| | | | | | | | | | |

یہ ہیں بھارتی کامیابیاں ،سیمی فائنل پچ تبدیل،فائنل میں بھی پلان،پاکستان کیخلاف پچ بھی بدلی گئی،آئی سی سی نے پکڑلیا،ناخوش

ممبئی،احمد آباد،لندن:کرک اگین رپورٹ

یہ ہیں بھارتی کامیابیاں ،سیمی فائنل پچ تبدیل،فائنل میں بھی پلان،پاکستان کیخلاف پچ بھی بدلی گئی،آئی سی سی نے پکڑلیا،ناخوش۔آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 جیسے ہی اختتامی مراحل میں ہے،بھارت کی پچ ٹیمپرنگ،بد دیانتی اور بے ایمانی واضح ہونا شروع ہوگئی ہے۔پاکستان کے خلاف 14 اکتوبر کے احمد آباد میچ کی پچ اچانک تبدیل کئے جانے کا خوفناک انکشاف ہوا ہپے۔ساتھ ہی آج ممبئی میں ہونے والے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے سیمی فائنل کی پچ بھی تبدیل ہوگئی ہے۔کرک اگین نے رات بھی اپنی رپورٹ میں بھارتی میڈیا کو بنیاد بناکریہ نتیجہ اخذ کیا تھا،اب اس کی تصدیق انگلش میڈیا نے بھی کردی ہے۔ڈیلی میل کے مطابق بھارت نے نیوزی لینڈ کے خلاف آئی سی سی ورلڈکپ سیمی فائنل پچ آئی سی ،ورلڈکپ قوانین کو روند کر تبدیل کردی۔اتوار کے احمد آباد فائنل کا بھی یہی پلان ہے۔ورلڈ کپ اس دعوے کے بعد ایک حیران کن کہانی میں غرق ہو گیا ہے کہ بھاتؤرتی  بورڈ نے بدھ کو ممبئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف آئی سی سی کی اجازت کے بغیر اپنی ٹیم کے سیمی فائنل کے لیے پچ کو تبدیل کر دیا ہے۔

ڈیلی میل کے مطابق اگر بھارت فائنل کھیلا تو وہ اس میں ایسا ہی کر سکتے ہیں،احمد آباد میں اب تک چار میں سے تین گروپ  میچز شیڈول کے مطابق مختلف پچز پر کھیلے گئے ہیں۔

آئی سی سی ایونٹس میں پچز گورننگ باڈی کے کنسلٹنٹ اینڈی ایٹکنسن کی نگرانی میں تیار کی جاتی ہیں، جو ہوم بورڈ کے ساتھ  پہلے طے کرتے ہیں اور پھر اتفاق کرتے ہیں کہ ہر  میچ کے لیے کونسی پچ ئیا کس نمبر کی پچ استعمال ہوگی میل اسپورٹ کے مطابق  اس معاہدے کو نظر انداز کر دیا گیا ہے کیونکہ  سیمی فائنل  ایک ایسی پچ پر ہونا ہے جو پہلے ہی دو بار استعمال ہو چکی ہے – ممکنہ طور پر بھارت کے اسپنرز کی مدد کی یہ کوشش ہے۔

ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں بدھ کے  سیمی فائنل میچ کے لیے پچ نمبر 7 ہونی چاہیے تھی، یہ بالکل تازہ  پچ ہے جو  پہلے استعمال نہیں کی گئی ۔منگل کو واٹس ایپ پیغام  سامنے آیا  جس نے تصدیق کی کہ پہلا سیمی فائنل پچ نمبر 6 پر منتقل کر دیا گیا ہے، جو پہلے ہی انگلینڈ اور جنوبی افریقا،بھارت اور سری لنکا میچ میں استعمال ہوئی تھی۔

یاد کریںکہ ان میچز میں جنوبی افریقااور بھارت نے پہلے کھیل کر 399،بھارت نے 357 قریب اسکور کئے،سری لنکا بعد میں 55 پر ڈھیر ہوا۔انگلینڈ بھی 200 سے اوپر نہ گیااور 170 پر باہواتھا،ہر ایک حیران تھا کہ ایک بیٹنگ پچ پر کیا چل رہا ہے۔

ورلڈکپ ہے یا بی سی سی آئی ایونٹ،بھارت کی رات گئے تک سیمی فائنل پچ میں ٹیمپرنگ

سمجھا جاتا ہے کہ آئی سی سی پچ چیف ایٹکنسن کو بتایا گیا تھا کہ پچ نمبر 7 کے ساتھ ایک مسئلہ ہے لیکن اس کی کوئی تفصیلات نہیں ہیں۔

دوسرا چونکدانینے والا انکشاف یہ ہے کہ  اتوار کو نریندر مودی اسٹیڈیم میں فائنل کے لیے پلان پچ تبدیلی پلان سیٹ ہوگیا ہے،جہاں بھارت یا نیوزی لینڈ آسٹریلیا یا جنوبی افریقہ سے ملیں گے اس پچ کو بھی یکطرفہ طور پر تبدیل کیا جا سکتا ہے۔سمجھا جاتا ہے کہ فائنل کی تیاریوں کے بارے میں کوئی سیدھا جواب نہ ملنے پر آئی سی سی پچ چیف اٹکنسن مایوس ہو گئے، جس کی وجہ سے وہ گزشتہ جمعہ احمد آباد روانہ ہوئے۔

تیسرا انکشاف یہ کیاگیا ہے کہ ورلڈکپ کاافتتاحی میچ جو کہ  انگلینڈ اور نیوزی لینڈکا تھا،پہلے سے طے شدہ پچ نمبر 6 پر ہوا تھا، اگلے تین میچوں میں سے کوئی بھی میچ شیڈول کے مطابق مقررہ پچ پر نہیں ہوا، اٹکنسن نے  بھارتی بورڈ اور آئی سی سی اعلیٰ حکام  کو ایک ای میل میں مطلع کیا کہ تبدیلیاں مناسب اطلاع یا پیشگی اطلاع کے بغیر کی گئی تھیں۔معاملہ اس وقت اورپیچیدہ ہوگیا کہ انہیں مقام پر آئی سی سی کے سینئر ایونٹس مینیجر نے بتایا کہ وہاں 14 اکتوبر کوبھارت بمقابلہ پاکستان کا میچ شیڈول کے مطابق پچ نمبر 7 پر ہونا تھا، ہ حقیقت میں یہ پچ نمبر پر5 ہوا تھا۔

اب اٹکنسن کی سفارش یہ ہے کہ فائنل بھی پچ نمبر 5 پر کھیلا جانا چاہیے، جو صرف ایک بار استعمال ہوئی ہے، انھیں پچھلے ہفتے معلوم ہواکہ پچ نمبر 6  جو دو بار استعمال ہو چکی ہے کو فائنل کیلئے  منظور کیا جارہا ہے،اس سے بھارتی اسپنرز کو مدد ملے گی۔آئی سی سی پچ چیف نے انکشاف کیا کہ میں نے پوچھا کہ  مختلف تبدیلیوں کی اجازت کس نے دی تو بی سی سی آئی نے کہا کہ یہ گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن کاکام  ہے، جبکہ  ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ بی سی سی آئی کی ہدایات کے تحت کام کر رہے ہیں۔

ایک اور انکشاف یہ ہے کہ اپنی ای میل میں اٹکنسن نے خبردار کیا ہے کہ ان کارروائیوں کے نتیجے میں کسی کو اس خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہئے کہ یہ آئی سی سی ورلڈکپ فائنل قاونین کے مطابق ہورہا ہے۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *