کرک اگین رپورٹ
ٹی 20 سے اخراج،ون ڈے میں عاقب جاوید کی من مانیاں،رضوان شدید برہم،چیئرمین سے ملاقات اور استعفے سمیت کئی فیصلے
نیوزی لینڈ کے دورے میں وائٹ بال میں پاکستان کی شکست کے چند دن بعد کپتان محمد رضوان اور اسٹار بلے باز بابر اعظم آئندہ چند دنوں میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی سے ملاقات کریں گے، تاکہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ان کے انتخاب کے بارے میں وضاحت حاصل کی جا سکے اور بطور کپتان مزید طاقت حاصل کی جا سکے۔ پی سی بی کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ رضوان سلیکٹرز کے انہیں اور بابر اعظم کو نیوزی لینڈ میں پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی سیریز کے لیے ڈراپ کرنے کے فیصلے سے مایوس تھے۔
خبر کی تصدیق پاکستانی کپتان رضوان کے قریبی ذرائع نے بھی کی۔
پاکستانی کپتان کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ رضوان پی سی بی کے چیئرمین سے ملاقات کرنے والے ہیں، جس سے ہی انہیں ٹی 20 ٹیم سے اپنی دستبرداری کے بارے میں وضاحت حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔
رضوان نے گزشتہ سال اکتوبر میں وائٹ بال کے کپتان کا عہدہ سنبھالا تھا لیکن انہیں زمبابوے میں مختصر فارمیٹ سے آرام دیا گیا اور جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ذمہ داری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ٹی کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا، یہ میرا کام نہیں ہے، جیسا کہ یہاں (ون ڈے میں)، میرے ہاتھ میں تمام چیزیں نہیں ہیں، نہ ہی ہم جانتے تھے اور نہ ہی ہم سے مشورہ کیا گیا تھا ،ٹی ٹوئنٹی کے بارے میں۔ یہ ان کا فیصلہ تھا اور انہوں نے یہ فیصلہ کیا اور ہم نے اسے قبول کیا جیسا کہ ہم نے پہلے بھی کیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رضوان کا ہیڈ کوچ عاقب جاوید کے ساتھ پہلے دو میچوں کے لیے پلیئنگ الیون کے انتخاب پر جھگڑا تھا اور وہ پانچ ریگولر بولرز چاہتے تھے۔
پاکستان نے چار باقاعدہ باؤلرز کے ساتھ کھیلا اور باقی 10 اوورز پارٹ ٹائم سلمان آغا اور عرفان خان کے ساتھ مکمل کرنے کی کوشش کی۔ یہ فیصلہ مہنگا ثابت ہوا کیونکہ دونوں پارٹ ٹائمرز نے مل کر 118 رنز دیئے۔ ذرائع نے بتایا کہ رضوان میچ کے لیے پلیئنگ الیون کے انتخاب میں مزید طاقت حاصل کریں گے اور امکان ہے کہ اگر مکمل اختیار نہ دیا گیا تو وہ ون ڈے کی کپتانی سے مستعفی ہو سکتے ہیں۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پی سی بی نے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید سے عہدہ سنبھالنے کے لیے پہلے ہی چند غیر ملکی کوچز سے رابطہ کیا ہے جبکہ پاکستان کے کچھ سابق کھلاڑی بھی باگ ڈور سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔ کھلاڑی اب 18 مئی تک پاکستان سپر لیگ میں مصروف رہیں گے، جس کے بعد وہ پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کے لیے بنگلہ دیش کی میزبانی کریں گے۔
رضوان اپنی ٹی برطرفی اور اس سے پہلے وائٹ بال کرکٹ میں بطور کپتان اس آزادی کے بارے میں وضاحت حاصل کرنے کی امید کر رہے ہوں گے۔