عمران عثمانی۔ویرات کوہلی 3 سال کے قریب سنچری نہ کرسکے،بابر اعظم پر اس سے قبل ہی اٹیک ہوگیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کے کھلاڑی بابر اعظم ٹی 20 ٹیم سے کیوں ڈراپ ہیں۔محمد رضوان کو کپتان بناکر اچانک کیوں ڈراپ کیا گیا۔کم سٹرائیک والے سلمان علی آغا کس بنیاد پر کپتان بنائے گئے۔پاکستان کرکٹ کی سیاست کہاں ہے اور کدھر ہے۔انتقام ہے یا سزا ہے اوراگر ہے تو کس بات کی اور اگر نہیں تو یہ سلوک کیسا ہے۔بھارت نے تو ویرات کوہلی کے ساتھ یہ نہیں کیا تھا۔پاکستان میں ایک ڈائریکٹر عاقب جاوید اور ایک وائٹ بال کوچ مائیک ہیسن کے ذریعہ ایشیا کپ سکواڈ سے ان کو نکالا گیا۔ذرائع کے مطابق سامنے مائیک ہیسن کو رکھا گیا ہے کہ وہ نہیں مون رہے۔وہ ہیں کون،ایک ایسی ٹیم کے کوچ جسکی کوچنگ 2 غیر ملکی کوچز یہ کہہ کر چھوڑ گئے کہ سلیکشن کے اختیارات نہیں۔یہاں ایسے میں کم پروفائل کے کوچ مائیک ہیسن کو اختیار کیسے مل گیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ پیچھے ہے۔سامنے کا چہرہ کچھ اور ہے۔
ایشیا کپ 2023 کے بعد سے بابر اعظم کی سنچری کو لے کر اور ان کی پرفارمنس کو لے کر بڑی باتیں ہیں۔ ہم تینوں فارمیٹ میں دیکھتے ہیں کہ بابر اعظم کہاں کھڑے ہیں۔ بابر اعظم نے اکتوبر 2023 سے اب تک 10 ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں 463 رنز بنائے ہیں انکا 81 ہائی سکور ہے 23 سے کچھ زائد کی ان کی ایوریج ہے۔ کوئی سینچری نہیں کر سکے۔
اسی عرصے میں سابق پاکستانی کپتان اور ٹاپ بلے باز بابرعظم نے 24 ایک روزہ ون انٹرنیشنل میچز کھیلے 867 رنز بنائے اور 78 ہائی سکور تھا 41.28 کی اوسط تھی اور کوئی سنچری نہیں تھی۔
اسی عرصے میں بابرعظم نے 24 ٹی20 انٹرنیشنل میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی. 738 رنز بنائے۔ 75 ہائی سکور تھا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی اوسط 33.54 تھی۔
یہ وقت ویرات کوہلی کے کیریئر میں بھی آیا۔ویرات کوہلی نے 23 نومبر 2019 کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سنچری بنائی۔اس وقت تک انٹرنیشنل کرکٹ میں وہ 70 سنچریز کرچکے تھے۔2022 ختم ہورہا تھا جب انہوں نے 2 سال اور 9 ماہ بعد کوئی سنچری بنائی۔
ویرات کوہلی کا 3 سال کے قریب بنا سنچری کے گزرا عرصہ
بابر اعظم اور رضوان کی سنٹرل کنٹریکٹ میں بھی تنزلی،سابق کرکٹرزبھی مخالفت پر تل گئے
ٹیسٹ میچز۔نومبر 2019 سے ستمبر 2022 تک۔18 ٹیسٹ۔872 رنز،79 ہائی سکور۔27.25 کی اوسط۔
ون ڈے میچز۔23 تھے۔824 رنز۔89 ہائی سکور۔35.82 کی اوسط تھی۔کوئی سنچری نہیں۔
اس عرصے میں 29 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز۔952 رنز۔94 ہائی سکور۔52.88 کی اوسط۔
احمد آباد میں دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ سٹیڈیم میں ویرات کوہلی نے 241 گیندوں پر 100 رنز بنا کر اپنی 28 ویں ٹیسٹ سینچری سکور کی۔12 مارچ 2023 کو انہوں نے جاکر احمد آباد میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سنچری سکور کی۔اس سے کئی ماہ قبل ستمبر میں انہوں نے ٹی 20 سنچری بناکر 1020 دنوں بعد سنچری کی تھی۔کوہلی نے 2021 کے آخر میں ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے کپتان کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا تھا جبکہ جنوری 2022 میں انہیں ون ڈے کی کپتانی سے برطرف کر دیا گیا تھا اور انہوں نے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت بھی چھوڑ دی تھی۔ستمبر 2022 میں ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے دوران 1020 دنوں بعد اپنی پہلی سینچری بنائی ۔
بابر اعظم کی ٹیسٹ ایوریج 23 سے کچھ زائد اور ویرات کوہلی کی 27 سے کچھ زائدرہی۔
ون ڈے کرکٹ میں ویرات کوہلی کی بیٹنگ اوسط 35 سے زائد تھی اور
بابر اعظم کی بیٹنگ اوسط 41 سے زیادہ ہے۔ٹی 20 انٹرنیشنل میں
میں ویرات کوہلی کی اوسط اگرچہ زیادہ رہی لیکن بابراعظم کی اوسط ان سے ضرور کم ہے لیکن اوورآل بہرحال کم نہیں کہہ سکتے۔
بھارت نے ویرات کوہلی کے ساتھ کیا کیا۔یہ سلوک نہیں کیا جو پاکستان میں ہوا ہے۔
اہم نکتہ
ویرات کوہلی کوہلی کے خلاف کپتانی کولے معاملات خراب کئے گئے۔ٹی 20 کپتانی سے استعفیٰ دیا۔پھر ون ڈے کپتانی سے برطرف کیا گیا۔غصہ میں انہوں نے ٹیسٹ کپتانی چھوڑی۔
بابر اعظم اور محمد رضوان مکمل سچ کے ساتھ ریٹائرڈ ہونے والے؟انتظار کیسا
