کرک اگین رپورٹ۔سال 2024 میں بنے نئے ٹیسٹ ریکارڈز،147 سالہ ہسٹری میں ہلچل مچی رہی۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلےگئے چوتھے ٹیسٹ میچ نے 87 سالہ پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔1937 میں ایم سی جی میں 3 لاکھ 50 ہزار 34 تماشائیوں نے میچ دیکھا تھا تاہم آسٹریلیا اور بھارت کے ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن کے پہلے سیشن تک 3 لاکھ 73 ہزار 691 تماشائی آئے۔
پاکستان ٹیم کے اسپنرز نے انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ میچ میں 20 وکٹیں لیکر نئی تاریخ رقم کردی۔ملتان میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں مہمان ٹیم انگلینڈ کو 152 رنز سے شکست دیکر سیریز 1-1 سے برابر کی، یہ ہوم گراؤنڈ پر پاکستان کی 3 سال بعد پہلی فتح تھی۔اس میچ میں پاکستان کی جانب سے نعمان علی اور ساجد خان 1972 کے بعد ٹیسٹ میچ میں 20 وکٹیں لینے والی پہلی جوڑی بننے کا اعزاز حاصل کیا۔مجموعی طور پر ٹیسٹ کرکٹ میں یہ 7واں موقع ہے جب اسپنرز نے حریف ٹیم کی تمام 20 وکٹیں لی ہوں۔
سال 2024 کے ٹاپ اسکورر
1556 ۔ جو روٹ (انگلینڈ)
1478 ۔ یشسوی جیسوال (بھارت)
1149 ۔ بین ڈکٹ (انگلینڈ)
1100 ۔ ہیری بروک (انگلینڈ)
1049 ۔ کامندو مینڈس (سری لنکا)
اس سال بنگلور ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ نے آٹھ وکٹوں سے فتح اور سیریز میں برتری حاصل کی ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نیوزی لینڈ کے لیے یہ انڈیا میں 38 سال میں پہلی ٹیسٹ فتح تھی۔ٹیم انڈیا 46 پر آئوٹ ہوئی۔یہ مجموعہ انڈیا کا تیسرا سب سے کم اور اپنے ملک میں پہلا کم ترین سکور تھا۔ اس سے قبل سنہ 2020 میں آسٹریلیا کے خلاف آسٹریلیا میں انڈین ٹیم 36 رنز پر آؤٹ ہوئی تھی جو کہ اس کا اب تک کا سب سے کم سکور ہے جبکہ اس سے قبل انگلینڈ کے خلاف 42 رنز ایک زمانے تک اس کا سب سے کم سکور رہا تھا۔
پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ کی 147 سالہ تاریخ میں بد ترین ریکارڈ اپے نام کیا۔انگلینڈ نے ملتان ٹیسٹ میچ ایک اننگز اور 47 رنز سے جیت لیا، پاکستان کا اپنے ہی ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ نہ جیت پانے کا سلسلہ مسلسل گیارہویں میچ میں بھی برقرار رہا تھا۔پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ایک نیا لیکن بدنما ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا، یعنی پہلی اننگز میں پانچ سو سے زائد رنز بنانے کے باوجود ایک اننگز سے شکست کھانے کا ریکارڈ۔اس میچ میں انگلینڈ نے رنزوں کا پہاڑ کھڑا کیا اور کئی نئے عالمی ریکارڈز اپنے نام کیے۔انگلینڈ ٹیسٹ کرکٹ کی ایک اننگز میں اس صدی میں پہلی مرتبہ آٹھ سو سے زیادہ رنز بنانے والی ٹیم بن گئی ۔ پاکستان کے خلاف بھی پہلی مرتبہ کسی ٹیم نے اتنے زیادہ رنز بنائے ہیں۔ اس سے قبل سری لنکا نے سن 2009 میں پاکستان کے خلاف 765 رنز بنائے تھے۔ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں صرف تین مرتبہ اس سے زیادہ رنز بنائے گئے ہیں۔ سری لنکا نے سن 1997 میں انڈیا کے خلاف چھ وکٹیں گنوا کر 952 رنز بنائے تھے، جب کہ 1938 میں انگلینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف سات وکٹوں کے نقصان پر 903 جب کہ 1930 میں انگلینڈ ہی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 849 رنز بنائے تھے۔جو روٹ اور ہیری بروکس نے ملتان ٹیسٹ میں 454 رنز کی پارٹنرشپ بنائی جو انگلینڈ کے لیے ایک نیا ریکارڈ ہے۔ ان دونوں نے سن 1957 میں بنایا گیا ریکارڈ توڑا جب کولن کوڈرے اور پیٹر مے نے 411 رنز بنائے تھے۔یہ پاکستان کے خلاف بھی ٹیسٹ میچ کی تاریخ پارٹنرشپ کا نیا ریکارڈ تھا۔گذشتہ ریکارڈ 1958 میں بنا تھا جب کونراڈ ہنٹ اور گیری سوبرز نے 446 رنز بنائے تھےا۔نگلش بیٹر جوئے روٹ نے ملتان میں 262 رنز بنائے جس کے بعد وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں پانچویں نمبر پر آ گئے ۔اب صرف سچن ٹنڈولکر، رکی پونٹنگ، یاک کیلس اور راہول ڈریوڈ ان سے آگے ہیں۔ پاکستانی گیند بازوں کے لیے بھی نئے ریکارڈز ضرور بن گئے۔ پاکستان کے چھ باؤلرز نے ایک اننگز میں 100 سے زیادہ رنز دیے۔ ایسا ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں صرف ایک مرتبہ پہلے ہو چکا ہے جب 2004 میں زمبابوے کے چھ گیند بازوں نے سری لنکا کے خلاف کھیلتے ہوئے اتنے رنز دیے تھے۔۔سعود شکیل 20 اننگز میں 65.17 کی اوسط سے ایک ہزار 108 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔ ٹیسٹ کیریئر میں کم از کم 20 اننگز کھیلنے والے بلے بازوں کی فہرست میں سر ڈان بریڈمین کے بعد سب سے بہترین اوسط کے حامل بلے باز بنے۔ڈان بریڈمین نے اپنے شاندار کیریئر کی 80 اننگز کے دوران 99.94 کی اوسط سے 6 ہزار 994 رنز بنائے اور ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے بہترین اوسط کے حامل بلے باز ہیں۔
بنگلہ دیش کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن بھارت نے ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین ٹیم سنچری اور تیز ترین ٹیم ڈبل سنچری کا ریکارڈ توڑ دیا۔یشسوی جیسوال اور شبمن گل نے ٹیم کو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں تیز ترین ٹیم سنچری تک پہنچایا۔ہندوستان نے یہ ہدف صرف 10.1 اوورز میں حاصل کرتے ہوئے 2023 کا اپنا ہی عالمی ریکارڈ توڑ دیا جہاں اس نے پورٹ آف اسپین میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 12.2 اوور میں سنچری مکمل کی۔بھارت نے ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین ٹیم کے 200 کے اسکور کا ریکارڈ توڑ دیا، یہ سنگ میل صرف 24.2 اوورز میں حاصل کیا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ آسٹریلیا کے پاس تھا جس نے 2017 میں سڈنی میں پاکستان کے خلاف 28.1 اوورز میں 200 رنز بنائے تھے۔بنگلہ دیش کے خلاف شاندار کارکردگی میں بھارت نے 7.36 کے حیران کن رن ریٹ کے ساتھ ایک نیا معیار قائم کیا، جو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔ اس کامیابی نے جنوبی افریقہ کا 19 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں انہوں نے ایک کیلنڈر ایئر میں سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ توڑ دیا۔ یہ کامیابی کانپور کے گرین پارک اسٹیڈیم میں ان کی دھماکہ خیز بلے بازی کے ایک حصے کے طور پر حاصل ہوئی۔بھارت نے ٹیسٹ میں ایک سال میں سب سے زیادہ چھکوں کا انگلینڈ کا بیس سال پراناریکارڈ توڑ دیا۔
ویرات کوہلی کیلئے سال 2024 بابر اعظم سے بھی زیادہ بدتر رہا،تفصیلات جانیئے
اس دھماکہ خیز بلے بازی سے ہندوستان نے ایک کیلنڈر سال میں ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ چھکوں کا انگلینڈ کا ریکارڈ بھی پیچھے چھوڑ دیا۔بھارت نے 2024 میں جب 90 چھکے مارے تو اس نے انگلینڈ کا 2022 میں قائم 89 چھکوں کا ریکارڈ توڑ دیا ۔
انگلینڈ نے کرائسٹ چرچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے دوران ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں تیز ترین 100+ رنز کا تعاقب کرنے کا ریکارڈ توڑ دیا۔ انگلینڈ نے 12.4 اوورز میں 104 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کا سابقہ ریکارڈ توڑ دیا۔
سال 2024 میں 51 ٹیسٹ،معمولی ڈرا،پاکستان کا شکست سے آغاز،اختتام،جائزہ
جیسوال کی چھکے مارنے کی اسپری نے بھی ہندوستانی ٹیم کو ایک عالمی ریکارڈ توڑنے میں مدد کی، روہت شرما کی ٹیم ایک سیریز میں سب سے زیادہ چھکے لگانے والی ٹیم بن گئی۔ ان کے نام پہلے ہی 48 چھکوں کے ساتھ، ہندوستان نے 2019 میں جنوبی افریقہ کے خلاف 47 چھکے مار کر اپنا ہی ریکارڈ بہتر کیا۔ جیسوال نے ٹیسٹ اننگز میں ریکارڈ 12 چھکے لگائے جب ہندوستان نے راجکوٹ میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کو 557 رنز کا ہدف دیا تھا۔ جیسوال نے اس عمل میں اپنی دوسری ڈبل سنچری بنائی۔
پاکستان اور بھارت کا 2025 کرکٹ شیڈول،ادھر 4 اور ادھر 10 ٹیسٹ میچز