ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے
سنچری کے بعد اظہار شکر تھا یا پیغام،چچا افتخار نے بتادیا،بابر اعظم کی بھی اہم گفتگو۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ایشیا کپ میں پہلا میچ جیتنے کے بعد سنچری میکرز اور خاص کھلاڑیوں نے بات کی ہے۔پاکستانی کپتان بابر اعظم 151 رنزکے ساتھ مین آف دی میچ رہے،انہوں نے براڈ کاسٹرز جب کہ دھواں دھار سنچری مارنے والے افتخار احمد نے میچ کے بعد ملتان میں میڈیا سے بات کی ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے کہا ہے کہ نیال کے خلاف جیت سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے ،جو بھارت کے خلاف مدد گار ثابت ہوگا ۔ شروع میں کھینا مشکل تھا، افتخار کےبعد کھیل کا منظرنامہ بدل گیا ۔مین آف دی میچ قرار پانے والے بابراعظم کاکہناتھا کہ جب وکٹ پر گئے تو گیند بیٹ پرنہیں آرہاتھاجس کی وجہ سے پریشانی کاسامنا کرنا پڑا۔ محمد رضوان کے ساتھ جو سٹریجی بنائی وہ کامیاب رہی رہی وہ شارٹس لگاتاتھا کبھی میں، افتخار کے بعد تو منظر نامہ ہی بدل گیا۔یہ جیت ہمارے اعتماد میں اضافہ کرے گی ،بھارت کے خلاف پلان تیار ہے۔ کھلاڑیوں کا مورال بھی ہائی ہے ،امید کرتےہیں کھیل کایہ تسلسل جاری رکھیں گے۔
ایشیا کپ میں نیپال کے خلاف سنچری کرنے والے افتخار احمد نے کہا ہے کہ سنچری پہلی تھی،ظاہر ہے کہ خوشی تھی۔سنچری کے بعد میں نے جیسے جشن منایا،وہ اظہار یا پیغام نہیں تھا بلکہ خوشی کا اظہار تھا،اس کے علاوہ اسے کچھ اور نہ سمجھا جائے۔ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ چچا اور بھتیجے نے مل کر بیٹنگ کی اور دونوں کی سنچریز ہوگئیں۔بابر اعظم ایک ورلڈکلاس پلیئر ہے۔اس کے ساتھ بیٹنگ کا مزا آیا۔ایک سوال کے جواب میں چچا افتخار نے کہا ہے کہ نیپال کی ٹیم اچھی ٹیم ہے۔جیت کر یہاں تک پہنچی ہے۔کھلاڑیوں نے محنت کی ہے۔بھارت کے خلاف اسی پلان کے ساتھ جائیں گے اور جیتنے کیلئے پرعزم ہیں۔
شاہین شاہ کے اردگرد فزیو،ڈاکٹر،پیسرمیدان سے باہر،وقار یونس شدید پریشان،تاریخی ریمارکس
افتخار احمد نے کہا ہے کہ ایشیا کپ اور ورلڈکپ ایک پلان کے تحت کھیل رہے ہیں،اسی کو ساتھ لے کرچلیں گے۔افتخار احمد ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں میچ کے بعد پریس کانفرنس کررہے تھے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے بلے باز افتخار احمد کاکہنا ہے کہ مشکل کنڈیشن کے بعد کھیلنے آسان ہوگیا تھا،چھٹے نمبر پر آکر سنچری کرناآسان کام نہیں،نیپال کی ٹیم کمزور ٹیم نہیں، ہماری فارم لگی ہے، بھارت کے خلاف میچ ہمیشہ اعصاب شکن رہا ہے وہ میچ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سنچری کے بعد خوشی مخصوص اظہار کرنے کا کوئی مقصد نہیں تھا کسی کوئی کوئی پیغام نہیں دیا یہ سب غیرارادی طور پر ہوابابر اعظم وکٹ پر حوصل افزائی کرتےہیں، جس کی وجہ سے کھلاڑی اپنا ٹیلنٹ دکھاتے ہیں، جس وقت وکٹ پر آیا پر گیند مشکل سے بیٹ پرآرہی تھی ہمارے ملک کی کنڈیشن میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مشکل ہوتی ہے، کیونکہ گیند گریپ کرتی ہے اس میچ میں گیندزیادہ گریپ اس لئے کررہی تھی کہ نیپالی بالر سلو گیندکرارہے تھے مگر جیسے ہی آئی سیٹ ہوئی ہم نے شارٹس لگانےشروع کردئے۔نیپالی ٹیم کوئی کمزور ٹیم نہیں وہ بڑی ٹیموں کو مار کر یہاں تک پہنچی ہے ویسے بھی انٹرنیشنل کرکٹ میں کوئی بھی ٹیم یا میچ آسان نہیں ہوتا ،ان کاکہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ میچ ہمیشہ ٹف رہا ہے اس لئے میچ کی پلاننگ کنڈیشن دیکھ کرتیار کریںگے مگر جیت سے آغازنے حوصلہ دیا ہے اور جیت کا تسلسل جاری رکھیں گے۔
بھارتی ٹیم کی کینڈی ہوٹل سے بابر اور شاہین پرنگاہیں مرکوز،میچ دیکھا،تعریفیں