا ہے کہ بہت سارے اختیارات ہیں جن پر ہمیں غور کرنا ہے درجے ان میں سے ایک ہوں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہم نہیں چاہیں گے کہ انگلینڈ کے طور پر ہم فالتو دور سے گزریں اور اس کا مطلب کیا ہے ہم ڈویژن ٹو میں آجائیں اور ہم آسٹریلیا اور بھارت سے نہ کھیلیں۔ ایسا نہیں ہو سکتا۔ یہاں ایک احساس ہونا چاہیے کہ یہاں کامن سینس کی ضرورت ہے۔اس کی حقیقت یہ ہے کہ، ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ اگر اس میں بہتری لائی جاتی اور کچھ تبدیلیاں کی جاتیں تو شاید آپ کو ٹیسٹ کرکٹ کے دو درجوں کی ضرورت نہ ہو۔ آپ کو جس شیڈول کی ضرورت ہے وہ اس وقت سے کہیں زیادہ معنی خیز ہے اور اس میں دوطرفہ کرکٹ کا حجم شامل ہونا چاہیے جو آپ کھیلتے ہیں۔
کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او ٹوڈ گرین برگ کا کہنا ہے کہ ایک مضبوط ویسٹ انڈیز، ایک مضبوط پاکستان، نیوزی لینڈ،جنوبی افریقہ دیکھنا ہمارے مفاد میں ہےکرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او ٹوڈ گرین برگ جن سے اس موضوع پر ایک اور بااثر آواز ہونے کی امید ہے، نے کہا کہ بڑے ممالک کی ذمہ داری ہے۔جب میں کہتا ہوں کہ ہم، وہ تین ممالک جو ٹیسٹ کرکٹ میں وسائل اور توانائی لگا رہے ہیں، ہمیں دوسروں کی مدد کرنے کے لیے کیا کردار ادا کرنا ہوگا۔م چاہتے ہیں کہ وہ ممالک کھیل کے اس فارمیٹ میں مضبوط ہوں، لیکن واضح طور پر انہیں مدد کی ضرورت ہے۔ وہ اکیلے کرکٹ میں یہ سب کچھ نہیں کر سکتے۔
