میلبرن،کرک اگین رپورٹ۔ایم سی جی میں بڑاباکسنگ ڈے ٹیسٹ،2 چیزیں دائو پر لگ گئیں،آسٹریلیا یا بھارت۔کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ وہاں 90 ہزار سے زائد کرکٹ فینز ہونگے۔ایسا ہر دن ہوگا،کیونکہ بڑا ٹیسٹ میچ ہے۔2 اعتبار سے نہایت بڑا ٹیسٹ۔باکسنگ ڈے ٹیسٹ۔ایم سی جی ٹیسٹ،مطلب میلبرن ٹیسٹ 2024۔بھارت بمقابلہ آسٹریلیا۔26 دسمبر 2024 جمعرات سے روزانہ صبح ساڑھے 4 بجے پاکستانی وقت۔بارڈر۔گاواسکر ٹرافی۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل جنگ۔کئی باتیں دائو پر لگی ہیں۔
اگر بھارت ایم سی جی میں جیت جاتا ہے تو وہ بارڈر-گواسکر ٹرافی اپنے پاس رکھے گا۔ اگر آسٹریلیا جیت جاتا ہے تو وہ ایک دہائی بعد بھارت کے خلاف پہلی سیریز جیتنے کے راستے پر گامزن ہوگا۔ ہوم سائیڈ کی شکست اہم سوالات کو جنم دے گی جب کہ اگر بھارت ہار جاتا ہے تو ان کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ قسمت ان کے ہاتھ سے نکل جائے گی، حالانکہ سیریز کی ٹرافی کو برقرار رکھنا پھر بھی ممکن رہے گا۔پچھلے دو ٹیسٹ میں بہت زیادہ حقیقی کرکٹ نہیں کھیلی گئی ہے۔ ایڈیلیڈ کو تیسرے دن میں ایک گھنٹہ سے کچھ زیادہ وقت گزرا تھا اور برسبین میں بارش ایک مستقل خطرہ تھی۔ لیکن پرتھ کے بعد سے آسٹریلیا کا غلبہ ہے۔ اس کے باوجود یہ 1-1 پر بیٹھتا ہے اور ان کے لیے برا دن گزارنے کے لیے زیادہ ہلچل کی گنجائش نہیں ہے۔
ایم سی جی پچ تیز رفتار پیسرز کے لیے سونے کی کان بن چکی ہے، توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ کیوریٹر میٹ پیج نے کہا کہ وہ اس فارمولے پر عمل کریں گے جو حالیہ موسموں میں کامیاب رہا ہے، جس سے سطح پر تقریباً 6 ملی میٹر گھاس رہ جائے گی۔عام طور پر ایسی سطح ہوتی ہے جہاں آپ پہلے بولنگ کرتے ہیں، لیکن اس بار چیزیں مختلف ہو سکتی ہیں۔ گرم افتتاحی دن کی پیشن گوئی، جہاں درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے، پچ معمول سے پہلے تیز ہو سکتی ہے۔دوسرے دن بارش کا امکان ہے لیکن دوسری صورت میں پیشن گوئی ٹھیک ہے اور تیسرے دن سے درجہ حرارت زیادہ خوشگوار رہے گا۔
اس سیریز میں بھارت کا ایک عظیم کھلاڑی ریٹائر ہوا ہے۔ افواہیں اڑ رہی ہیں کہ اگلا کون ہوسکتا ہے۔ویرات کوہلی نے پرتھ میں اپنی دوسری اننگز کے ساتھ سنچری کی خشک سالی کا خاتمہ کیا۔کونسٹاس کے ڈیبیو کی تصدیق کرسمس کے موقع پر ہوئی تھی جبکہ زخمی جوش ہیزل ووڈ کی جگہ بولانڈ واپس آئیں گے۔ ہیڈ نے کواڈ سٹرین کے ساتھ گابا سے باہر آنے کے بعد کرسمس کے دن فٹنس ٹیسٹ پاس کیا۔
آسٹریلیا۔ عثمان خواجہ، سیم کونسٹاس، مارنس لیبوشگن، اسٹیون اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، مچل مارش، ایلکس کیری (وکٹ کیپر)، پیٹ کمنز (کپتان)، مچل اسٹارک، نیتھن لیون، سکاٹ بولینڈ۔
بمراہ کو ٹیسٹ میں 200 کے لیے 6 وکٹ درکار ہیں۔ اگر ایم سی جی میں ایسا کیا تو اپنے 44 ویں ٹیسٹ میں وہ آر اشون کے بعد ہندوستان کے لیے مشترکہ طور پر دوسرے تیز ترین کھلاڑی ہوں گے۔
روہت شرما کی بیٹنگ پوزیشن ایک گرما گرم موضوع بنی ہوئی ہے اور انہوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ ایک میچ میں کہاں پوزیشن حاصل کریں گے۔
یشسوی جیسوال،، کے ایل راہول، ، شوبمن گل، ویرات کوہلی، رشبھ پنت (وکٹ کیپر)، روہت شرما (کپتان)، رویندر جڈیجہ، نتیش کمار ریڈی/واشنگٹن سندر، آکاش دیپ جسپریت بمراہ، محمد سراج۔