برمنگھم،کرک اگین رپورٹ
آج سے آگ ، دھویں کے بادل،ایشز کا پہلا ٹیسٹ،ورلڈچیمپئن شپ 3 کا آغاز۔پہلا ایشز ٹیسٹ،انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا۔ایج باسٹن میں 16 جون سے آغاز۔وقت 3 بجے دوپہر۔موسم ایجبسٹن میں پہلے دو دن گرم لگ رہے ہیں لیکن اتوار کے بعد سے بارش سے رکاوٹ کا قوی امکان ہے جو کہ اس مقابلے کو کسی طرح ہلا کر رکھ سکتا ہے۔وکٹ:ایجبسٹن کے وسط میں ایک اسٹرا رنگ کی پچ تیار کی گئی ہے، ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے فیلڈنگ کی جانب جاسکتی ہے لیکن کرک اگین کاماننا ہے کہ یہ غلط فیصلہ ہوگا۔
ایج باسٹن،برمنگھم میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 3 کا آغاز آج معروف زمانہ سیریز ایشز سے ہورہا ہے۔انگلینڈ اور آسٹریلیا پہلے میچ کے لئے تیار ہیں۔5 میچزکی یہ ہنگامہ خیز سیریز نہایت سنسنی خیز ہوگی۔دیکھنے کی کئی باتیں ہونگی۔دفاعی چیمپئن آسٹریلیا نے ایک ہفتہ سے بھی کم وقت قبل ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹائٹل جیتا ہے۔اس کے کھلاڑی بلندیوں پر ہیں۔2015 سے ایشز میں ناقابل شکست ہیں۔یوں اپنے ملک میں بھی جیتے ہیں۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 3 کا3 دن بعد آغاز،پاکستان کے فائنل کے امکانات
ادھر انگلش ٹیم بین سٹوکس کی قیادت میں میدان میں اترے گی۔بطور کپتان یہ ان کی پہلی ایشز ہوگی۔ان کے ساتھ تجربہ کار پیسر جمی اینڈرسن بھی ہونگے جو 10 ایشز کا تجربہ رکھتے ہیں اور 112 ایشز ٹیسٹ وکٹ لے چکے ہیں۔ان تمام باتوں کے باوجود انگلینڈ کے لئے ایک نیا چیلنج ہوگا اور وہ ہے نئے کپتان کی کپتانی میں گزشتہ 14 ٹیسٹ میچز سےا پنایا جانے والا جارحانہ موڈ۔سوال یہ ہے کیا آسٹریلیا کے خلاف بھی یہی جارحیت ہوگی۔ایک ایسی ٹیم کے خلاف جس کے ایک کم تجربہ کار پیسر بولینڈ کے ہاتھوں ٹیم کے سب سے تجربہ کار بیٹر جوئے روٹ صرف 74 بالز کے عرصہ میں 4 بار آئوٹ ہوچکے ہوں۔جہاں پیٹ کمنز بھی ہوں اور سکاٹ بولینڈ،مچل سٹارک ہوں،ہیزل ووڈ ہوں۔نیتتھن لائن ہوں۔کتنا مشکل ہوگا۔انگلینڈ نے بین اسٹوکس کی قیادت میں 14 ٹیسٹ میں 4.65 رنزفی اوور کی اوسط پر اسکور کیا ہے۔ 1999 اور 2004 کے درمیان 57 میچوں میں اسٹیو وا کی قیادت میں آسٹریلیا کی طرف سے کسی خاص کپتان (کم سے کم تین ٹیسٹ) کی ٹیم کے لیے اگلا بہترین اسکورنگ ریٹ 3.66 ہےیوں انگلش ٹیم کو سبقت ہے۔
میزبان اب بھی جیمز اینڈرسن اور اولی رابنسن کے ساتھ نئی گیند لینے کے لیے تیار ہوں گے۔ معین علی کی ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کو بھی آفیشل بنا دیا گیا، جس سے انگلینڈ کو معمول سے بھی زیادہ بیٹنگ لائن اپ کے ساتھ محسوس کیا جارہا ہے ۔
انگلینڈ کی پلیئنگ الیون میں بین اسٹوکس (کپتان)، جونی بیرسٹو (وکٹ کیپر)، معین علی، اولی رابنسن، اسٹورٹ براڈ، جیمز اینڈرسن،بین ڈکٹ، زیک کرولی، اولی پوپ، جوئے روٹ، ہیری بروک شامل ہونگے۔
انگلینڈ کی طرح آسٹریلیا کے پاس پھر بھی زبردست حملہ آورہیں۔ بلاشبہ اس سطح پر ٹوڈ مرفی کو دوسرے اسپنر کے طور پر کھلائے جانے کاامکان موجود ہے، کیمرون گرین تیسرے سیمر کے طور پر شامل ہو رہے ہیں۔
آسٹریلیا کی ممکنہ الیون میں پیٹ کمنز (کپتان)، سکاٹ بولانڈ/جوش ہیزل ووڈ، نیتھن لیون ڈیوڈ وارنر، عثمان خواجہ، مارنس لیبشگن، اسٹیو اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، کیمرون گرین، ایلکس کیری (وکٹ کیپر)، مچل اسٹارک ہوسکتے ہیں۔
سٹیون سمتھ 9 ہزار ٹیسٹ رنز سے 53 اسکور کی دوری پر ہیں۔انگلینڈ میں آخری 11 ٹیسٹ میچز میں 7 سنچریز ٹھوکنے والے سمتھ کیا سے کیا کرسکتے ہیں۔اس طرح ڈیوڈ وارنر سٹورٹ براڈ کے زیر خوف ہیں۔