لکھنو،کرک اگین رپورٹ
کرکٹ ورلڈکپ میں آج کا میچ،ایک نتیجہ ہرجانب شور برپاکردےگا،نیا جہاں ہوسکتا۔تھوڑی دیر کیلئے سوچیں کہ انگلینڈ اگر آج جاگ جائے تو کیا ہوگا۔اب تک کی ناقابل شکست میزبان بھارت کی شکست کا شور کیسا ہوگا۔مطلب کیا ہوگا۔پکچر کیا بنے گی۔
انگلینڈ دفاعی چیمپئن ہے۔ورلڈکپ تاریخ میں دفاعی چیمپئن ٹیم 1992 اور 1999 کے ایونٹس میں ناک آئوٹ سٹیج تک نہیں پہنچیں،ورنہ ہربار ٹیم پہنچی ہے۔اس وقت انگلینڈ قریب آئوٹ ہے۔چھٹا میچ پاکٹ میں 2 پوائنٹس کے ساتھ کھیلے گا۔بھارت کی جیت کا مطلب ہوگا کہ 12 پوائنٹس اور سیمی فائنل کنفرم،انگلینڈ کنفرمیشن کے ساتھ ورلڈکپ سے باہر۔
بھارت کی ناکامی کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوگا کہ انگلینڈکا سیمی فائنل کنفرم ہونے جارہا ی بھارت کو خطرہ لاحق ہوگیا یاکوئی اور ٹیم فائدہ لے جائے گی۔ایسا ہزگز نہیں ہے لیکن پھر بھی ایک چونکادینے والا رزلٹ ہوگا۔ایک شور ہوگا،سوچ اور اظہار کی نئی جیت ہوگی۔یہ ممکن ہے۔اس لئے کہ انگلینڈ اب دبائو سے آزاد ہےا ور کھلاڑیوں پر ایونٹ کا بہترین اختتام کرنے کا شوق ہوگا۔
ایسا لگتا ہے کہ انگلینڈ ہرکام پہلے ہی کرچکا ہے۔اب ایسا کیا ہوگا جو پہلے نہیں کر چکا جو ان کے اختیار میں تھا،وہ کردیا۔ انہوں نے اصل اسکواڈ میں تمام 15 کھلاڑیوں کو آزمایا،یہاں تک کہ پانچ میں سے تین میچوں کے لیے اپنے نائب کپتان کو چھوڑ دیا۔ کچھ کام نہیں ہوا۔
ناقص امپائرنگ کرنے والوں کا پاکستان پر جرمانہ ،بابر اعظم مجرم قرار
سرخ مٹی کی پچ جس میں گھاس کے ہلکے دھبے ہوں گے۔ اس لیے توقع ہے کہ سیمرکو مدد ملے گی۔موسم صاف رہے گا۔
کسی کو یاد ہے کہ 30 جون 2019 کے ورلڈکپ میں برمنگھم میں انگلینڈ نے بھارت کو 31 رنزسے ہرادیا تھا،اس پر بڑا شور تھا،کیا اب بھی ممکن ہے۔دونوں ممالک کے 8و رلڈکپ میچز میں سے 4 انگلینڈ نے جیتے ہیں۔3 بھارت کے نام تھے۔ایک ٹائی ہوا۔ٹاس کا سکہ جوز بٹلر کے حق میں جاسکتا ہے اور اس سے وہ اور ان کی ٹیم فائدہ لے سکتی ہے۔