چنائی،کرک اگین رپورٹ
کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں پاکستان کا سب سے سنسنی خیز میچ۔جنوبی افریقا کے خلاف میچ نہایت تیزی،سنسنی خیزی اور دھڑکنیں تیز کرننے والا ثابت ہوا۔271 رنزکے تعاقب میں پروٹیز ایک موقع پر سکون میں تھے۔235 تک صرف 5 آئوٹ تھے۔36 رنز درکار تھے۔80 بالز باقی تھیں لیکن پاکستان نے 15 رنزکے اندر ڈیوڈ ملر سمیت 3 وکٹیں اڑاکر پروٹیز کو بیک فٹ پر دھکیل دیا۔اس کے بعد جنوبی افریقا نے اگلے ساڑھے 4اوورز میں بمشکل 10 رنزبنائے لیکن پاکستان کامیابی کے پیچھے تھا جو مل نہیں رہی تھی۔پھر 9 ویں وکٹ بھی مل گئی۔پاکستان ایک وکٹ سے ہارگیا۔جنوبی افریقا 24 برس بعد آئی سی سی ایونٹس میں پاکستان سے پہلی بار جیتنے میں کامیاب ہوا۔
آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں پاکستان کا سفر تمام۔آفیشلی یا رسمی اعلان میں تھوڑی تاخیر ہے لیکن حقیقت میں مسلسل چوتھی شکست کے بعد پاکستان کیلئے سیمی فائنل قریب ناممکن ہوگیا ہے۔
جمعہ کو چنائی میں کھیلے گئے میچ میں بیٹنگ لائن ایک بار پھر دغا دے گئی۔کوئی بھی بیٹر تسلسل کے ساتھ کھڑا نہ ہوسکا۔ایک موقع پر شاداب خان اور سعود شکیل نے اسکور 141 سے 225 تک پہنچایا لیکن اس کے بعد وکٹ گرتے ہی سب چل پڑے۔20 بالز پہلے جی ہاں 47 ویں اوور میں پوری ٹیم 270 اسکور بناکر آئوٹ ہوگئی۔سعود شکیل نے52 بالز پر 52 اور بابرا عظم نے 65 بالز پر 50 اسکور بنائے۔شاداب خان 43 کرگئے۔اسپنر تبریزشمسی نے 60 رنز دے کر 4 وکٹیں لیں۔مارکو جانسن نے 43 رنز دے کر 3 وکٹیں لیں۔
جواب میں اس بار پاکستان کو پہلی،دوسری،پھر تیسری اور چوتھی کامیابی بھی جلد مل گئی لیکن عجب اتفاق تھا کہ پروٹیز ہدف تعاقب میں کمزور ہونے کے باوجود پاکستان کے خلاف نہیں ڈگمگائے اور اسکور کرتے گئے۔67 پر 2136 تک 4 وکٹ گرانے کے بعد بھی پاکستان کنٹرول نہ سنبھال سکا۔سب سے خطرناک کوئٹن ڈی کاک 24 کرگئے۔ڈیئر ڈوسین 21 رنزبناسکے۔کپتان تیمبا باووما 28 کرکے گئے لیکن ڈیوڈ ملر اور ایڈن مارکرم نے5 ویں وکٹ پر 70 اسکور کا اضافہ کرگئے۔پاکستان کو ڈیوڈ ملر کی وکٹ 206 کے اسکور پر ملی،ملر29 رنزبناکر گئے۔اس کے بعد بھی فائدہ نہ ہوا،ایک جانب سے ایڈن مارکرم کھڑے تھے۔مارکو جانسن 20 کرکے گئے۔
پاکستان کی بائولنگ کے شروع میں شاداب خان سر پر چوٹ لگنے سے باہر گئے،واپس آئے لیکن کھڑے نہ ہوسکے،پاکستان نے اسا مہ میر کو ان کی جگہ لے لیا۔اس کےباوجود پاکستان کو فائدہ نہ ہوا۔جنوبی افریقا جب 21 رنزکی دوری پر تھا کہ ایڈن مارکرم 91 رنزبناکر بابر اور اسامہ میر کا شکار بن گئے۔اگلے اوور میں شاہین آفریدی نے کورٹز کو وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں کیچ کرواکر 8 ویں وکٹ دلوادی۔یوں پاکستان میچ میں واپس آگیا۔
اگلے 2 اوورز جنوبی افریقا نے نہایت احتیاط سے کھیلے،وکٹ پر موجودکیشو مہاراج اور لنگی نگیڈی غلطی کو تیار نہیں تھے۔اس لئے کہ42 بالز پر اب 17 اسکور باقی تھے۔شاہین آفریدی کا یہ آخری اوور تھا،اننگ کا 44 واں اوورز بیٹرز نہایت احتیاط سے کھیل رہے تھے۔شاہین کے 10 اوورز مکمل ہوگئے۔43 رنزکے عوض 3 وکٹ لئے۔جنوبی افریقا کو اب 36 بالز پر 15 اسکور درکارتھے۔اب وسیم جونیئر آگئے تھے۔پاکستان کو وکٹ درکار تھی۔ اور پروٹیز کو ایک ایک رن۔حارث رئوف نے اپنی بال پرلنگی نگیڈی کو4 پر ناقابل یقین کیچ کرکے پویلین بھیجا۔پاکستان کو جیت کی امید دلائی۔جنوبی افریقا11 رنزکی دوری پر تھا۔8 رنز کے فاصلے پر امپائر نے حارث رئوف کی بال پر ایل بی دینے سے انکار کردیا۔ریویو میں لیگ سٹمپ اڑ ررہی تھی،اس کی وجہ سے امپائر کا فیصلہ برقرار رہا۔پاکستانی فیلڈرز کی مایوسی دیدنی تھی لیکن میچ ابھی باقی تھا۔آخری اوور نواز کروانے آئے ،غلط بالز کی،چوکا لگا۔پروٹیز نے ہدف 16 بالز قبل پورا کرکے میچ 1 وکٹ سے جیت لیا۔اسامہ میر،حارث اوروسیم کی 2،2 وکٹوں کے ساتھ شاہین کی 3 وکٹیں رائیگاں گئیں۔