کرک اگین اسپیشل رپورٹ
انگلینڈ کے دورہ پاکستان کی منسوخی کسی سے ہضم نہیں ہورہی ہے،حرکت تو اگر چہ نیوزی لینڈ نے بھی یہی کی تھی لیکن اس کے اور انگلینڈ میں فرق ہے۔انگلیند کرکٹ کی جنم بھومی ہے۔نیوزی لینڈ کی طرح کرکٹ میں کوئی چھوٹا ملک نہیں ہے۔دوسرا وہاں اس کے حوالہ سے بولنے والے قد کاٹھ کے لوگ موجود ہیں،پھر طاقتور میڈیا ہے۔اونچے درجہ کے سابق پلیئرز ہیں،یہی وجہ ہے کہ وہاں اتنا شور اٹھا ہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کو پاکستان سے اس کی معافی مانگنی پڑی ہے۔معافی کے بعد بھی چرچے تو جاری ہیں،ایسا ہی ایک سنسنی خیز انکشاف پاکستانی ٹیسٹ پیسر محمد عباس نے کیا ہے۔
محمد عباس انگلش کائونٹی ہمپشائر کے لئے کھیلے ہیں،ان کی کارکردگی بھی اچھی رہی۔41 وکٹیں لیں،ٹیم آخری میچ ایک وکٹ سے ہارگئی ورنہ اس بار وہ چیمپئن ہوتی۔محمد عباس کے ساتھ متعدد انگلش کرکٹرز کھیل رہے تھے۔محمد عباس کا انگلینڈ میں کرکٹ سفر حال ہی میں ختم ہوا ہے،انہوں نے اس موضوع پر پہلی بار لب کشائی کی ہے اور اچھی باتیں کی ہیں،اس میں ہلکی سی ایک دھمکی بھی شامل ہے۔
سب سے پہلے تو محمد عباس کے انکشاف کا ذکر کرتے ہیں،انہوں نے بتایا ہے کہ وہ ہمپشائر کے لئے پورا سیزن کھیلے،درمیان میں نیشنل ڈیوٹی کے لئے ویسٹ انڈیز گئے،پھروہاں سے دوبارہ انگلینڈ جاکر اپنی کمٹمنٹ پوری کی،انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنے کائونٹی کپتان جیمز ونس سے پوچھا جو کہ انگلینڈ کی محدود اوورز ٹیم کے رکن بھی ہیں،ان سمیت متعدد پلیئرز پاکستان سپر لیگ کھیلے تھے،جب کہ ونس کے ساتھ میں ملتان سلطانز میں تھا۔میں نےونس سے پوچھا کہ کیا تم پاکستان کا دورہ نہیں کرنا چاہتے تھے تو انہوں نے جواب دیا کہ
مجھ سمیت تمام انگلش پلیئرز پاکستان کا دورہ کرنا چاہتے تھے اور ہم نے پاکستان میں ہمیشہ کھیل کر انجوائے کیا ہہے۔اس پرمیں نے پوچھا کہ کیا تم کو انگلینڈ بورڈ نے منع کیا یا کوئی ہدایت دی یا رائے مانگی تو جمیز ونس نے بتایا کہ ای سی بی نے ہم سے پوچھنا تک بھی گوارہ نہیں کیا،ہمیں اعتماد میں بھی نہیں لیا اور خود سے فیصلہ کیا کہ پاکستان کا دورہ کینسل کیا جاتا ہے۔انگلینڈ نے اس ماہ پاکستان کے دورے میں 2 ٹی 20 انٹر نیشنل میچز کھیلنے تھے جو کہ 13 اور 14 اکتوبر کو راولپنڈی میں شیڈول تھے۔اسی طرح انگلش ویمنز ٹیم کا بھی دورہ پاکستان تھا اور اسی تاریخ کو اس کے بھی 2 میچز شیڈول تھے۔
محمد عباس کہتے ہیں کہ ہم نے گزشتہ سال سخت حالات میں انگلینڈ کا مکمل دورہ کیا اور اس کا نقصان بچایا لیکن بدلے میں ہمیں عزت کی بجائے کچھ اور ملا۔ادلے کا بدلہ جب نہیں ملا تو بہت تکلیف ہوئی۔پاکستان کرکت نیشن کنٹری ہے۔لوگ اس کھیل سے پیار کرتے ہیں۔ای سی بی نے جواب مین ایسا فیصلہ کیا جس کی کوئی لاجک نہیں بنتی۔
دائیں ہاتھ کے پاکستانی پیسر جنہوں نے اب تک 25 ٹیسٹ میچزکھیل رکھے ہیں نے کہا ہے کہ میں ایک پروفیشنل پلیئر ہوں،میری جس کو بھی ضرورت ہوگی،میں دستیاب ہوں اور کھیلوں گا لیکن جب ملک کی عزت کا سوال ہوگا تو میں بھی اگلی بار کھیلنے سے پہلے کئی بار سوچوں گا۔
محمد عباس نے در پردہ انگلینڈ کرکٹ کو یہ باور کروایا ہے کہ اس رویہ کے بعد وہ کائونٹی کرکٹ کھیلنےسے انکار بھی کرسکتے ہیں اور اس کے لئے وہ ای سی بی کا اگلا قدم دیکھیں گے۔ای سی بی نے ویسے اگلے سال پاکستان کے مکمل دورے کا اعلان کردیا ہے،اس میں 3 ٹیسٹ میچزکے ساتھ 5 ایک روزہ میچز کھیلے جائیں گے۔