سڈنی،کرک اگین رپورٹ
ٹوڈبلیوز،نام تو سنا ہوگا۔آج بھی پاکستان کرکٹ کے ساتھ جڑے ہیں،کسی نہ کسی شکل میں۔سڈنی ٹیسٹ 2023 کے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز میچ کے آغاز سے قبل دونوں نے بطور مبصر کہا ہے کہ شاہین آفریدی کا سڈنی ٹیسٹ سے غٰیر حاضری کا فیصلہ غلط ہے اور یہ کرکٹ کے حوالہ سے چھوٹے پن کی علامت ہے۔
سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کہتے ہیں کہ ورک لوڈ کیا ہوتا ہے،یہ ٹیسٹ میچ سے باہر بیٹھنا ٹیم منیجمنٹ کا فیصلہ نہیں ہے۔انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ یہ شاہین آفریدی کا ذاتی فیصلہ اور عمل ہے جو کہ ٹیسٹ کرکٹ کے وقار کے خلاف ہے۔اگر آپ کو عظیم کرکٹر بننا ہے تو یاد رکھیں ٹیسٹ کرکٹ ہی اصل کرکٹ ہے۔اگر آپ کھیل کا عظیم حصہ بننا چاہتے ہیں تو فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا کرنا ہے۔کرکٹر بننا ہے یا کروڑ پتی۔ٹی 20 کل رات کھیل لو۔2 روز بعد کسی سے پوچھو کہ کیا ہوا تھا۔کسی کویاد نہ ہوگا۔یہاں 28 برس بعد پاکستان ٹیسٹ میچ کھیل رہا ہے توسب کو یاد ہے کہ 1995 کے سڈنی ٹیسٹ میں کیا ہوا تھا۔یہ فرق ہے۔ان لوگوں کو سمجھنا اور دیکھنا ہوگا۔ٹی ٹوئنٹی تفریح اور کرکٹ بورڈ کیلئے ہے لیکن کرکٹرزکیلئے ٹیسٹ کرکٹ ہی حتمی ہے۔فیصلہ کرلیں کہ کیا کرنا ہے۔آپ کروڑ پتی بنیںی عظیم کرکٹر۔آپ دونوں بھی بن سکتے ہیں لیک تھوڑی عقل کے ساتھ۔
سڈنی ٹیسٹ،پاکستان مشکلات میں گھر کر کھانے پرچلاگیا
پاکستان کے سابق پیسر وقار یونس کہتے ہیں کہ میں تو حیران ہی رہ گیا اور جب یہ سنا کہ شاہین ورک لوڈ کے تحت آرام کررہے ہیں تو خوب ہنسا ہوں۔ہم ٹیسٹ میچ کرکٹ کیلئے کھیلتے ہیں،ہم ٹی ٹوئنٹی یا ون ڈے کیلئے نہیں کھیلتے،اب آرام دیا جانا میری تو عقل سے باہر ہے۔وقار یونس بولتے ہیں کہ مجھے شدید صدمہ ہوا۔میں ان سے ٹیسٹ کھیلنے کی توقع کرتاتھا،وہ گزشتہ ٹیسٹ سے بہتر ہورہے تھے۔
وسیم اکرم اور وقار یونس نے اتفاق کیا کہ یہ سب انہوں نے اس لئے کیا ہے کہ وہ نیوزی لینڈ میں5 ٹی 20 میچز کے کپتان ہیں اور اس کی فکر میں ہیں ،تو انہوں نے اس محدود اوورز فارمیٹ کیلئے ایک بڑی کرکٹ چھوڑی ہے جو کہ غلط ہے۔
سڈنی ٹیسٹ آج سے ،انجام سامنے،ذمہ داری کس پر،میک گراتھ نہیں،وسیم اکرم کی قدم بوسی کی ضرورت