ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے عمران عثمانی۔دنیا کیلئے تر نوالہ،پاکستان کیخلاف آہنی دیوار، زیک کرولی انگلش ٹیم میں کیوں۔زیک کرولی میں ایسی کیا فلاسفی ہے کہ وہ حال ہی میں ہوم سیریز میں انجری کی وجہ سے سری لنکا کے خلاف تمام 3 ٹیسٹ میچز نہ کھیل سکے لیکن دورہ پاکستان کیلئے فٹ ہوکر اپنے کپتان بین سٹوکس کے ساتھ اسکواڈ میں شامل ہوگئے۔
پاکستان کے سابق کپتان اور کمنٹیٹر رمیز راجہ نے کرولی کو کیریئر کے آغاز میں ان کے بیٹنگ سٹائل سے تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ یہ یوں زیادہ وقت کھیل نہیں سکیں گے۔
کیا کلاسیکل بیٹر ہیں۔کیا انگلش بیٹنگ لائن کو اوپر کے نمبرز کا اہم ستون ہیں یا پیسرز اور اسپنرز کیلئے آہنی دیوار ہیں۔آخر کیا ہیں کہ گزشتہ 5 سالوں میں کرولی اور کرولی ہے۔ویسے پاکستان کیلئے کبھی کوہلی مسئلہ بنے ہیں اور کبھی کرولی۔بھارت نے کئی اہم فتوحات جو پاکستان کے نام درج کیں،ان میں کوہلی کی اننگ کی اہمیت برقرار رہی ہے تو کیا کرولی بھی کچھ ایسے ہی ہیں۔
زیک کرولی کی انٹرنیشنل کرکٹ میں آمد
زیک کرولی کو 2019 میں کاؤنٹی کرکٹ میں صرف 35 رنز فی اننگز سے کم اوسط کے ساتھ ممکنہ بین الاقوامی بلے باز کے طور پر دیکھا گیا۔2019 کے سیزن کے آغاز میں اچھی بیٹنگ پرفارمنس کی ایک سیریز کے بعد، جس میں دو سنچریاں اسکور کرنا بھی شامل ہے، کرولی نے انگلینڈ لائنزکیلئے کینٹربری میں آسٹریلیا الیون کے خلاف چار روزہ میچ کھیلا، یہ پہلا موقع تھا جب وہ کسی بھی انگلینڈٹیم کے لیے کھیلے تھے۔ کاؤنٹی چیمپیئن شپ کے 820 رنز بنائے۔ ستمبر 2019 میں کرولی کو انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے 2019/20 کے دورہ نیوزی لینڈ کے لیے ٹیسٹ میچ اسکواڈ میں شامل کیا گیا، اس دورے کے لیے اسکواڈ میں شامل چار ان کیپڈ کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ وارم اپ میچ میں سنچری بنانے کے بعد سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے لیے ٹیم میں لایا گیا، 29 نومبر کو سیڈن پارک میں 21 سال کی عمر میں ڈیبیو کیا۔ناکام ہوگئے۔
چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے ڈیبیو پر صرف ایک رن بنانے کے بعد انہیں دسمبر اور جنوری میں جنوبی افریقہ کے دورے کے لیے ٹیم میں برقرار رکھا گیا۔ اوپننگ بلے باز روری برنز کی انجری کے بعد، کرولی نے جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں اپنا دوسرا ٹیسٹ کھیلا، اس بار بیٹنگ کا آغاز کیا۔ اس کے بہترین مزاج اور غیر متزلزل نقطہ نظر کی تعریف کی گئی جیسا کہ شارٹ پچ بولنگ کے خلاف ان کی بہادری تھی، ان کی بیٹنگ کے کچھ تکنیکی مسائل پر بھی تبصرہ کیا گیا تھا میچ میں 4 اور 25 کے اسکور بنائے ۔آخری میچ میں اپنی پہلی ٹیسٹ نصف سنچری اسکور کی۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم کی آئوٹ فیلڈ خراب،جگہ جگہ گہرے نشانات،سائیڈز پر مٹی کی بھرمار
کرولی نے مارچ 2020 میں کینٹ کے ساتھ تین سالہ معاہدے کی توسیع پر دستخط کیے تھے۔جون میں بند دروازوں کے پیچھے تربیت شروع کرنے کے لیے انگلینڈ کے 30 رکنی دستے میں شامل کیا گیا۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے پہلے دو ٹیسٹ کھیلے، پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں 76 رنز بنا کر اپنے ٹیسٹ میچ کے سب سے زیادہ اسکور میں اضافہ کیا، اگست میں پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں کھیلنے سے پہلے، ایک میں نصف سنچری اسکور کی۔
اس نے اگلے میچ میں اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنائی، یہ ان کا آٹھواں ٹیسٹ میچ، تھا پہلے دن ناٹ آؤٹ 171 رنز بنا کر، اس عمل میں فرسٹ کلاس کے اپنے پچھلے بہترین اسکور کو پاس کیا۔ میچ کے دوسرے دن، کرولی نے سٹمپ ہونے سے پہلے 267 رنز بنائے، ایک اننگز ایسی بھی جو یوں ریکارڈ بنی جس میں انگلینڈ کیلئے پانچویں پر جوس بٹلر کے ساتھ 359 رنز کی نئی ریکارڈ شراکت شامل تھی۔ کرولی کی ڈبل سنچری ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑی پہلی سنچری بن گئی، آر ای فوسٹر کے 287 کےبعد وہ انگلینڈ کے لیے تیسرے سب سے کم عمر ڈبل سنچری میکر بن گئے۔انہیں وژڈن المناک کے 2021 ایڈیشن میں وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر کے طور پر نامزد کیا گیا۔
پاکستان کرکٹ میں سیاست 50 سال قبل بھی تھی،جیفری بائیکاٹ کھل کر بول پڑے
اگلے موسم سرما میں کرولی کو سری لنکا اور بھارت کے انگلینڈ دوروں کے لیے منتخب کیا گیا تھا ہندوستانی سیریز کی برتری میں، ڈریسنگ روم سے باہر نکلتے وقت پھسلنے کے بعد ان کی کلائی میں موچ آگئی اور وہ پہلے دو میچوں سے محروم رہے وہ تیسرے ٹیسٹ کے لیے ٹیم میں واپس آئے، نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں کھیلنے سے پہلے انگلینڈ کی پہلی اننگزمیں 53 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکور کیا۔
وہ موسم گرما کے دوران ٹیم میں اپنی جگہ کھو بیٹھے، لیکن ان کے مرکزی معاہدے کی تجدید کی گئی اور انہیں آسٹریلیا میں 2021-22 کی ایشز سیریز کے لیے ٹیم میں برقرار رکھا گیا۔2022 میں پاکستان کےدورے میں شامل تھے۔ایک بار پھر راولپنڈی کے پہلے ٹیسٹ میں اڑ گئے۔پہلی اننگ میں سنچری کی،دوسری باری میں ففٹی کی۔اگلے 2 ٹیسٹ میچز میں ملتان اور کراچی میں زیادہ کامیاب نہیں ہوئے۔
زیک کرولی آخر کس بنیاد پر انگلش کرکٹ ٹیم میں شامل
یہ بڑا سوال ہے،اس لئے کہ سلیکٹرز اور کپتان سے پوچھنا بنتا ہے کہ زیک کرولی کا انتخاب کیا۔اتنی تاخیر سے پہلی سنچری اور پھر طویل خاموش۔47 ٹیسٹ میچز کھیل چکے۔86 اننگز میں بیٹ اٹھاکر میدان میں یوں داخل ہوئے کہ جیسے سب کچھ ان کے قدموں میں ہو لیکن ایوریج 32 کی ہے۔اسکور صرف 2708 ہیںسٹرائیک ریٹ 65 ہے۔صرف 4 سنچریز ہیں اور 15 ففٹیز ہیں۔ایک کام ضرور کرکھا ہے۔اوسط اور ہراعتبار سے سب سے زیادہ پاکستان کے خلاف کامیاب رہے۔5 ٹیسٹ کی 8 اننگز میں 555 اسکور ہیں اور 2 سنچریز ہیں۔70 کے قریب کی اوسط اور 267 ہائی اسکور ہے۔گزشتہ دورے میں پاکستان میں 3 میچزمیں 235 رنزبناگئے تھے۔