لاہور،کرک اگین ڈاٹ کام رپورٹ
یہ آرٹیکل اگر ان سطور سے شروع کیا جائے کہ پاکستان انگلینڈ کے خلاف کبھی بھی ایک سے زائد میچزکی باہمی ٹی 20 سیریز نہیں جیت سکا ہے تو پڑھنے والوں پر مایوسی طاری ہوگی،حقائق بس یہی ہیں۔پھر 7 میچز کی طویل باہمی سیریز تو پہلی بار ہوئی ہے۔پاکستان کا ہوم میدان ہے۔اپنی کنڈیشنز ہیں۔انگلش ٹیم میں کئی بڑے نام نہیں ہیں،اس کے باوجود 6 میچز تک سیریز کا ن جیت سکنا دوسرا تاریک پہلو ہے۔منظرنامہ تو یہی ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ آج 2 اکتوبر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں 7 واں مگر فیصلہ کن ٹی 20 انٹرنیشنل میچ کھیل رہے،اس کے لئے ایک اور فریش پچ تیار ہے جو کسی کے لئے سرپرائز بھی ہوسکتی ہے۔اس سیریز سے انگلینڈ کی بیٹنگ صلاحیتیں نکھری ہیں تو پاکستان کی بائولنگ۔گرین کیپس کی بیٹنگ کی ناکامی،مڈل آرڈر کا فلاپ شو تشویشناک ہے،اسے ٹیم منیجمنٹ ماننے کو تیار نہیں،یہ بھی ایک کڑوا سچ ہے۔
انگلینڈ کے کس ٹاپ کرکٹر نے گالف شروع کردی
حیدر علی ہسپتال سے ٹیم تک ضرور آگئے ہیں لیکن آگے میدان میں آنا مشکل ہے،اس لئے آج بابر اعظم،محمد رضوان،شان مسعود،افتخار احمد،خوشدل شاہ،آصف علی،محمد نواز شاداب خان،محمد وسیم اور حارث رئوف کنفرم ہیں۔دیکھنا ہوگا کہ عامر جمال کھلائے جاتے ہیں یا محمد حسنین۔
شاداب خان نےا گر 3 وکٹیں لے لیں تو شاہد آفریدی کے بعد ٹاپ وکٹ ٹیکر بائولر بن جائیں گے،دیکھنا ہوگا کہ کتنی مفید ہوسکتی ہیں۔
پوری سیریز میں بیٹنگ کا بوجھ اٹھانے والے محمد رضوان جو آخری میچ نہیں کھیلے تھے،وقفہ کے بعد آج واپس آتے ہی نہ چلے تو پھر یہ ذمہ داری کون اٹھائے گا۔یہ بھی دیکھنا ہوگا۔
ٹاس کا سکہ بابر اعظم کے حق میں گرسکتا ہے۔انگلش ٹیم پہلے بلے بازی کرسکتی ہے،160 سے 180 کے درمیان ٹوٹل ہوسکتا ہے۔جواب میں پاکستان اسے حاصل کرنے کےلئے نئی سنسنی رقم کرسکتا ہے۔گزشتہ میچ کی شکست اپنی جگہ لیکن پاکستان فیورٹ ہے اور جیت سکتا ہے۔
پاکستان بائولنگ کوچ شان ٹیٹ شکست کے بعد الٹا سوال پر آگئے
پاکستانی وقت کے مطابق میچ آج شام 7 بجے شروع ہوگا۔اہم بات یہ ہے کہ میزبان ٹیم ببھی میچ کھیلتے ہی ایسے اپنے ملک سے بیرونی سفر پر جائے گی جیسے مہمان ٹیمیں واپس جایا کرتی ہیں،یہ اس لئے کہ اسے اتوار اور پیر کی درمیانی شب نیوزی لینڈ روانہ ہونا ہے،جہاں 7 اکتوبر سےشیڈول 3 ملکی کپ ہوگا۔تیسری ٹیم بنگلہ دیش کی ہوگی۔