لاہور،کرک اگین رپورٹ
سلمان بٹ کو کس کے حکم پر نکالا گیا،دروازے کے پیچھے کون تھا،جانیئے۔کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ پاکستان کی حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ سلمان بٹ کی تقرری کا بوجھ نہ اٹھاسکے۔وہاب ریاض بھی نہایت غصہ میں پریس کانفرنس کرنے آئے لیکن دیگر سوالوں کے جوابات جس انداز میں دیئے،ان سے وہ خاصے غصہ میں تھے،جیسے ایک موقع پر انہوںے احمد شہزاد کے حوالہ سے سوال پر منہ بنایا۔کارکردگی پر سوالات پوچھے۔3 سالہ کارکردگی رپورٹر سے پوچھنے لگے۔غصہ واضح تھا۔رات کےساڑھے 8 بجے پریس کانفرنس کی نہیں ،کروائی گئی ہے۔
سلمان بٹ سلیکشن کمیٹی سے فارغ ،وہاب ریاض نے نے ملبہ اپنے سر لے لیا
ذمہ دار ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے نوٹس لیا اور پی سی بی سے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں۔آپ غیر متنازع تقرری کریں۔اس کے بعد پی سی بی ایوانوں میں ہلچل مچی اور پی سی بی نے اپنی کی گئی تقرری وہاب ریاض پر ڈال دی،انہوں نے آکر کہدیا کہ ذمہ داری میں نے دی تھی اور میں ہی اب سلمان بٹ کا نام نکال رہاہوں۔یوں سلمان بٹ کا نام خارج ہوا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ پر کچھ ایسا دبائو بھی آیا،جس کی وضاحت ممکن نہیں ہے۔تازہ ترین کرکٹ خبر یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ سلمان بٹ کے حوالہ سے جائز دفاع میں ناکام ہوگیا،وہ سزا کاٹ چکے ہیں ۔میڈیا ہائوسز کے پراپیگنڈے کے سبب اور پی سی بی کے پیٹرن انچیف وزیر اعظم پاکستان تک معاملات چلے گئے۔
ایک رکنی سلیکشن کمیٹی پاگل پن،سلمان بٹ کی تقرری گھنائونا مذاق،رمیز راجہ برس پڑے
وہاب ریاض ایک جانب سلمان بٹ کی وکالت کرتے نظر آئے کہ بھارت میں اظہرالدین اور جدیجا نے سزائیں کاٹ لیں،اب دونوں بھارت میں بی سی سی آئی سے منسلک ہیں۔سلمان نے سزا کاٹ لی،اب آگے بڑھناچاہئے لیکن مجھ پر کوئی دبائو نہیں ،خود ہی رکھا تھا۔خود ہی فیصلہ کیا۔وہاب ریاض ایک جانب سلمان بٹ کا دفاع بھی کرگئے،پھر پی سی بی کو بچاکر اپنے سر لے گئے اور پھرا نہیں نکال بھی دیا۔سچ یہ ہے کہ یہ تقرری پی سی بی سے ہوئی ہے لیکن پی سی بی نے وہاب ریاض کو آگے کردیا۔نتیجہ میں انہوں نے سٹینڈ لیا۔
اب وزیر اعظم آفس سے نوٹس لینے اور متنازعہ بندے کی نوٹیفکیشن واپس لینے کی نیوز کے بعد یہ واضح ہوا کہ چیف سلیکٹر وہاب ریاض غلط بیانی کرتے پائے گئے کہ مجھ پر کوئی دبائو نہیں تھا،میں نے فیصلہ کیا۔