لاہور،کراچی:کرک اگین رپورٹ
ورلڈکپ پر نجم سیٹھی کو جواب،راشدلطیف نے آئی سی سی کاقانون شیئرکردیا،کام خراب۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کی پریس کانفرنس کے فوری بعد آئی سی سی کا ایک قانون شیئر کرکے ان کو جھٹلادیا۔ساتھ میں ایک خاموش پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔یہ الگ بات ہے کہ راشد لطیف یہ مثال دے کر اگر پی سی بی ہیڈ کے موقف کو غلط ثابت کررہے ہیں تو دوسری طرف اسی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے بھارت کا ذکر نہیں اور نہ ہی اس سے کوئی سوال۔
سب سے قبل یاد دہانی ہوکہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ بھارت میں ورلڈکپ کے لئے پاکستان کرکٹ ٹیم بھیجنے کا فیصلہ حکومت کرے گی۔اگر حکومت نے روک دیا تو پاکستان کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائے گی۔اس سے قبل ان کا موقف ہوا کرتا تھا کہ ایشیا کپ کیلئے اگر بھارت پاکستان نہ آیا تو پاکستان ورلڈکپ کھیلنے بھارت نہیں جائے گا۔اب یہ موقف تبدیل ہوگیا۔
حکومت کو اپنی پسوڑی پڑی،ورلڈکپ کیلئے فیصلہ نئی حکومت کرے گی،نجم سیٹھی
اس پر راشد لطیف نے کہا ہے کہ آئی سی سی کے آئین کا آرٹیکل 2.4 کہتا ہے کہ رکن ملک کو اپنے معاملات کو خود مختاری کے ساتھ سنبھالنا چاہیئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ اس کے کرکٹ کھیلنے والے ملک میں کرکٹ کی حکمرانی، ضابطے یا انتظامیہ میں کوئی حکومت (یا دیگر عوامی یا نیم عوامی ادارہ) کی مداخلت نہ ہو۔ بشمول آپریشنل معاملات ، ٹیموں کے انتخاب ،انتظام ، کوچز یا معاون اہلکاروں کی تقرری میں) کوئی مداخلت نہ ہو۔
راشد لطیف نے دراصل نجم سیٹھی کو یہ ٹوئٹ کرکے یاد کروایا ہے کہ اس معاملہ میں حکومت کے فیصلے کا کوئی لینا دینا نہیں ہے اور آپ مطلب پی سی بی نے فیصلہ کرنا ہے اور اس نے جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔