دبئی،کرک اگین نمائندہ خصوصی ۔چیمپئنز ٹرافی کا ڈراپ سین،تمام فارمولے مسترد،پاکستان کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم،آئی سی سی اجلاس کی اندرونی کہانی۔کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ ہر ایک کو کرکٹ بریکنگ نیوز دینے کا شوق ہے کہ سب سے پہلے وہ یہ خبر دے دے کہ کیا ہوا ہے ،لیکن جوں جوں وقت گزر رہا ہے ۔ چیمپینز ٹرافی کے حوالے سے اج دبئی میں ہونے والا اجلاس مختصر وقت کے بعد ختم ہوا، اس کی حقیقت کھل کے سامنے آرہی ہے۔ یہ جاننے کے لیے بہت ضروری ہے کہ ایک ایسا اجلاس جسے پہلے ہی تاخیر سے منعقد کیا گیا۔ اس کے باوجود اس کے موخر کرنے کی وجہ کیا ہے۔ اگر تو اس سوال پر سوچیں تو اس کا جواب موجود ہے ۔
اب کوئی یہ خبر لگائے کہ فلاں ملک ڈٹ گیا۔ فلاں ملک نے آر ،پارکر لیا ۔ڈو آر ڈائی کر لیا تو اس میں کافی جذباتی پن دکھائی دیتا ہے۔ حقیقت کیا ہے۔ آج انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مختصر ترین غالبا 20 منٹس جتنے وقت میں جو کچھ ہوا اس کی اگر ایک ہیڈ لائن بنائی جائے تو بڑے ہی خطرناک بنتی ہے۔ اس کی ہیڈ لائن یہ بنتی ہے ۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل یعنی ائی سی سی پاکستان کرکٹ بورڈ کو ہائبرڈ ماڈل پر سوچنے کے لیے 24 سے 48 گھنٹے کا وقت دیا ہے ۔
اتنے وقت میں پاکستان کو جواب دینا ہوگا کہ وہ آئی سی سی یعنی بی سی سی آئی کا تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل کو قبول کر کے چیمپینز ٹرافی کی میزبانی کرتا ہے یا نہیں ۔اگر کرتا ہے تو ٹھیک ہے۔ بھارت اپنے میچز باہر کھیلے گا اور اگر نہیں کرتا تو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پاکستان سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کسی دوسرے ملک میں منتقل کر دے گا۔ یہی حقیقت ہے اور یہی سچ ہے ۔باقی کہانی ہے ۔سنسنی خیزی ہے۔
چیمپئنز ٹرافی پر آئی سی سی کا ہنگامہ خیز اجلاس شروع،فارمولہ غائب،2 آپشنز میں سے ایک فائنل
کرک اگین نے آج اجلاس کے ٹھیک 30 منٹ بعد ہائبرڈ ماڈل کی پیشکش اور اس کے ہونے کی نیوز سب سے پہلے بریک کی تھی،اس وقت ہر جانب یہ چل رہا تھا کہ آئی سی سی اجلاس متلوی۔پھر کرک اگین کو یہ التوا کی نیوز یہ لکھ کر چلانی پڑی کہ جو ہونا تھا،وہ ہوچکا ہے۔اب سے کافی دیر پہلے یہ رپورٹ کر چکا کہ پاکستان کو دھمکی دی جا چکی ہے اور یہ دھمکی ایسی نہیں واضح دھمکی ہے۔ ہائبرڈ ماڈل قبول کرو۔ نہیں تو بتاؤ اور چھٹی کرو ۔اب پاکستان کرکٹ بورڈ کیا کرتا ہے یہ جو خبریں ہیں لندن سے یا فلاں سے قانونی مشاورت ۔یہ باتیں بعید از قیاس ہیں۔ میڈیا کے لیے اچھی ہنوگی، جیسا کہ آج کل قومی میڈیا بہت کچھ عجیب و غریب انداز میں سامنےلاتا ہے جو حقائق کےبرعکس ہوتا ہے۔
اوپر والے تجزیہ کو سمجھنے کیلئے چند شہادتیں پیش خدمت ہیں
بھارتی وزیرخارجہ کے ترجمان نے آج آفیشلی اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے منع کیا ہے۔پاکستان کو لکھادرکار تھا،مل گیا ہوگا
کرک بز نے لکھا ہے کہتین میں سے دو ممکنہ منظرناموں کو مسترد کرنے کے ساتھ، تیسرا آپشن غیر یقینی ہے۔ تاہم، یہ سمجھا جاتا ہے کہ ایک حقیقت پسندانہ پگھلنے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس مرحلے پر سب سے زیادہ قابل فہم نتیجہ پورے ٹورنامنٹ کو کسی دوسرے ملک، جیسے کہ متحدہ عرب امارات یا جنوبی افریقہ میں منتقل کرتا دکھائی دیتا ہے۔ فی الحال، اگرچہ، یہ صرف گمان کے دائرے میں رہتا ہے۔
آئی سی سی اجلاس کی کل بھی کنفرمیشن نہیں،چیمپئنز ٹرافی تیسرے ملک منتقل کرنےکی دھمکی
کرک انفو نے لکھا ہے کہ ئی سی سی بورڈ میٹنگ میں پی سی بی اور بی سی سی آئی کو حل تلاش کرنے کے لیے مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا ۔
بی بی سی انگلش سروس نے لکھا ہے کہ لیکن اب اس بات کا امکان کم ہوتا جا رہا ہے کہ ٹورنامنٹ صرف پاکستان میں ہی ہو گا۔
بھارتی میڈیا نے بھی یہی رپورٹ کیا ہے کہ بھارت کی ٹیم پاکستان جانے نہیں لگی،پاکستان خود فیصلہ کرے،اس کیلئے بھارت سے بات کرسکتا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی،اجلاس میں پاک بھارت تلخ کلامی،آئی سی سی ایڈمنسٹریر کا موقف بھی آگیا
معروف بھارتی صحافی وکرام گپتا کہتے ہیں کہ آئی سی سی بورڈ نے پی سی بی کو ہائبرڈ فارمولے پر غور کرنے کے لیے ایک دن کا وقت دیا ہے اور اگر وہ ڈٹے رہے (اور اس سے بھی بدتر صورت میں واپسی یا بائیکاٹ کی دھمکی) دی تو چیمپیئنز ٹرافی مکمل طور پر کسی دوسرے ملک میں منعقد کی جائے گی۔ پی سی بی کیلئےہائبرڈ کے ساتھ آگے بڑھنے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔
چیمپئنز ٹرافی،آئی سی سی میٹنگ کے عین وقت بھارتی وزارت خارجہ کا دھماکا خیز اعلان
چیمپئنز ٹرافی،اجلاس ڈراپ سین
ہائبرڈ ماڈل،بھارت کے میچز باہر۔پاکستان اسی پر ہی کام کرسکے گا ورنہ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی جائے گی،وہ چھوڑنا نہیں چاہتے،اس پر 24 گھنٹے بھی لگ سکتے،72 گھنٹے بھی۔