کیپ ٹائون،کرک اگین رپورٹ۔دوسرا ون ڈے آج،کیپ ٹائون میں پاکستان کے 6 ون ڈے،کیا کبھی یہاں جیتا بھی۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ۔ تین ایک روزہ میچز کی سیریز کا دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ 19 دسمبر بروز جمعرات کو نیوز لینڈ کیپ ٹاؤن میں کھیلا جا رہا ہے۔ پہلا میچ جیتنے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کا اعتماد آسمانوں پر ہے اور کرکٹ فینز کی امیدیں بھی زوروں پر ہیں۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم رواں سال کی تیسری اور آخری سیریز کھیل رہی ہے۔ اس سے قبل کھیلی گئی دونوں ون ڈے سیریز اس نے جیتی ہیں۔پہلی سیریز آسٹریلیا میں کھیلی اور 22 سال بعد وہاں موجود جیتے۔ دوسری سیریز زمبابوے میں کھیلی۔ وہاں بھی وہ جیتے اور اگر پاکستان نے آج اس جیت کے ساتھ سیریز کو لاک لگا دیا تو پاکستان کی کرکٹ ٹیم کم سے کم سال 2024 میں ایک روزہ کرکٹ میں کوئی سیریز نہ ہارنے والی ٹیم بن جائے گی ۔بہرحال دیکھتے ہیں کیپ ٹاؤن میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا ریکارڈ کیا ہے تو اگر اعداد و شمارکو دیکھا جائے تو 1995 سے لے کر 2019 تک پاکستان نے یہاں 6 ایک روزہ ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے ہیں۔ صرف ایک میچ جیتا ہے۔ پانچ میں اسے ناکامی ہوئی ہے ۔پاکستان کی ٹیم اس گراؤنڈ میں کبھی بھی 250 تک اسکور نہیں کر سکی ۔240 اس کا ہائی سکور رہا ہے ۔ جنوبی افریقہ کے خلاف 107 کم ترین اسکور رہا ہے۔ تو جیسا کہ پہلا میچ پرل میں کھیلا گیا پاکستان کو 240 رنز کا ہدف ملا تھا اور پاکستان نے بہرحال پورا کر لیا تھا ۔ کیپ ٹاؤن کی تیز پج پر بھی کم اسکور بننے کی امید ہے۔
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقا۔دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ،کیپ ٹائون۔آج 19 دسمبر 2024،شام 5 بجے،موسم خوشگوار۔پچ تیز
پاکستان اکلوتا میچ کب جیتا اس کا ذکر اس تفصیلات میں ہوگا۔ہم آپ کو بتاتے ہیں 10 جنوری 1995 کو پاکستان یہاں جنوبی افریقہ کے خلاف اس گراؤنڈ کی تاریخ کا اپنا پہلا میچ کھیلا اور پاکستان 37 رنز سے ہار گیا۔ اس کے بعد 23 اپریل 1998 کو پاکستان یہاں نو وکٹوں سے ہارا۔پھر 18 دسمبر 2002 کو پاکستان یہاں 34 رنز سے ہارا۔ 11 فروری 2007 کو پاکستان یہاں بڑی شکست سے دوچار ہوا ۔10 وکٹ کی بڑی شکست تھی ۔216 گیندیں اننگز کی باقی تھی۔پاکستان کی کرکٹ ٹیم مسلسل چار میچز ہارنے کے بعد یہاں جب پانچواں میچ 24 نومبر 2013 کو کھیلی تو پاکستان یہاں پہلی جیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔ 23 رنز کے معمولی فرق سے جیت نام کی۔ اپنے دورہ جنوبی افریقہ کے آخری ٹور پر 2019 میں 30 جنوری کو پاکستان نے یہاں جو جو ون ڈے میچ کھیلا اس میں اسے سات وکٹ کی شکست ہوئی، تو ایک میچ جیتا ہے اور اسے جیتے ہوئے بھی 11 سال ہو گئے ہیں ۔کیپ ٹاؤن کی یادیں پاکستان کے لیے کچھ زیادہ اچھی نہیں ہیں۔
صائم ایوب اور سلمان آغا نے پاکستان کو پہلا ون ڈے جتوادیا،پروٹیز کو شکست
بیٹنگ پرفارمنس دیکھی جائے تو پاکستان کے انضمام الحق نے یہاں سب سے زیادہ چار ون ڈے میچز کھیلے ہیں اور ان کے علاوہ کوئی بیٹر یہاں چار وڈے نہیں کھیل سکا اور ان کا سکور صرف 133 ہے .ایک ہاف سینچری ہے اور دوسرا نمبر یونس خان کا ہے دو میچوں میں 80 رنز۔یعنی پاکستان کا کوئی بیٹریہاں انضمام کے علاوہ مجموعی طور پر 100 سکور بھی مکمل نہیں کر سکا۔ تو اس سے معلوم ہوا کہ اس پج پر کھیلنا بھی بڑا مشکل ہے ۔ پاکستان کا کوئی کھلاڑی اس میدان میں سنچری نہیں کر سکا۔ ہائی سکور یونس خان کا 72 اور پھر عامر سہیل کا 71 فخر زمان کا 70 ہے جو گزشتہ دورہ میں تھے لیکن وہ اس دورے میں ٹیم سے ڈراپ ہیں۔ سیاسی وجوہ ہیں ۔
بائولنگ میں یہاں دیکھا جائے تو وقار یونس نے سب سے زیادہ تین ون ڈے میچ کیپ ٹاؤن میں کھیلے۔ سات وکٹ لے کر پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر ہیں ۔بہترین بولنگ تھی ان کی 41 رنز کے عوض چار وکٹیں ۔ثقلین مشتاق نے ایک ہی میچ کھیلا اور 68 رنز دے کر 4 وکٹیں لیں۔ اس کے علاوہ کوئی باؤلر چار وکٹ نہیں لے سکا