شارجہ،کرک اگین اسپیشل رپورٹ
آئی پی ایل 2021،کوہلی کا پھر بوریا بستر گول،بنگلور فائنل سے آئوٹ۔یہ شارجہ ہے،یہاں اچھوں اچھوں کی ہوا نکل جاتی ہے،صحرا میں کرکٹ کا چشمہ سب سے پہلے یہیں پھوٹا۔جاوید میاں داد کا تاریخی چھکا بھی بھارت کو یہیں پڑا۔پھر دنیا نے دیکھا کہ ایک عشرے تک بھارت یہاں پاکستان سے جیت نہیں سکا۔آج اسی میدان میں ایک بار پھر بھارتی کپتان کو خفگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔یہ بات درست ہے کہ وہ اپنے ملک کی قیادت نہیں کر رہے تھے لیکن یہ بات بھی اس سے زیادہ سچ اور اہم ہے کہ دنیا بھر میں اپنی لیگ کو سب سے اوپر سمجھنے والے بھارت کو اس کے کپتان کے حوالہ سے شرمندگی ہوئی ہے۔ویرات کو ہلی ٹی 20 تاریخ کے ناکام کپتان ہیں یا پھر آئی پی ایل کی ہسٹری کے۔ان کی قیادت میں ٹیم کبھی جیت ہی نہیں سکی،اس بار تو وہ مستعفی بھی ہوگئے تھے۔
پڑھنے والے سمجھ گئے ہونگے کہ ذکر ہےآئی پی ایل 2021 کا۔اس کے پہلے ایلیمنٹر میچ میں رائل چیلنجرز بنگلو کو اپنے سے نیچے درجہ کی ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز سے 4 وکٹ کی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔اس کے ساتھ ہی ویرات کوہلی الیون کو بوریا بستر بھی گول ہوگیا ہے۔چنائی سپر کنگز پہلے ہی فائنل کی ٹکٹ کٹواچکی ہے۔اب میدان میں کولکتہ اور دہلی کیپیٹلز رہ گئے ہیں جو اگلے پلے آف میں مد مقابل ہونگے،ان میں سے ایک فائنل اور دوسرا گھر کی راہ لے گا۔
پیر 11 اکتوبر 2021 کو شارجہ میں کھیلے گئے ناک آئوٹ میچ میں کوہلی الیون نے پہلے بیٹنگ کی اور شارجہ کی ٹرکی وکٹ پر 7 وکٹ کھوکر 138 تک محدود ہوگئے۔ٹیم کو5 اوورز میں 49 رنزکا آغاز بھی راس نہیں آیا۔پاڈی کل 21 کر کے گئے بھی تو کچھ نہیں ہوا تھا۔آغاز اچھا مل گیا تھا۔کوہلی وکٹ پر تھے۔رائل چیلنرز کا12 اوورز میں 2 وکٹ پر 88 اسکور تھا۔یہاں پر کپتان کوہلی دغا دے گئے۔39 رنزبنانے والے اہم ہٹر کی وکٹ سنیل نارائن نے اڑادی،اس کے بعد نارائن تھے اور یا پھر رائل کے ہٹرز کا ڈانس۔اسکور تھم گئے۔اننگ 7 وکٹ پر 138 تک محدود ہوگئی۔امیدوں کے محور گلین میکسویل 15 اور اے بی ڈی ویلیئرز صرف 11 ہی کرسکے۔کولکتہ کے سنیل نارائن نے 4 اوورز میں 21 رنز دے کر 4 وکٹیں اپنے نام کیں۔
آئی پی ایل،ممبئی بھی باہر،نیا قانون تیار،بغیر ہٹر کے بال ڈالنے کی اجازت،ایشز کی بھی اپ ڈیٹ
جواب میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے بھی 4 اوورز میں 41 رنزکا عمدہ آغاز لیا۔اس کے ہٹرز اس کے بعد بھی جم کر کھیلے۔شبمان گل 29،وینکاتش ایئر نے 26 رنزکئے۔نتش رانا 23 کر گئے۔اصل کردار پھر سنیل نارائن کا تھا،بائولنگ کے بعد انہوں نے بیٹنگ میں بھی جادو دکھایا،ان کا ہی دن تھا۔دھواں دھار ہٹنگ کرکے میچ ہی بدل ڈالا۔نتیجہ میں نائٹ رائیڈرز کو آخر ی24 بالز پر صرف 19 رنزبنانے تھے،6 وکٹیں پاکٹ میں تھیں۔سنیل نارائن 10 بالز پر ہی 25 کرگئے تھے،یہ الگ بات ہے کہ کسی کے کہنے پر دفاعی لائن لی۔5 بالیں مزید ضائع کیں،محض ایک رن کا اضافہ کرکے 26 بناکر آئوٹ ہوگئے۔پھر بھی حالات درست تھے۔آخری 12 بالز پر اب 12رنزدرکار تھے۔
رائل چیلنرز نے ایک اچھی کوشش یہ ضرور کی کہ اوپر تلے سیٹ ہٹرز نارائن اور دینش کارتھک کو شکار کرلیا تھا لیکن اسکور کم باقی تھا۔اختتامی لمحات میں انگلش اور کولکتہ کے کپتان اوئن مورگن آگئے ،اس سے حریف ٹیم پر دبائو پڑا۔آخری اوور میں اب کچھ باقی نہ بچا تھا،نتیجہ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 2 بالیں قبل ہدف 6 وکٹ پر پورا کرلیا۔شکیب الحسن 9 اور مورگن 5 پر ناقابل شکست رہے۔محمد سراج،ہرشل پٹیل اور یزوندا چاہل نے 2،2 وکٹیں لیں۔