چنائی،کرک اگین رپورٹ
صحافی چیئرمین،ہر جگہ غلط لوگ،پاکستان کرکٹ کا بیڑا غرق ہوگیا،شعیب اختر۔ وہشعیب اختر نے کہا ہےکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو بیک کرنے والا نہ تگڑا چیئرمین ہے اور نہ کوئی۔یہاں ایک صحافی کو چیئرمین پی سی بی لگادیتے ہیں۔مڈیاکرٹی پورے ملک پر ہے،اس وقت ہر جگہ یہاں یہی ہورہا ہے۔دوستی یاری میں کھلاڑی سلیکٹ ہورہے ہیں۔مجھے علم نہیں،اس لئے کہ میں نے گریٹ عمران خان،وسیم اکرم،وقار یونس،سچن ٹنڈولکر کو فالو کیا ہے،میں کیا ان کو دیکھوں گا۔
شعیب اخترنے کہا ہےکہ ورلڈکپ میں افغانستان سے شکست کے بعد پاکستان کرکٹ کا حال بد ترین ہوگیا ہے۔اس کی وجہ یہ ہےکہ رائٹ جاب رائٹ مین کے پاس نہیں ہے۔انہوں نے یہ باتیں اپنے یو ٹیوب چینل پر بھی کہی ہیں۔ساتھ میں بھارتی میڈیا زی نیوز پر بھی کہا ہے کہ بابر اعظم کی کپتانی پر میں کیا کہوں۔آئوٹ آف دی باکس چیزیں یہ سوچتا نہیں ہے۔کپتان وہی ہو جو درست وقت پر اچھے فیصلے کریں۔ورلڈکپ میں یہی حال رہا تو صرف بابر اعظم کی کپتانی نہیں ،پورا بورڈ خطرے میں ہے۔
بابراعظم نے بیٹ تحفہ میں دیا،جواب میں کیمرے کے سامنے تھپڑ
شعیب اختر کہتے ہیں کہ مجھے پاکستان نے بہت کچھ دیا،میں بھی ان کو سب کچھ واپس دینا چاہتا ہوں۔یہ شاید مجھے کوچ نہیں رکھنا چاہتے،ان کو درست لوگ نہیں درکار۔پاکستان کی شکست پر مجھے دکھ ہے کہ ہم افغانستان سے ہارگئے،باقی افغان ہمارے بھائی ہیں۔وہ جیتے ہیں تو ان کومبارکباد۔افغانستان کے پاس کوالٹی اسپنرز تھے۔پاکستان کے پاس نہیں ہیں۔
کرکٹ ورلڈکپ 2023میں پاکستان کے باقی میچزکا شیڈول،سیمی فائنل کا آخری راستہ کیا
شعیب اختر نے کہا کہ افغانستان کی کرنسی،سسٹم تو پہلے ہی ٹھیک ہوگیا۔اب کرکٹ بھی بہتر ہوگئی ہے۔باقی پاکستانی ٹیم بیٹھ کر سوچے کہ کیا ہوگیا ہے۔میں ہوتا تو مرجاتا،کٹ جاتا۔بیٹھ کر پوچھتا کہ ہم میں سے کوئی وسیم اکرم،انضمام الحق،عاقب جاوید،مشتاق احمد بن سکتا ہے،اگر جواب ہاں تو جیت سکتے ہیں۔