کولمبو،کرک اگین رپورٹ
پاکستان بمقابلہ سری لنکا،دوسرا ٹیسٹ 24 جولائی سے،موسم،پچ اور ٹیم اپ ڈیٹ۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ کولمبو میں 24 جولائی 2023 سےدوسرا ٹیسٹ شروع ہوگا۔دورہ سری لنکا میں 2015 کے بعد پہلی بار ٹیسٹ سیریز جیتنے کا مشن ہوگا لیکن اسی تاریخ کو گزشتہ سال سری لنکا کے گال میں جو ٹیسٹ میچ کھیلا گیا تھا۔پاکستان ہارا تھا۔سیریز بھی جیت نہ سکا تھا اور اس کے بعد اگلے 12 ماہ تک ٹیسٹ جیت نہ سکا۔میچ کے تمام روز بارش کی پیش گوئی ہے لیکن اتنی نہیں کہ ہم مایوس ہوں کہ میچ ڈرا ہوجائے گا۔اس کے امکانات کم ہیں۔
پاکستان ٹیسٹ ٹیم شاہینز کیلئے اسٹیڈیم پہنچ گئی،ذکا اشرف بھی نہال
پاکستان نے 12 مہینوں میں ایک بھی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا تھا، گال میں خصوصی طور پر سال بعد ٹیسٹ ملا۔پاکستان نے فتح اپنے نام کی لیکن اب مسئلہ ایک اور درپیش ہے۔پاکستانی اب کولمبو میں سنہالی سپورٹس کلب کے دوسرے ٹیسٹ کے منتظر ہیں، ایک ایسا میدان جہاں اسپن کے ذریعے ٹرائلز شاید کم ہوں گے اور ایک ایسا جہاں بلے باز تصور سے بھی زیادہ آزادانہ طور پر بلے بازی کر سکتے ہیں۔ پاکستان پریشان یوں ہو گا کہ یہاں کون سی پالیسی بنائی جائے، سری لنکا اس کے بجائے ان شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گا جن کے بارے میں وہ جانتے ہیں کہ انھیں بہتری کی ضرورت ہے۔
چھ میچوں میں سعود شکیل کی ٹیسٹ میں اوسط 90.88 ہے۔یہ زیادہ ہوتا اگر وہ پاکستان کے کامیاب تعاقب کے دوران ناقابل شکست رہنے میں کامیاب رہتے۔ تاہم، آپ اس ٹور کے اختتام تک اس اوسط کو تین ہندسوں تک بڑھاتے ہوئے اسے پیچھے نہیں چھوڑیں گے، ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کو موافقت اور اطلاق کے نایاب امتزاج کے ساتھ ایک کھلاڑی ملا ہے۔سری لنکا میں ایک تبدیلی کا امکان ہے، آسیتھا فرنینڈو کی واپسی ہے۔ دلشان مدوشنکا بھی ایک آپشن ہے ۔پاکستان ایک غیر تبدیل شدہ سائیڈ کے ساتھ جا سکتا ہے، حالانکہ حسن علی دستیاب ہیں اگر وہ ایک اضافی سیمر کے ساتھ اندر جانے کا انتخاب کریں۔
پچ چار اور پانچ دنوں کے بعد تبدیل ہوسکتی ہے لیکن ابتدائی طور پر بیٹنگ کے لیے بہتر ہوگی۔ موسم کے لحاظ سے ٹیسٹ کے پانچوں دن کے لیے بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے ۔یہ 2018 کے بعد ایس ایس سی میں کھیلا جانے والا پہلا ٹیسٹ ہے۔ سری لنکا نے گراؤنڈ پر اپنے آخری چھ ٹیسٹ میں سے تین میں کامیابی حاصل کی ہے اور تین میں شکست کھائی ہے۔سعود شکیل ٹیسٹ میں 1000 رنز مکمل کر نے کے لئے 182 رنز کی دوری پر ہیں۔ اگر وہ اس ٹیسٹ میں سنگ میل تک پہنچ جاتے ہیں تو یہ کم اننگز کے ذریعے حاصل کرنے والے تیز ترین پاکستانی کھلاڑی ہونگے۔