لاہور،کرک اگین رپورٹ
پی سی بی اور آئی سی سی حکام میں مذاکرات کا پہلا دورناکام،خطرات بڑھ گئے۔پاکستان کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی حکام میں ہونے والی میٹنگ میں زبردست کھچائو سامنے آیا ہے۔پی سی بی نے ورلڈکپ معمالہ پر فی الحال بال حکومت کے کورٹ میں ڈال کر یہ موقف اختیار کیا ہے کہ وقت آنے پر حکموتی رہنمائی لی جائے گی۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں آج آئی سی سی چیئرمین جارج بارکلے اور چیف ایگزیکٹو نے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی ودیگر حکام نے ملاقات کی،۔
ملاقات میں طویل نشست ہوئی ہے اور ابتدائی معلومات کے مطابق سر دست پوائنٹ یہ تھا کہ ورلڈکپ 2023 کے لئے پاکستان بھارت جائے گا یا نہیں۔پی سی بی کا موقف یہ رہا کہ اگر بھارت پاکستان نہیں آتا تو شاید ہم بھی نہ جائیں۔فائنل فیصلہ حکومت کرے گی۔
اجلاس میں آئی سی سی کے فنانس ماڈل پر پی سی بی نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔اس پر بھی کوئی پش رفت نہ ہوسکی،اس لئے کہ آئی سی سی حکام نے کوئی یقین دہانی نہیں کروائی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی سی سی اور پی سی بی حکام میں ایشین کرکٹ کونسل کے حوالہ سے بھی بات چیت ہوئی ہے۔خطرات بڑھ گئے ہیں،اگر یہ ایسا ہی رہا تو ورلڈکپ سمیت متعدد معاملات اندھیرے میں ہونگے۔
آئی سی سی کے ٹاپ آفیشلز 2 روزہ دورے پر منگل کی علی الصبح پاکستان اترے تھے اور اب مذاکرات کا دوسرا دور کل بروز بدھ کو ہوگا۔
بھارت ایشیا کپ کے معاملہ میں پاکستان نہیں آرہا،پاکستان کا تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل نہیں مان رہا،نتیجہ میں پاکستان نے بھارت میں ورلڈکپ بائیکاٹ کی دھمکی دی تھی۔