لاہور،کرک اگین رپورٹ
پاکستان ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے کہا ہے کہ کپتانی کا کوئی دبائو نہیں،یہاں 3،3 کپتان موجود ہیں لیکن کوئی ایشو نہیں ہوگا۔ہمارے پاس تجربہ کار کھلاڑی نہیں ہیں لیکن ہم بھرپور کوشش کریں گے کہ ہم جیتیں گے۔ٹیسٹ میچ جیتنے کیلئے 20 وکٹیں اور اسکور کو 450 تک لے جانے کی کوشش کریں گے۔شان مسعود آسٹریلیا روانگی سے قبل قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔انہوں نے کہا ہے کہ نسیم شاہ کے نہ ہونے سے نقصان ضرور ہوا ہے۔ہم نے حارث رئوف کی کوشش کی،بدقسمتی سے وہ دستیاب نہیں ہیں۔ہم نے 18 میں سے 7 فاسٹ بائولرزکا انتخاب کیا ہے۔میں سنٹرل کنٹریکٹ میں ڈی کیٹگری میں ہوں،مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔آسٹریلیا میں بطور وکٹ کیپر سرفراز یا رضوان کوئی بھی کھیل سکتا ہے،وہاں کی کنڈیشنز اور حالات فیصلہ کرنے میں مدد دیں گے۔
دورہ آسٹریلیا کھلا چیلنج ہے،پم نے جو پریکٹس کی،اس پر گھاس چھوڑ کر پریکٹس کی۔راولپنڈی میں پیس اور بائونس ہوتا ہے،ہم نے سیناریو میچ بھی کھیلا۔ہم نے اپنی جانب سے پوری کوششیں کیں۔کرکٹ کی خوبصورتی یہ ہے کہ آپ پاکستان کو آسٹریلیا نہیں بناسکتے،ہر ملک کے اپنے حالات ہیں،اس کے مطابق تیاری ہوتی ہے۔ڈراپ ان پچز پاکستان میں ممکن نہیں لگتیں۔ہم کوشش کریں کہ ہماری جونیئرز ٹیمیں جب وہاں جاتی ہیں تو اس کی پریکٹس مل سکتی ہے۔
روہت شرما اور ویرات کوہلی نے جنوبی افریقا کے دورے سے انکار کیوں کردیا
ایک سوال کے جواب میں ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے کہا ہے کہ جب میں نائب کپتان تھا تو مجھے ڈراپ کیا گیا تو کوئی مایوسی نہیں تھی،اس لئے کہ جو بھی فیصلہ ہوتا ہے۔ڈیمانڈ نہیں ہوتی۔کپتانی کرنا اعزاز کی بات ہے۔یہ ذمہ داری ہے،احمد شہزاد سمیت سب کیلئے دروازے کھلے ہیں۔کھلاڑیوں کی سلیکشن سلیکٹرز،ٹیم منیجمنٹ اور کپتان کیا کرتے ہیں۔
سلہٹ ٹیسٹ،کیوی بیٹرنے بنگلہ دیشی فیلڈرکے پائوں پر دے مارا،سٹریچرسےباہر ہسپتال منتقل
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہمارے اسکواڈ میں 3 کپتان ہیں ۔کوئی دبائو نہیں ہوگا۔میں خوش قسمت ہوں کہ مجھےیہ اعزاز اب جاکر ملا۔پی ایس ایل میں ملتان سلطانز کیکپتانی سےمجھے جمپ ملا۔کائونٹی میں یارک شائر کی کپتانی سے مجھے بہت فائدہ ملا۔ایڈم ہولیو کو بیٹنگ کوچ بنایا گیا ہے،یہ اچھی بات ہے۔نیوزی لینڈ نے پاکستان کا دورہ کیا تو انہوں نے ثقلیبن مشتاق کی خدمات لی تھیں تو اس لئے ہم نے بھی ایڈم ہولیو کی خدمات لیں،آج کل وہ آسٹریلیا میں ایسی سائیڈ کی کوچز کرتے ہیں جہاں عثمان خواجہ اور لبوشین کھیلتے ہیں۔
پرتھ میں پاکستان کے شکارکیلئے ڈراپ ان پچ کیسے سٹور ہورہی،جانیئے
جب آپ 18 کی اسکواڈ کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ تمام کھیلنے کے لائق ہوتے ہیں۔ہم 2 اسپنرزکو لے کرجارہے ہیں۔یہ ایک کمبی نیشن کی بات ہوتی ہے۔میرے اور بابر اعظم میں اچھے تعلقات ہیں۔ہم دونوں میں انڈر سٹینڈنگ ہوتی ہے۔اگر نائب کپتان کے طور پر مجھے نہیں کھلایا گیا تو اس کی ضرورت نہیں ہوگی۔بابر اعظم ہماری بیٹنگ لائن کا لیڈر ہے۔اس سے فایدہ ملے گا۔سرفراز احمد پاکستان کے بہترین کھلاڑی اور وکٹ کیپر رہ چکے ہیں۔وہ ہمارے لئے ایک نعمت ہیں۔