کراچی۔کرک اگین رپورٹ۔اپنی پلاننگ سے خوش،پیسرز سے مطمئن،ٹھیک جارہے،چیمپئنز ٹرافی میں آگے ہونگے،عاقب جاوید۔پاکستان کے عبوری ہیڈ کوچ،چیف سلیکٹر اور پلانر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ آپ نے دیکھنا یہ ہوتا ہے کہ اپ کے پاس جو بیسٹ آپشنز ہیں سپنرز کے، ون ڈے کے اندر اس میں آپ نے انہی کو کھلانا ہے۔ ابرار کی پرفارمنس وائٹ کرکٹ میں بڑی زبردست ہے ۔کنڈیشنز ایسی آتی ہیں جس میں کچھ پلیئرز بھی اچھا کر جاتے ہیں ۔ایسا نہیں ہے کہ ہر بندا ہی اس کو اس طرح سے مینیج کرے گا ۔دیکھنا ہوتا کہ آپ کی ایکوریسی اچھی ہے، لیگ سپن ہے یا جو ورائٹی ہے وہ ٹھیک ہو رہی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ سارے میچز میں پھر سارے پلیئر ایسے ہی کھیلیں گے۔
جتنے بھی میچز ہوئے ہیں۔ اوپن کا مطلب کیا ہوتا ہے کہ پہلے فائیو یا سیون اوورز ہیں ، سولڈ سٹارٹ مل جائے ، ہماری سوچ یہی تھی کہ جس طرح سے بابرکو افریقہ میں پہلے اوور میں تینوں میں جانا پڑا پھر اس کے بعد ٹیسٹ میں سائم کی انجری ہوئی اس نے ٹیسٹ میں اوپن کی تو اگر اپ دیکھیں تو پچز کے اوپر جو چیلنج ہے وہ پہ نہیں ہے کیونکہ ایسی پچز میں اس طرح سے کوئی موومنٹس ہے تو ہمارے لیے یہ تھا کہ بابر بیسٹ پلیئر ہے اگر یہ اوپن پہ ائے۔ 10 اوور کا جو دائرہ ہے اس میں ہارڈ بال ہے اپنی کرکٹ کھیلے تو وہ ہمیں زیادہ سوٹ کر سکتا ہے۔ 11 اوور سے لے کے 40 اوور تک4 فیلڈرز باہر ہیں ۔ اس سے آپ کو ون ڈے میں زیادہ عجیب سی شاٹ کھیلنے کی ضرورت ہی نہیں ہے ۔ جس طرح بابر کھیل رہا ہے ایسی پچز کے اوپر ایسے پلیئر کو ایسی وکٹوں پہ اوپن ہی کرنی چاہیے ،ایک اننگ کی دوری پر ہے،جلد ہی وہ آجائے گی۔ پاکستان کو سب سے زیادہ اس کی ضرورت۔کو دیکھتے ہوئے کیونکہ اوپن کے اوپر ایک وہ نمبر تین کھیل تھا یہ اوپن کھیلتا ہے وہاں پہ فرق کیا اتا ہے۔
اگر اپ دو سپیشلسٹ ونرز کھلائیں گے تو پھر اس کا مطلب ہے آپ دو فاسٹ بولرز سے جائیں گے ،مگرجو ہمارا ایک کمبینیشن بنا ہوا ہے۔کم از کم ہمیں تین سیمزچ چاہیئیں۔
رضوان نے سابق کپتانوں وکرکٹرزکی تنقید کا فوری جواب دے دیا
،
نیوزی لینڈ سے 2 میچزہارے ہیں۔ لاہور میں دیکھیں تو اس پچ کے اوپر آخر میں زیادہ رنز بن گئے تھے۔ جو یہ میچ ہوا ہے اس میں ہمیں صبح سے یہ جانتے تھے کہ ساڑھے 3 سو والی پچ نہیں ہے۔ اس کے اوپر 270 سے 280 رنز کافی تھے۔ وہ اور یہی ایک وجہ تھی کہ ہم پہلے بیٹنگ کیلئے آئے۔ اگر آپ کا 270 پلس رنز ہوتا تو یہ مشکل ہوتا۔۔آپ کے جو سٹرائکرز ہیں ،ان کو لمبی اننگز کھیلنی پڑے گیاگر آپ دیکھیں تو ایک چیز کی ہے کہ یہ ایسی پچز ہیں کہ اس کے اوپر ٹاپ تھری میں ہر ایک ٹیم کا جو جو کم از کم ایک یا دو بیٹسمین لمبا گئے ہیں۔
کین ولیمسن نے بابر اعظم سے خاص باتیں کردیں
چیمپئنز ٹرافی کے حوالہ سے عاقب جاوید کہتے ہیں کہ یہ ٹیم بہت اچھا کرے گی، کیونکہ ایک دو چیزیں جو نہیں ہو رہیں بہتر ہو سکتی تھیں۔ اگر حارث کی فٹنس واپس آتی ہے تو بائولرز فارم میں آئیںگے۔ اس ٹیم کی بولنگ لائن اپ کے اندر وہ سب کچھ ہے جو کسی بھی ٹیم کو ہرانے کے قابل ہو ۔ اس ٹیم کے اندر سارا کچھ ہے جو کہ ٹاپ کے اوپر فنش کرتی نظر آئے گی۔ آپ کے پاس جو بولنگ کی کوالٹی ہے۔ میں نہیں سمجھتا کسی بھی ٹیم کے پاس اس طرح کے تین فاسٹ بولرز ہیں جو کہ ان کنڈیشنز کے اندر ریورس یا ڈیتھ باولنگ کرسکیں۔ کسی بھی ٹیم کو انڈر پریشر کر سکتے ہیں۔اب آپ یہ تو نہیں کر سکتے، ٹیسٹ بھی کھیلیں اور اس کے ساتھ ساتھ اسی میں ون ڈے کی بھی تیاری کریں۔باقی اگر آپ دیگر ٹیمیں دیکھیں تو بہت سارے فاسٹ بولرز ان فٹ ہیں وہ انجریز کا شکار ہیں۔ اس حساب سے ہماری پلاننگ اور کیلکولیشن جو ہے تو اس سے بہت خوش ہوں۔
ڈراپ کیچز،ناقص کپتانی،غلط حکمت عملی،پاکستان سہہ ملکی کپ ہارگیا،چیمپئنز ٹرافی خطرے میں