دبئی،کرک اگین رپورٹ۔چیمپئنز ٹرافی 2025،آخری لمحات میں بھارت کا کڑا وار،پاکستان کیلئے برابری کا انحصار خطرے میں۔کرکٹ کی تازہی ترین خبریں یہ ہیں کہ آئی سی سی اپنے نئے سربراہ جے شاہ کی زیر سرپرستی اس بات کی منظوری دے گی کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم اگلے کئی سال تک بھارت میں کسی بھی ٹورنامنٹ میں بے شک شرکت نہ کرے۔ یعنی یہ سوال اس لیے کھڑا ہو رہا ہے کہ پاکستانی میڈیا میں بھی اور پی سی بی ذرائع سے بھی یہ خبریں عام ہیں جس کی تصدیق بھارتی میڈیا بھی کر رہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کو چیمپینز ٹرافی کے حوالے سے ہائبرڈ ماڈل کی قبولیت کے ساتھ جو تین شرائط دی ہیں ان میں ایک شرط یہ بھی ہے کہ آئندہ تین سال تک پاکستان بھی بھارت میں آئی سی سی ایونٹس کا کوئی میچ نہیں کھیلے گا اور وہ میچ بھی دبئی میں شیڈول ہوں گے ۔
اب اگر دیکھا جائے تو پاکستان میں آئی سی سی کا ایک ہی ایونٹ ہے۔ چیمپینز ٹرافی 2025 اس کے بعد 2031 تک کے جو آئی سی سی کے ایونٹس کے میزبان ممالک ہیں ان میں بھارت میں اگلے سال خواتین کا ایونٹ ہے اور پھر 2026 میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ ہے اور پھر 2029 میں ائی سی سی چیمپینز ٹرافی ہے اور 2031 میں کرکٹ ورلڈ کپ ہے تو کہنے والے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان نے اپنی طرف سے ایک کڑی شرط لگائی ہے کہ بھارت زیادہ نقصان میں رہے گا ۔ ایک بار اس نے پاکستان آنا تھا لیکن پاکستان کو تین تین بار یا چار چار بار جانا تھا ۔ بھارت اس سے محروم ہونے جا رہا ہے۔ اب جب ہم نے آئی سی سی ذرائع سے رابطہ کیا اور ان سے سوال پوچھا کہ کیا یہ شرط کی تکمیل ہونے جا رہی ہے تو ذمہ دار نے بتایا کہ پچھلے 48 گھنٹوں میں کسی بھی چیز یا کسی بھی بات کے فائنل نہ ہونے کی بنیادی وجہ ایک یہ بھی ہے ۔بھارتی کرکٹ بورڈ نے اس حوالے سے کوئی مثبت جواب نہیں دیا ہے بلکہ اس مسئلے کو وہ موخر کرنا چاہ رہا ہے۔ اس ایجنڈے میں جو کہ موجودہ ہے اس کو صرف چیمپینز ٹرافی تک مخصوص رکھنا چاہ رہا ہے تو یہ کہنا کہ بھارت ہار گیا یا پاکستان ہار گیا یا دونوں میں سے ایک ہار گیا ایک جیت گیا، ابھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ اگر 2027 تک یہ شرط لگا رہا ہے تو پھر وہ کوئی زیادہ اچھی شرط نہیں ہوگی ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اگلے سال خواتین کا ایونٹ ہے وہ کوئی اتنا زیادہ اہم نہیں ہے۔ 2026 کا جو ٹی 230 ورلڈ کپ ہے اس میں بھارت کے ساتھ کوہوسٹ سری لنکا ہے ۔پاکستان کے میچز سری لنکا میں شیڈیول ہوں گے۔ پاکستان سیمی فائنل میں کھیلے گا تو بھی سری لنکا میں ہوگا یا فائنل میں جائے اور وہ بھارت سے باہر ہو تو بھی اتنا بڑانقصان نہیں ہوگا۔ بھلے ابھی کوئی چیز الفاظ کے گورکھ دھندے میں طے کر بھی لی جائے ،اصل مسئلہ ہے 2029کی چیمپینز ٹرافی اور 2031 کا ورلڈ کپ ۔اس میں پاکستان کرکٹ بورڈ میں کوئی شک نہیں لگائی، کیونکہ اس نے اپنا دائرہ کار تین سال کا رکھا ہے، تو سوال یہ ہے کہ اگر پاکستان تین سال یا 2031 تک کی آئی سی سی سے منظوری لے لے کہ پاکستان بھی وہاں کوئی میچ نہیں کھیلنے جائے گا اور دبئی کو پاکستان اور بھارت کے نیوٹرل و ینیوز کا مرکز قرار دلوا دے تو پھر پاکستان کی یہ جیت ہوگی۔ دوسری صورت میں کوئی جیت نہیں ہوگی۔
آئی سی سی کے نئے چیئرمین جے شاہ کا اہم اعلان آگیا
بھارتی ذرائع کے مطابق آئی سی سی اتنی آسانی کے ساتھ پاکستان کی اس شرط کو آئی سی سی کے اس اجلاس میں حتمی انداز میں منظوری سے روک دے گا اور اگر بھارت نے روک دیا تو پھر یہ پاکستان کی واضح شکست ہوگی کہ گھر سے ہائبرڈ ماڈل کسی صورت قبول نہیںض، کسی قیمت قبول نہیں کا نعرہ لگارہے تھےاور دبئی میں جا کر کرکٹ کی اہمیت اور کرکٹ کے حق میں فیصلہ یادآنے لگے۔ پاکستان دوسرے نمبر پر،کرکٹ پہلے نمبر پر آگئی ۔پھر ہائبرڈ ماڈل کا نام ہائبرڈ ماڈل کے بجائےکوئی اور نام رکھ دیا جانا اور بھارت کے سارے میچز کا باہر ہو جانا اور پاکستان کا فیوچر کے ٹورنامنٹس میں کوئی بڑی گارنٹی نہ لے کر آنا ۔یہ کھلی شکست ہوگی۔ دوسری جانب چیمپینز ٹرافی 2025 کا شیڈول فائنل کر لیا گیا ہے ۔اس کا اعلان ان باتوں کے حل ہوتے ہی جاری کر دیا جائے گا ۔ویسے کرک اگین نے آئی سی سی ذرائع سے جو معلومات ملی اس کی روشنی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔
بریکنگ نیوز چیمپئنز ٹرافی ،پاکستان نے 3 شرائط کے ساتھ ہائبرڈ ماڈل قبول کرلیا