ممبئی،دبئی:کرک اگین رپورٹ۔آئی پی ایل 2025،بین سٹوکس کا بھارت کیلئے کرارا جواب تیار،نئے قوانین کا توڑ انگلش پلیئرزنے نکال لیاآپ نے یہ چنگھاڑتے ہوئی خبریں تو پڑھ لیں کہ آئی پی ایل میں فلاں کھلاڑی کو اتنے کروڑ روپے میں فرنچائزز نے برقرار رکھا ہے فلاں کھلاڑی کو ڈراپ کر دیا ہے نیلامی کے لیے لیکن کرک اگین نے ابھی تک اس پر کوئی ایسی چیز شائع نہیں کی تھی۔آج ہم آپ کو یہاں کچھ ایسی چیزیں بتانے والے ہیں جو شاید ہی کہیں ہوں تو سنبھل کر دیکھیے کہ آئی پی ایل 2025 سے کیا ہونے جا رہا ہے۔۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ
بھارتی کرکٹ بورڈ اور آئی پی ایل انتظامیہ نے اپنی لیگ کو کامیاب بنانے کے لیے قوانین میں جو تبدیلیاں کی ہیں اس کے اثرات دوسرے ممالک پر کیا پڑ رہے ہیں اور ان کے کھلاڑی کیا سوچ رہے ہیں۔ ان کے کرکٹ بورڈز بھی کیا پالیسی اختیار کر رہے ہیں ۔عام حالات میں دیکھا جائے تو یہ سختیاں بھارت کے لیے نقصان دہ ہیں ،بھلے ایک جانب وہ یہ ضرور سوچ رہے ہیں کہ جس کھلاڑی سے معاہدہ ہو اسے پابند کیا جائے کہ وہ پورا سیزن کھیلے۔ محدود نوٹس پر وہ لیگ نہیں چھوڑے گا ،اگر چھوڑے گا تو تین سال کے لیے آئی پی ایل کے لیے بین ہو جائے گا ،لیکن یہ سب سے اہم ترین نقطہ ہے ۔ دیکھتے ہیں بگ تھری کے بڑے تین ممالک میں سے ایک انگلینڈ اس کو کیسے دیکھ رہا ہے اور اس کے کھلاڑی کیا سوچ رہے ہیں۔
سب سے بڑی اور دھماکے دار نیوز یہ ہے کہ انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان پین سٹوکس آئی پی ایل کے بنائے ہوئے قوانین سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اپنے اپ کو رجسٹریشن میں بھی لے کے جائیں گے لیکن اگلے سال 2025 کا سیزن نہیں کھیلیں گے۔ ہم آپ کو یہ کنفرم کر دیں گے۔ انہوں نے یہ فیصلہ قانون کی ایک باریکی کی کی وجہ سے کیا ہے۔
آئی پی ایل انتظامیہ نے جو یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم ان کھلاڑیوں کو نہیں لیں گے جو دوران لیگ چھوڑ جائیں وہ 36 مہینے کے لیے بین ہو جائیں گے ،اس حوالے سے انہوں نے کھلاڑیوں کو تھوڑا مشکل میں ڈالا ہے لیکن یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ بین سٹوکس کا کھیلنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ایک خبر یہ ہے کہ آے والے اتوار کو ائی پی ایل کی میگا نیلامی کے لیے رجسٹریشن کی آخری تاریخ ہے اور یہ نیلامی جب ہوگی تو سعودی عرب میں ہوگی، اسی مہینے یعنی نومبر کے آخری ہفتے میں ہوگی۔
بین سٹوکس کے گھر چوری،ایک شخص گرفتار
آئی پی ایل فرنچائزز نے پانچ پانچ کھلاڑیوں کو برقرار رکھا ہے۔ اہم انکشاف یہ ہے کہ تمام فرنچائزز میں انگلینڈ کا کوئی کھلاڑی شامل نہیں۔ انگلینڈ کے کھلاڑیوں کو کیوں شامل نہیں کیا گیا۔ قواعد میں تبدیلیاں آڑے آئی ہیں۔ انہوں نے سخت کر دیا ہے کھلاڑی چوٹ کے علاوہ یعنی انجری کے علاوہ بغیر کسی اور نوٹس کے ٹورنامنٹ سے باہر نہیں ہو سکتے۔ ایک بار منتخب ہونے والا کھلاڑی اگر ایسا کرے گا تو وہ اس سال سمیت اگلے دو سال کے لیے پابندی کا سامنا کرے گا۔ اس سال انگلش کھلاڑیوں نے آئی پی ایل فرنچائزز کو مایوس کیا ہے، جس کے نتیجے میں ضابطے میں تبدیلیاں آئی ہیں۔
آئی پی ایل 2025،معاہدے کی بڑی رقم کے ساتھ فی میچ معاوضہ لاکھوں میں،پلیئرز تول دیئے گئے
آئی پی ایل کے منتظمین نے یہ بھی شرط لگائی ہے کہ جو کھلاڑیپہلے ٹورنامنٹ میں کھیل چکے ہیں، اگر وہ اگلے تین سالوں میں کسی بھی وقت ٹورنامنٹ میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو انہیں اس سال کی بولی میں شامل ہونا ہوگا ،لہذا بین ڈکٹ یا جمی سمتھ جیسے کھلاڑی 2025 میں داخل ہوئے بغیر 2026 میں داخل ہو سکتے ہیں کہ وہ اس سے پہلے نہیں کھیلے لیکن بین سٹوکس جوئے روٹ جیسے کھلاڑیوں کو اس سال داخل ہونا ضروری ہے اگر وہ اگلے تین ایڈیشن میںسے کسی میں ایک میں شامل ہونا چاہتے ہیں، تو یہ سمجھا جاتا ہے کچھ انگلش کھلاڑی اس سال نیلامی میں داخل ہونے والے ہیں لیکن وہ 2025 کا سیزن نہیں کھیلیں گے۔ وہ یہ امید کریں گے کہ نیلامی میں داخل ہونے سے وہ 2026 یا 2027 کے اگلے دو ایڈیشن میں سے کھیلنے کے اہل ہوں گے ۔تو وہ اپنے ملک کی دستیابی ظاہر کر سکیں گے یہ واضح نہیں ہے کہ بین سٹوکس اس میں شامل ہوں گے یا وہ بالکل داخل نہیں ہوں گے ۔ہمارا خیال یہ ہے وہ بالکل داخل نہیں ہوں گے وہ اور2025 2026 اور 2027 کی سیزن میں آئی پی ایل میں نہیں اپنے اپ کو شامل کریں گے۔بین سٹوکس ایک بڑا نام ہے لیکن ٹیسٹ کرکٹ کو ترجیح دیتے ہیں اب دیکھنا یہ ہوگا کہ چیمپینز ٹرافی سے قبل وہ جنوری میں ون ڈے میں آتے ہیں یا نہیں۔کرک اگین کا یقین ہے کہ وہ واپس آئیں گے۔
اتوار تک 40 سے 60 انگلش کھلاڑی نیلامی میں شامل ہونے والے ہیں جن میں متعدد ٹیسٹ پلیئرز شامل ہیں اور ان میں جوفرا آرچر جیسے قیمتی اثاثے بھی ہیں لیکن انگلینڈکے پاس 2025 کا انتہائی مصروف سیزن ہے جسے وہ کئی مہینوں سے سوچ رہا ہے ۔بین سٹوکس بھارت کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر انگلینڈ کی قیادت پھر اس کے بعد سال کے آخر میں ایشزکے لیے اسٹریلیا کا دورہ اور اس دوران دیگر کرکٹ ۔وہ نہیں چاہیں گے کہ وہ آئی پی ایل کھیلیں۔ انہیں نیلامی میں داخل ہونے سے روکنا مشکل ہے۔ ممکن ہے وہ یہ سوچیں کہ نام دے دو ،اگلے سال نہ سہی،اس سے اگلے 2 سال میں سے کوئی سیزن کھیلیں لیں،لیکن یہ ممکن نہیں لگتا۔
آئی پی ایل فرنچائز میٹنگ،شاہ رخ خان کی تلخ کلامی،غیر ملکی پلیئرزکیلئے شکنجہ سخت