چیمپئنز ٹرافی،فہیم اشرف،حسنین اور عثمان خان کیوں،طیب طاہر کیا،پرفارمنسز دیکھیں۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کے سکواڈ کااعلان ہوا ہے اور ابھی سے تحفظات ہیں۔4 کھلاڑیوں فہیم اشرف, ، محمد حسنین اور خوش دل شاہ کی سلیکشن پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اسپیشلسٹ سپنر اکلوتے ابرار احمد کو شامل کیا گیا ہے۔ ابھی دیکھا جائے تو فہیم اشرف حال کی کرکٹ نہیں کھیلیے۔عثمان خان کی شمولیت کو حیرانگی سے دیکھا گیا ہے۔ قومی ون ڈے کپ ،چیمپینز کب کے ٹاپ سکورز نظر انداز کر دیے گئے ہیں۔
فہیم اشرف نے پاکستان کے لیے جون 2017 میں ڈیبیو کیا اور آخری ون ڈے میچ 10 ستمبر2023 کو بھارت کے خلاف کولمبومیں ایشیا کپ کے سلسلے میں کھیلا تھا جو دو روزہ میچ تھا ۔اب اس بات کو 15 ماہ ہونے والے ہیں۔ 15 ماہ بعد انہیں اچانک چیمپینز ٹرافی میں شامل کیا گیا ہے، جو حیران کن ہے، انہوں نے اب تک مجموعی طور پر پاکستان کی جانب سے 34 ون ڈے میچز کھیل رکھے ہیں ،انہوں نے 1394 بالیں کیں اور 26 وکٹیں لیں اور ان کی بہترین بولنگ 22 رنز کے عوض پانچ وکٹیں ہیں جبکہ بیٹنگ میں ان کی پرفارمنس زیادہ اچھی نہیں 34 میچ کی 24 اننگز میں صرف 224 رنز ہیں اور 28 ہائی سکور ہے 10 کی ایوریج ہے۔ کوئی 50 نہیں کوئی 28 سے بڑا کوئی سکور نہیں۔
چیمپئنز ٹرافی 2025 کیلئے پاکستان سکواڈ کا اعلان،ایک حیران کن واپسی
طیب طاہر،اگرچہ آخری میچ گزشتہ سال دسمبر میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا اور ان کا ڈیبیو بھی اسی سیریز میں ہوا لیکن اہم ترین بات یہ ہے کہ 31 سال کی عمر والے طیب طاہر کو کس وجہ سے شامل کیا گیا ہے انہوں نے تین ون ڈے میچوں میں 57 رنز بنارکھے ہیں اور ان کی یہی پرفارمنس ہے تو یہ ایک رسکی فیصلہ ہے۔
پاکستان کے اس سکواڈ میں 29 سالہ عثمان خان بھی ہیں، جنہوں نے ابھی تک کوئی ون ڈے انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلا 18 ٹی ٹونٹی میچز کا تجربہ ہے ْان کی سلیکشن بھی حیران کن ہے ۔
محمد حسنین نے بھی اگرچہ گزشتہ سال دسمبر میں جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے میچ کھیلا 2019 سے ڈیبیو کرنے والے پیسر کے پاس کیا ہے۔ ان کی پاکٹ میں 14 ون ڈے میچز ہیں اور 17 وکٹیں ہیں۔ 53 رنزے بنائے ہیں تو پاکستان کرکٹ سلیکشن کمیٹی نے جن کھلاڑیوں پر یہ فوکس رکھا کہ انہوں نے گزشتہ سال تین غیر ملکی ون ڈے سیریزجس میں آسٹریلیا، زمبابوے اور جنوبی افریقہ شامل ہے اور وہاں فتوحات حاصل کیں تو ان میں سے کھلاڑیوں کو نہیں کھلایا گیا۔ یہ ایک ایک سوال ہے کہ فہیم اشرف اور عظمان خان کو موقع دیتے۔ اس کے علاوہ جو دیگر سکواڈ ہے اس میں اوپننگ کے حوالے سے ایک سوال ہوگا کہ کون اوپن کرے گا کیونکہ صائم ایوب کے بعد اپ اوپننگ کے لیے عبداللہ شفیق ہوں۔