عمران عثمانی کی کتاب ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن 2023 سے یہ 28 ویں قسط ہے۔
کرکٹ ورلڈکپ 2023،جنوبی افریقا چوکرزکیوں،آج سے مہم نئی،کہانی پرانی۔کرکٹ ورلڈکپ 2023 مضمون یہ ہے کہ آئی سی سی درجہ بندی میں ٹاپ 8 میں شامل یہ ٹیم بھی گذشتہ 4 سال میں تسلسل کے ساتھ بہترین کارکردگی پیش نہیں کرسکی۔ چوکرز کے نام سے اپنی پہچان بنانے والی اس ٹیم کا ڈارک پہلو یہ ہے کہ اہم مواقع پر یا تو قسمت ان سے روٹھ جاتی ہے اور یا پھر نبض ان کے کنٹرول میں نہیں رہتی، تاریخ کا پہلا ورلڈ کپ انہوں نے 1992 میں کھیلا تھا۔ نسلی امتیازی معاملات پر طویل پابندی کے بعد جب اسے کرکٹ کا ٹکٹ ملا تو اس وقت تک 4 ورلڈ کپ کھیلے جا چکے تھے۔ خیر پانچویں ورلڈ کپ 1992 میں یہ ٹیم اپنے پہلے ہی ایونٹ میں سیمی فائنل میں اتری، انگلینڈ سے اس لئے ہار گئی کہ بارش رکاوٹ بن گئی، 1996 میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں کوارٹر فائنل میں معمولی سکور کے باوجود ہاری۔ 1999 میں آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل اپنی حماقت کی وجہ سے ٹائی کرا کر ٹائٹل ریس سے باہر ہوئی۔ 2003 میں سری لنکا کے خلاف میچ کے دوران بارش میں نیٹ رن ریٹ کا فارمولہ نہ سمجھنے کے باعث اور اپنی طرف سے فتح فرض کر کے اس طرح کھیلی کہ جب بارش مزید تیز ہوئی تو میچ ٹائی ہوا اور سپر سکس سے باہر ہو گئے۔ 2015 کے ورلڈ کپ میں اس ٹیم نے پہلی مرتبہ سیمی فائنل میں جان ماری لگتا تھا کہ ٹیم جیت جائے گی مگر یہاں پھر بدقسمتی آڑے آئی اور نیوزی لینڈ نے سخت مقابلے کے بعد اسے معمولی فرق سے ہرادیا ۔2019 ورلڈکپ سیمی فائنل بھی اس کے لئے خواب بن گیا۔
ورلڈکپ 2023 ،ہفتہ کا دوسرا میچ،جنوبی افریقا بمقابلہ سری لنکا،ایسا مقام جہاں خوف کے سائے برقرار
ورلڈ کپ کی تاریخ جنوبی افریقا کے لئے زیادہ حوصلہ افزا نہیں ہے۔ یہ ٹیم ہر بار اچھے آغاز، اچھے حالات کے باوجود بھی اپنی پیش قدمی آخر تک جاری رکھنے میں ناکام رہی ہے۔ پہلے اس کی کارکردگی کا جائزہ ورلڈ کپ تاریخ کے حوالہ سے لیں گے، پھر گذشتہ 4 سالہ کارکردگی و موجودہ پلیئرز کی موجودگی و صلاحیت کے تناظر میں دیکھیں گے کہ یہ ٹیم کہاں کھڑی ہے۔ جنوبی افریقین ٹیم اپنا 9 واں ورلڈ کپ کھیل رہی ہے،8 ورلڈ کپ میں اس نے 4 مرتبہ سیمی فائنل کھیلا۔ اور چاروں مرتبہ ہارا، گویا اسے آج تک فائنل کھیلنے کا اعزاز نہیں ملا۔ اس نے مجموعی طور پر ورلڈ کپ کے 64 میچ کھیلے ہیں۔ یہ تعداد کے اعتبا رسے ورلڈ کپ تاریخ میں 8 واں نمبر ہے ۔ گویا 7 ممالک اس سے زائد میچ کھیل چکے ہیں۔ 7 ہی ممالک آسٹریلیا، بھارت، ویسٹ انڈیز، پاکستان، سری لنکا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ تمام 12 ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔جنوبی افریقا نے 38 میچ جیتے ہیں، وہ فتوحات میں سری لنکا کی 38 کامیابیوں کے ساتھ مشترکہ طور پر چھٹے نمبر پر ہے۔ دیکھنے کو یہ پوزیشن نہایت ہی کمزور ہے۔ مگر 64 میچوں میں سے 38 فتوحات کا مطلب یہ ہے کہ اس کی کامیابی کا تناسب 61.9 ہے۔ یہچوتھا بہترین نمبر ہے گویا جنوبی افریقی ٹیم ورلڈ کپ تاریخ میں میچوں کی کامیابی کے تناسب میں چوتھی کامیاب ٹیم ہے۔ اس کی ناکامیاں صرف 23 ہیں، جو تمام بڑے ممالک حتی کہ آسٹریلیا کی 23 ناکامیوں کے برابر ہیں۔ گویا پروٹیز ناکامی کے اعتبار سے سب سے کم میچ ہارے ہیں۔
جنوبی افریقا کا نئے ورلڈکپ میں آج پہلا امتحان سری لنکا سے ہے،جس سے 6 میچزمیں سے 4جیتے اور صرف ایک ہاراہے۔کیا وہ آج فیورٹ ہے؟کرک اگین کا ماننا ہے کہ اسے آج سری لنکا کے خلاف مشکلات پیش آسکتی ہیں۔اس کا میچ نئی دہلی میں دوپہر ایک بجے ٹاس کے ساتھ شروع ہوگا۔
سعود اوررضوان کا ایک ہی اسکور،ایک ہی غلطی،دونوں ہی الٹا کیوں ہوئے