لندن،کرک اگین رپورٹ
سرمنڈاتے ہی اولے،انگلینڈ بھارت کے حق میں سامنے آگیا،پی سی بی کو سبکی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کو ابھی آئی سی سی حکام سے ملے 24 گھنٹے ہی مکمل ہوئے تھے کہ فنانشل ماڈل پر نئی صف بندی سامنے آنے لگی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے مالی تقسیم پر شدید تحفظات تھے،گزشتہ روز آئی سی سی چیئرمین جارج بارکلے اور آئی سی سی چیف ایگزیکٹو کے دورہ لاہور کے دوران قذافی اسٹیڈیم میں پی سی بی چیئرمین نجم سیٹھی ودیگر حکام نے اپنے تحفظات ظاہر کئے تھے۔
آئی سی سی فنانس ماڈل 2023 سے 2027 کیا ہے
کرک اگین پہلے بھی رپورٹ کرچکا ہے،اس کے مطابق بھارتاگلے چار سالہ تجارتی دور میں ملین $600 کمائی کا 38.5% گھر لے جانے کے لیے تیار ہے۔انگلینڈ کا نمبر دوسرا ہے لیکن اس کی کمائی 42 ملین ڈالرز سے کم ہے اور 6 فیصد سے زائد ہے۔آسٹریلیا ساڑھے 37 ملین ڈالرز اور پاکستان ساڑھے 34 ملین ڈالرز لے گا،باقی ممالک 5 فیصد سےبھی کم کےمالک ہونگے۔ ب سے زیادہ کمانے والے ہیں۔
پی سی بی اور آئی سی سی مذاکرات ختم،پاکستان نے جوابی ضمانت مانگ لی
اب تازہ ترین کرکٹ خبر یہ ہے کہ ای سی بی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر رچرڈ گولڈ نے آئی سی سی کی مالیاتی ماڈل کا دفاع کیا ہے جس میں بی سی سی آئی کو 2024 سے 2027 تک ہر سال 230 ملین امریکی ڈالر کمانے کا منصوبہ ہے۔گولڈ آئی سی سی کمیٹی میں بھی موجود ہیں،کہتے ہیں کہ اس وقت کرکٹ کی اصل طاقت بھارت ہے اور بھارت ہی سب کچھ ہے۔بڑا ملک ہے۔بڑی آبادی ہے۔سال کی آئی پی ایل ہے اور ہر ایک اس سے کھیلنا چاہتا ہے،اس کی وجہ سے آئی سی سی کی کمائی کا بڑا حصہ پیدا ہوتا ہے۔اگر بھارت کو نکال دیں تو یہ کمائی کدھر سے ہوگی۔
اب آپ بھارت اور انگلینڈ کی آمدنی میں فرق دیکھ لیں کہ کہاں بھارت 38 فیصد سے زائد اور کہاں انگلینڈ 6 فیصد سے کچھ زائد،بہت بڑے فرق کے باوجود بھی انگلینڈ بھارت کے ساتھ ہے۔پھر آسٹریلیا کی سپورٹ بھی ہوگی۔
آئی سی سی سے سالانہ کمائی،بگ ون بھارت پر بارش،پاکستان دوسرے درجہ میں نمبر ون
یوں نجم سیٹھی،جنہوں نے چندروز قبل کہا تھا کہ وہ آئی سی سی فنانس ماڈل منظور ہونے نہیں دیں گے،اب ان کے سامنے کھل کر طاقتور ممالک آرہے ہیں۔بھارت کے بعد انگلینڈ اورآسٹریلیا کا گٹھ جوڑ بھی سب واضح کررہا ہے۔اس کی حتمی منظوری آئی سی سی کے جولائی کے اجلاس میں ہوگی۔ابھی آئی سی سی حکام پاکستان میں2 روز گزار کرگئے ہیں۔اس کے فوری بعد ہی پی سی بی کیلئے کھلاسبق ہے کہ سرمنڈاتے ہی اولے یوں پڑتے ہیں۔