ملتان انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم سے کرک اگین رپورٹ۔اب کون سی پچ،وہی یا نئی،ملتان پھر ریڈرا پر،منیجمنٹ میں اختلاف۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف 25 جنوری سے شروع ہونے والا دوسرا ٹیسٹ ملتان انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم کی کس پج پر ہوگا ۔اس سوال پر اس لیے بھی سب کی نظریں ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ سال انگلینڈ کے خلاف ملتان میں ایک ہی پچ پر دو ٹیسٹ میچ کھیلے تھے تو سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کیا اسی پچ پر میچ ہوگا جس پر پہلا ٹیسٹ پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلا اور دو دن اور ایک سیشن کے کھیل کے قریب میں وہ جیتا تھا، کیونکہ ایک سیشن خراب روشنی کی نذر ہو گیا تھا ۔
اس سلسلے میں کرک اگین نے جب رابطہ کیا پی سی بی حکسم سے تو وہاں سے معلوم ہوا دو قسم کی سوچ چل رہی ہیں۔ آج شام تک اس کا فیصلہ ہو جائے گا ۔پہلا تو یہ ہے کہ اسی پچ پر میچ کھیلا جائے اور دوسرا یہ کہ نہیں۔ ساتھ والی پچ کو تیار کیا جائے ۔اب اس اختلاف کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی پچ پالیسی پر شدید تنقید ہوئی ہے اور کرکٹ کے اندرونی حلقوں نےبھی برا منایا ہے اور اسے اچھا نہیں سمجھا گیا۔ ایک جیت کے لیے اسے ایک منفی کوشش سمجھی گئی ہے ۔انگلینڈ کے خلاف تو چلیں سمجھ میں آتا تھا کہ ایک مضبوط حریف تھا اور پاکستان ایک ٹیسٹ ہار چکا تھا، لیکن ویسٹ انڈیز جیسی کمزور ٹیم کے خلاف بھی یہ حکمت عملی پاکستان کرکٹ بورڈ اور اس کے تھنک ٹینک کی کمزوری کو ظاہر کرتی ہے، تو اس لیے ضروری ہے کہ نئی پچ پر میچ کھیلا جائے ۔
دوسری سوچ یہ ہے کہ نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔میزبان بورڈ کا حق ہوتا ہے وہ جہاں مرضی اور جس پچ پر مرضی میچ کھیلے، تو سبابقہ پچ ہی مناسب رہے گی۔ دونوں صورتوں پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان ٹیم منجمنٹ کا پلان یہ ہے کہ میچ دو دن یا سوا دو دن میں ختم کیا جائے ۔ایسا لگتا ہے جیسے کھلاڑی کرکٹ کھیل کھیل کے تھک گئے ہوں اور وہ طویل فارمیٹ کے کھیل سے جلد از جلد جان چھڑانا چاہتے ہیں یا پھر یہ وجہ ہو سکتی ہے کہ آئی سی سی چیمپینز ٹرافی قریب ہے۔ اس سے قبل ضروری آرام اور کچھ ضروری فٹنس درکار ہے۔ کھلاڑی یکسو ہو کر کچھ وقفہ چاہتے ہوں۔
پاکستان 2 میچزکی ٹیسٹ سیریز میں 0-1 کی برتری کے ساتھ 25 جنوری سے ملتان میں دوسرا ٹیسٹ کھیلے گا۔پہلا میچ 127 رنز سے جیتا تھا۔