عمران عثمانی
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقا،باہمی،ورلڈکپ ریکارڈ،24 سال سے ناقابل شکست،پریشانی کہاں،فائدہ کہاں۔پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقا۔82 ون ڈے میچز۔پاکستان کے حصہ میں صرف 30 فتوحات اور جنوبی افریقا کے نام 51۔صرف ایک میچ بے نتیجہ رہا۔کیا کوئی مقابلہ ہے؟سوچیئے۔
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقا۔ورلڈکپ ریکارڈ۔کل 5 میچز۔پاکستان نے 2 جیتے۔جنوبی افریقا 3 میں کامیاب۔یہاں کس کی برتری ہے؟دیکھئے گا۔
رواں ورلڈکپ 2023جو بھارت میں جاری ہے۔
جنوبی افریقا کے اب تک کے میچز
جنوبی افریقا نے سری لنکا کو 102اسکور سے ہرایا۔428 رنزبنائے۔326 پر اسٹاپ لگادیا۔
جنوبی افریقا نے آسٹریلیا کو134 رنز سے ہرادیا۔311 اسکور بنائے۔کینگروز کو 177 پرشکارکرلیا۔
جنوبی افریقا نیدرلینڈز سے 38 رنز سے ہارگیا۔بعد میں 246 اسکور کا ہدف نہ بناسکا۔207 پر ڈھیر۔
جنوبی افریقا نے انگلینڈ کو229 رنز سے ہرادیا۔399 اسکور بنائے،انگلش ٹیم 170 رنز پر ڈھیر
جنوبی افریقا نے بنگلہ دیش کو 149 رنزسے ہرادیا۔382 اسکوربنائے۔233 پر حریف ٹیم باہر۔
اس وقت تک اس نے 5 میچزمیں 1 ہارا۔8 پوائنٹس ہیں۔ٹیبل پردسری پوزیشن۔
پاکستان کی رواں ورلڈکپ میں حالت
پاکستان نے نیدرلینڈز کو81 رنز سے ہرادیا۔286 رنزبنائے۔ڈچ ٹیم 205 رنزبناسکی۔
پاکستان نے سری لنکا کو6 وکٹ سے ہرادیا۔ریکارڈ345 رنزکا ہدف حاصل کیا۔
پاکستان بھارت سے7 وکٹ سے ہارگیا۔صرف 191 پر آئوٹ۔
پاکستان آسٹریلیا سے62 رنزسے ہارگیا۔367 رنزبنوائے اور خود305 پر فارغ۔
پاکستان افغانستان سے 8 وکٹ سے ہارگیا۔282 رنزبنائے۔بعد میں آسانی سے بنوالئے
اس وقت تک پاکستان نے 5 میچز میں سے 2 جیتے اور 3 ہارے۔4 پوائنٹس،ٹیبل پر 5 ویں پوزیشن۔
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقا ورلڈکپ کے 5 میچز کی تفصیلات
پاکستان اور جنوبی افریقا میں پہلا ورلڈکپ میچ 1992 میں ہوا۔پاکستان ٹاس جیتا،بعد میں کھیلااور20 رنز سے ہارگیا۔دوسرا میچ1996 ورلڈکپ میں ہوا،ٹاس جیتا،پہلے بیٹنگ کی لیکن 5 وکٹ سے ہارگیا۔تیسرا ورلڈکپ میچ 1999 میں کھیلا گیا۔پاکستان ٹاس جیتا۔پہلے بیٹنگ کی لیکن 3 وکٹ سے ہارگیا۔پھر دونوں ممالک میں اس سے اگلے3 ورلڈکپ میں کوئی مقابلہ نہیں پڑا۔2015 ورلڈ کپ میں 16 سال بعد پاکستان اور جنوبی افریقا کا میچ ہوا۔پاکستان ٹاس ہارا۔پہلے بیٹنگ ملی،29 رنزکی جیت ورلڈکپ تاریخ میں پہلی فتح تھی۔پھر آخری ورلڈکپ2019 میں دونوں کا پھر آمنا سامنا ہوا اور حالات گزشتہ 2 ورلڈکپ کی طرح آج جیسے ہی تھے کہ جیتنا ضروری تھا۔پاکستان ٹاس جیتا۔پہلے کھیلا۔49 رنز سے فاتح رہا۔
بابر اعظم زاروقطار روئے،ساتھیوں سے شکوہ ،2 گروپ،پاکستان ٹیم زلزلہ میں
ورلڈکپ میچز کو دیکھاجائے تو ٹاس کا سکہ اکثر پاکستان کے حق میں گرتا ہے۔دوسری بات پاکستان پہلے بیٹنگ کرے تو جنوبی افریقا کو ہراتا ہے۔2 فتوحات پہلے بیٹنگ کرکے ہی ہین۔اب رواں ورلڈکپ میں اکلوتے میچ میں پروٹیز کو نیدرلینڈز کے خلاف بعد مین بیٹنگ ملی تو اس سے 246 رنزنہ بن سکے،باقی 4 میچزمیں پہلے بیٹنگ کرکے 428 سے 399 اور 311 تک اسکور بنائے اور میچز جیتے تو گویا یہاں اسے بعد کی بیٹنگ نقصان دے سکتی ہے اور پاکستان کی تاریخ بھی یہی ہے کہ پروٹیز کی بعدکی بیٹنگ میں اس نے 2 ورلڈکپ میچز جیتے۔خلاصہ یہ نکلا کہ جمعہ کو ورلڈکپ میچ میں پاکستان پہلے بیٹنگ کرے اور جنوبی افریقا کو بعد میں کھیلنا پڑے۔رواں ورلڈکپ اور ورلڈکپ تاریخ اسی پیٹرن پر پروٹیز کے خلاف جاتی ہے۔یہ تو ٹھیک ہے لیکن پھر ایک مسئلہ ہے۔
کرکٹ ورلڈکپ 2023میں پاکستان کے باقی میچزکا شیڈول،سیمی فائنل کا آخری راستہ کیا
پاکستان اور جنوبی افریقا کا میچ 27 اکتوبر کو چنائی میں شیڈول ہے،مشکل اسپن پچ ہے۔اس پچ پر پہلے بیٹنگ والی ٹیم مشکلات میں رہتی ہے۔اور پھر ہارجاتی ہے،جیساکہ آسٹریلیا بھارت اورپاکستان افغانستان سے ہارا۔آسان الفاظ میں یوں کہہ لیں کہ چنائی کا مقام پہلے بلے بازی کو مشکل بتاتا ہے لیکن ورلڈکپ تاریخ اور اس ٹورنامنٹ میں جنوبی افریقا کی کمزوری اس کے الٹ ہے۔سوال ہوگا کہ پھر کیا کیاجائے۔
چلیں یہ توثانوی باتیں ہیں،اہم بات یہ ہے کہ باہمی ون ڈے میچزمیں ریکارڈ خراب ہے۔ورلڈکپ میچز میں ریکارڈ خراب ہے۔رواں ورلڈکپ میں جنوبی افریقا کا مورال ہائی اور پاکستان کا بکھرا بکھرا سا ہے۔تو کیا کوئی مقابلہ ہے؟اور خواب یہ ہے کہ یہاں سے ہر میچ جیتنے کا سفر ہے۔شکست کی گنجائش نہیں ہے۔ہر اعتبار سے پروٹیز کو برتری ہے۔دوسرا پاکستان کو نفسیاتی طور پر یہ سبقت ہے کہ رواں صدی میں جنوبی افریقا ورلڈکپ کا کوئی میچ پاکستان سےجیت نہیں سکا،گزشتہ 2 ورلڈکپ سے ہاررہا ہے تو یہ بات پاکستان کے حق میں جاتی ہے۔میرا خیال یہ ہے کہ پاکستان ایک بار پھرپہلے بیٹنگ کرے۔روایات پر یقین رکھے اورجنوبی افریقا کو بعد میں کھلائے،اس کے لئے بائولنگ لائن بہترکرے۔فخرزمان کو امام الحق کی جگہ لائے اور سلمان علی آغاکو سعود شکیل کی جگہ کھلایا جائے جب کہ محمد نواز کو اسامہ میر کی جگہ واپس لایاجائے۔فخرزمان کیا س سلو پچ پر آمد بنتی نہیں ہے لیکن امام الحق بھی ناکام ہی ہیں۔
کرکٹ ورلڈکپ 2023 ،پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقا۔جمعہ 27 اکتوبر 2023،اہم ترین میچ،چنائی