دبئی،کرک اگین رپورٹ
ورلڈکپ فائنل پچ اوسط درجہ قرار،آئی سی سی نے ساتھ ہی بارک واردات کرڈالی،تبدیل شدہ پچ کیلئےعجب حکم۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کی کرکٹ ورلڈکپ 2023 کے حوالہ سے بھارت کیلئے باریک واردات،ساتھ میں احمد آباد میں فائنل کیلئے استعمال ہونے والی پچ کی ریٹنگ بتاکریہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ ہر اعتبار سے منصفانہ کام چل رہا ہے۔واقعہ میں ایسا نہیں ہے۔
احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم کی پچ جس نے 19 نومبر کو ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل کی میزبانی کی تھی، کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے “اوسط” کا درجہ دیا ہے۔ آئی سی سی میچ ریفری اور زمبابوے کے سابق بلے باز اینڈی پائی کرافٹ نےیہ رپورٹ دی۔ آسٹریلیا نے ورلڈ کپ کا فائنل بھارت کو ایک ایسی پچ پر چھ وکٹوں سے شکست دے کر جیت لیا تھا جو سست تھی۔
بھارت کیلئے تاریک پہلو یہ ہے کہ جنوبی افریقہ، انگلینڈ، پاکستان اور آسٹریلیا کے خلاف بالترتیب کولکتہ، لکھنؤ، احمد آباد اور چنئی میں لیگ میچوں میں استعمال ہونے والی پچچ کو بھی آئی سی سی نے ‘اوسط’ قرار دیا تھا۔یوں ورلڈکپ کے میزبانوں میں سے 5 بڑے مقامات اوسط ریٹنگ کے ہی قرار پائے۔
اہم ترین اور قابل گرفت واردات اور ہے،جس نے سب کو چونکادیا ہے۔وانکھیڈے اسٹیڈیم کی پچ جس پر بھارت کا سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ سے مقابلہ ہوا تھا، کو اچھی ریٹنگ دے دی گئی ہے۔یہ وہی میچ اور پچ ہے میں یہ الزام لگا تھا کہ میزبان بھارت نے پچ کو ت۔بدیل کر دیا ہے، جو استعمال شدہ سطح کی پچ تھی۔آئی سی سی نے کولکتہ میں ایڈن گارڈنز کی پچ کو بھی اوسط درجہ بندی دی جس نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرے سیمی فائنل کی میزبانی کی۔
یوں آئی سی سی نے اپنے ہی چیف پچز کیوریٹر کی مبینہ ای میل،خدشات کو ردی کی ٹوکری میں ڈالا ہے اور تاریخ کے متنازعہ ترین ورلڈکپ کو کلین چٹ دے دی ہے۔