لندن،کرک اگین رپورٹ۔پاکستان ہوم ایڈوانٹیج سے محروم،آئی سی سی بھارتی جانبداری میں،برطانوی میڈیا پھر سچ لے آیا ۔ایک بار انگلینڈ کے معروف اخبار نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل،بھارتی کرکٹ بورڈ اور اس پر کی جانے والی نوازشات پر بول اٹھا ہے۔حیرت انگیز طور پر پاکستان میں ایسی کوئی موثر آواز نہیں ہوتی۔
ڈیلی ٹیلی گراف نے لکھا ہے کہپاکستان جاری ٹورنامنٹ کا میزبان ہے، لیکن اسے اتوار کو بھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے دبئی جانا پڑا۔ بھارت نے ٹورنامنٹ کے دوران پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیااور ان کے تمام میچز دبئی میں کھیلنے کی ضمانت دی گئی ہے۔ فائنل سمیت، اگر وہ کوالیفائی کر لیتے ہیں دبئی میں دوسری ٹیم کو بھارت کا سامنا کرنے کے لیے دبئی جانا پڑے گا۔جب کہ دیگر ممالک کو متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے ساتھ ساتھ کھیلنے کے امکان پر غور کرنا پڑا، ہندوستان نے یہ جانتے ہوئے کہ وہ دبئی میں ایک ہی پچ پر کھیلیں گے، اپنی ٹیم کا انتخاب کیا۔ دبئی میں ٹرننگ وکٹوں کی توقع میں ہندوستان نے اپنی ٹیم میں پانچ اسپنرز کا انتخاب کیا۔
ہندوستان کے میچ کے ساتھ ختم ہونے والے گروپ مرحلے عالمی ایونٹس میں ایک رجحان جاری رکھے ہوئے ہیں جس نے ٹورنامنٹ کی سالمیت کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔ 2021اور 2022 کے ٹی 20 ورلڈ کپ دونوں میں، ہندوستان نے ٹورنامنٹ میں آخری گروپ میچ کھیلا، اس کا مطلب یہ ہے کہ کوالیفیکیشن کا تعین نیٹ رن ریٹ سے کیا جاناہوتا ہے، ٹیم کو بالکل پتہ چل جائے گا کہ کوالیفائی کرنے کے لیے انہیں کیا کرنا ہے۔ ممکنہ فائدہ اور بھی زیادہ تھا کیونکہ، دونوں مواقع پر ہندوستان نے گروپ میں سب سے کمزور فریقوں کے ساتھ میچ کھیلا – 2021 میں نمیبیا اور 2022 میں زمبابوے۔ 2023 کے ایک روزہ بین الاقوامی ورلڈ کپ میں، ہندوستان نے ایک بار پھر آخری گروپ میچ کھیلا – ایک بار پھر کم پسند کرنے والی ٹیم نیدرلینڈز کے خلاف۔پچھلے سال کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہندوستان کو گیانا میں اپنا سیمی فائنل کھیلنے کی ضمانت دی گئی تھی، قطع نظر اس کے کہ وہ پچھلے مرحلے میں کہاں ختم ہوا تھا۔ جب کہ ہر دوسرے ملک کو دو ممکنہ مقامات پر سیمی فائنل کھیلنے کی تیاری کرنی تھی، بھارت گیانا کی اسپننگ کنڈیشنز کی منصوبہ بندی پر اپنی تمام تر توانائیاں مرکوز کر سکتا تھا۔ انہوں نے سیمی فائنل میں انگلینڈ کو ہرا دیا۔
وسیم،وقار نہ کہہ سکے،ناصر حسین،ایتھرٹن نےبھارت پر انگلیاں اٹھادیں،پیٹ کمنز بھی ہمت کرگئے
اب بھی یہی کچھ ہے۔ناصر حسین اور مائیکل ایتھرٹن بھی بول چکے۔پاکستان ہوم ایڈوانٹیج سے محروم،آئی سی سی بھارتی جانبداری میں،برطانوی میڈیا پھر سچ لے آیا