لکھنو،کرک اگین رپورٹ
کرکٹ ورلڈکپ 2023،آج بھی بڑا،فاسٹ اورغیرمعمولی میچ،جنوبی افریقا بمقابلہ آسٹریلیا،جائزہ۔یہ 13 ویں ورلڈ کپ کا بڑا میچ ہو گا۔ جنوبی افریقا کی حریف ٹیم آسٹریلیا ہو گی،24 سال قبل پروٹیز اپنی غلطی و نااہلی کی بنا پر جیتا ہوا سیمی فائنل ٹائی کروا کر فائنل سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ کیا اس مرتبہ وہ اس کا بدلہ چکا سکیں گے؟ ممکن ہے کہ یہ میچ دونوں ٹیموں میں سے کسی ایک کے لئے ڈو آر ڈائی کی حیثیت اختیار کر جائے، دونوں ممالک نے ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیموں کی حیثیت سے ایونٹ کا آغاز کیا ۔ گزشتہ ورلڈکپ 2019 کسے بھولا ہوگا۔وہ 6 جولائی کا دن تھا۔اتفاق سے وہ دونوں کا مجموعی باہمی مقابلوں میں 100 واں میچ بھی تھا۔ جنوبی افریقا دس رنز سے جیت گیا تھا۔ڈیوڈ وارنر کی ٹیم 326 رنزکے تعاقب میں 315 تک محدود رہی۔وارنر کے 122 رنز رائیگاں گئے تھے۔ ورلڈ کپ تاریخ میں دونوں ممالک میں اب تک جو 6 مقابلے ہوئے ہیں ان میں آسٹریلیا کو 3-2 سے سبقت حاصل ہے۔ ایک میچ ٹائی رہا۔ 2007 کے بعد 12 سالوں میں یہ دونوں ممالک میگا ایونٹ میں آمنے سامنے ہوئے تھے۔
پاکستان کے خلاف میچ،روہت شرما کاتکبرانہ بیان،پاکستان کی تضحیک،بحث چھڑگئی
حالیہ جنوبی افریقا،آسٹریلیا سیریز میں پروٹیز نے بھگو بھگو کر مارا تھا اور سیریز جیتی تھی۔جنوبی افریقا کی کلاس یہ بھی دیکھنے میں آئی کہ اس نے اپنے اولین میچ میں اس ورلڈکپ میں سری لنکا کے خلاف ریکارڈ 428 رنزبنائے۔جیت نام کی۔ادھر آسٹریلیا بھارت کے خلاف پہلا میچ 199 اسکور کرکے ہارچکا ہے۔آسٹریلیا اس میچ سمیت اپنے آخری 7 ون ڈے میچزمیں سے 6 میں ہارا ہے۔
لکھنو میں ایکانا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی پچ میں اچھال ہے اور تیزی ہے،یہاں کھیلے گئے 4 ون ڈے انٹرنیشنل میچزکا ہائی اسکور 253 رہا ہے۔یہاں پیس اور اسپن دونوں کو مدد ملتی ہے۔موسم بہتر ہی ہوگا۔ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بائولنگ کو ترجیح دے سکتی ہے۔
دونوں ممالک میں 108 ایک روزہ میچز ہوچکے ہیں۔جنوبی افریقا کو 54 میچزکے ساتھ برتری ہے۔آسٹریلیا نے 50 میچز جیتے ہیں۔یوں پروٹیز کو معمولی سبقت ہے۔
محمد رضوان پر پابندی کا بھارتی مطالبہ،آئی سی سی کا جواب آگیا
یہاں سے جو ٹیم جیتے گی،اس کا سیمی فائنل قریب کنفرم ہوگا،کیونکہ تیز،فاسٹ اور غیرمعمولی کھیل دیکھنے کو ملے گا۔