کراچی۔کرک اگین رپورٹ۔ڈراپ کیچز،ناقص کپتانی،غلط حکمت عملی،پاکستان سہہ ملکی کپ ہارگیا،چیمپئنز ٹرافی خطرے میں۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کو بڑا جھٹکا۔ اپنے ہی ملک میں کھیلی جانے والے تین ملکی کپ جسے ٹرائی نیشن سیریز کا نام دیا گیا تھا ،جیتنے میں ناکام ہو گئے۔ فائنل میں نیوزی لینڈ نے پاکستان میں نیشنل سٹیڈیم کراچی میں 5 وکٹوں سے شکست دے کر چیمپئنز ٹرافی میں سر فہرست فیورٹ کے طور پرقدم رکھ دیے ہیں۔ آسٹریلیا کی سری لنکا میں شکست کے بعد اور اس کے ٹاپ کھلاڑیوں کی عدم دستیابی، انگلینڈ کی بھارت میں ناکامی کے بعد پاکستان کے اپنے ملک میں ہارنے کے بعد ،جنوبی افریقہ کی دو میچز میں شکست کے بعد اپ اس ٹورنامنٹ میں فیورٹ کون رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے تبصرے الٹ ہونے لگے ہیں۔
آج جمعہ 14 فروری کو نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف تاریخی فتح حاصل کی ۔گزشتہ 20 سالوں میں کسی بھی ٹورنامنٹ کے فائنل میں نیوزی لینڈ کی یہ پہلی فتح ہے۔ دو عشروں کے بعد نیوزی لینڈ کوئی وائٹ بال کرکٹ ٹورنامنٹ جیتنے میں کامیاب ہوا ہے ۔آخری بار اس نے 2005 میں اس لیول کا کوئی ٹورنامنٹ جیتا تھا ۔پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے بیٹنگ کا غلط فیصلہ کیا۔ نتیجے میں 54 رنز تک تین وکٹیں گریں۔بابر اعظم جنہوں نے 123 ویں اننگ میں 6 ہزار رنز مکمل کرکے ہاشم آملہ کے ساتھ اس کلب میں تیزی کا مشترکہ ریکارڈ قائم کیا اور ویرات کوہلی کی 136 اننگز سے پہلے پورا کرکے ریکارڈ قائم کیا،پہلے ایشیائی بیٹر بنے جن کے 6 ہزار ون ڈے رنز کم اننگز میں تھے،وہ 29 کرگئے۔فخرزمان 10 اور سعود شکیل 8 کرسکے۔سلمان علی آغا اور محمد رضوان نے چوتھی وکٹ پر 88 رنز کی شراکت قائم کر کے اننگ کو سہارا دینے کی کوشش کی، لیکن یہ دونوں اوپر تلے آؤٹ ہو گئے۔ محمد رضوان 76 گیندیں کھیل کر صرف 46 رنز بنا سکے اور سلمان علی آغا 65 بالوں پر 45 رنز کر کے پویلین لوٹے۔ اس کے بعد صرف طیب طاہر نے 38 رنز کے ساتھ کچھ مزاحمت کی اور آخری اوورز میں فہیم اشرف کے 22 اور نسیم شاہ کے 19 رنز کی وجہ سے پاکستان کی ٹیم 242 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔ اننگز کی صرف تین گیندیں باقی تھیں۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ول اوروکے نے 43 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔
جواب میں نیوزی لینڈ کی اننگز کا اغاز اچھا نہیں تھا۔ پاکستان کو پہلی کامیابی نسیم شاہ نے ول ینگ کو آؤٹ کر کے پانچ کے مجموعی سکور پر دلادی۔وہ پانچ رنز ہی بنانے میں کامیاب ہوئے ۔اس کے بعد دوسری وکٹ پر کین ولیمسن اور کونووے نے 71 رنز کا اضافہ کیا۔ 76 کی مجموعے پر کین ولیمسن 34 رنز بنا کر آغا سلمان کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے ۔اس کے بعد ڈیرل مچل اور ڈیون کونوے اسکور آگے بڑھایا اور 108 تک پاکستان کو تیسری کامیابی ملی، جب ڈیوون کونوے 48 رنز بنا کر ابرار احمد کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔ بولر نسیم شاہ تھے۔ اس کے بعد پاکستان نے چار چانسز ضائع کیے ،تین بالکل ہاتھ میں تھے ایک امپائر نے دیا لیکن وہ ہاتھ میں نہیں رہا۔کیچز ڈراپ ہوئے ،ٹام لیتھم کو بہت چانسز دیے پاکستانی فیلڈرز نے ،جس کے نتیجے میں ڈیرل مچل بھی ان کا ساتھ دے رہے تھے وہ بھی تیزی کے ساتھ سکور بٹورتے گئے۔ پاکستان کو چوتھی کامیابی 195 کے سکور پر ڈیرل مچل کی ملی جب وہ 57 رنز بنا کر ابرار احمد کی گیند پر انہی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کے فیلڈرز نے کیچز ڈراپ کئے۔ کپتان محمد رضوان نے بہت پہلے ایک ریویو نہ لے کر بیٹر کو چانس دیا جس کے نتیجے میں وہ بھی بہت نقصان ہوا ۔پاکستان کو 5 ویں وکٹ 232 پر ملی،جب ٹام لیتھم 56 رنزبناکرشاہین شاہ آفریدی کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔ یوں پاکستان کی ٹیم اپنی خراب فیلڈنگ، ناقص کپتانی اور ناقص حکمت عملی کی وجہ سے اپنے ہی ملک میں یہ ٹورنامنٹ ہار گئی۔ پاکستان کی طرف سے نسیم شاہ نے 43 رنز دے کر دو وکٹیں لیں اور ابرار احمد اور سلمان علی کو ایک ایک کامیابی ملی۔ شاہین شاہ آفریدی فائنل میں ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی یہ شکست کرکٹ فینز کے لیے نہایت افسوسناک ہے اور چیمپینز ٹرافی کے آغاز میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی امیدوں کو بڑا دھچکا لگانے کے لیے کافی ہے ۔اتفاق یہ ہے کہ اب سے ٹھیک پانچ دن کے بعد 19 فروری کو اسی گراؤنڈ میں چیمپیئنز ٹرافی کا جو پہلا میچ کھیلا جانا ہے وہ انہی دو ٹیموں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہوگا ۔ نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کس حوصلے اور کس جذبے اور کس امید کے ساتھ میدان میں اترے گی اور پاکستان کی ٹیم کی کیا حالت ہوگی۔ آج فہیم اشرف کو کھلانے کا فیصلہ بھی خاصا دلچسپ تھا ۔پاکستانی کپتان نے انہیں بہت دیر سے دو اوور دیے اور انہوں نے نو رنز دیے انہوں نے بعد میں ان کو استعمال بھی نہیں کیا۔ یہ ایک حیرت انگیز بات ہے کہ فہیم اشرف کا استعمال اتنا زیادہ کیوں نہیں ہوا یہ بھی سوچنے کی بات ہے ۔ لگتا ہے جیسے انہیں رضوان کی بغیر رضامندی کے کھلایا جاتا ہو ،نیوزی لینڈ اننگز ختم ہوئی تو نیوزی لینڈ نے مطلوبہ سکور 45.2اوورز میں5 وکٹوں پر پورا کر کے میچ جیت لیا۔ گلین فلپس 20 رنز پر ناٹ اؤٹ رہے۔